کشمیر میں مسلسل 42 ویں دن کرفیو جاری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-08-20

کشمیر میں مسلسل 42 ویں دن کرفیو جاری

سرینگر
یو این آئی
ریاست جموں و کشمیر کے وادی کشمیر میں آج مسلسل42 ویں دن کرفیو لاگو رہنے سے معمولات زندگی بری طرح مفلوج ہیں ۔ سیکوریٹی فورسس نے علیحدگی پسندوں کی آری پنتھن چلو مارچ کو ناکام بنانے کے لئے بڈگام کی طرف جانے والے راستوں کو بندکردیا تھا۔ علیحدگی پسندوں نے آج نماز جمعہ کے بعد سیکوریٹی کی فائرنگ میں 16اگست کو مرنے والے چار مظاہرین کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ضلع بڈگام کے آری پنتھن علاقے میں لوگوں سے جمع ہونے کی اپیل کی تھی جس کے پیش نظر علاقے میں کثیر تعداد میں سیکوریٹی دستے کی تعیناتی کردئیے گئے تھے۔ گزشتہ8جولائی کو اننت ناگ کے کوکرناگ میں سلامتی دستہ کے ساتھ تصادم میں برہان وانی کی موت کے بعد نو جولائی سے بھڑکنے والے تشدد میں اب تک 66لوگوں کی موت ہوچکی ہے ۔ تشدد میں5ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں چار ہزار سے زیادہ سلامتی دستہ کے جوان بھی شامل ہیں ۔ حکام نے آج یہاں کہا کہ راجدھانی سری نگر، اننت ناگ شہر اور بڈگام کے ماگم میں تشد د کو دیکھتے ہوئے کرفیو سخت کردیا گیا ہے ۔ تاہم سیکوریٹی حکام کے دعوے کے برعکس بارہمولہ ، کپواڑہ، شوپیان، کولگام، گندر بل کے علاوہ دوسرے علاقوں کے لوگوں کا الزام ہے کہ سلامتی دستہ کے جوان ان کو سڑک پر نہیں نکلنے دے رہے ہیں ۔ سیکوریٹی دستوں نے سری نگر ، گلمرگ روڈ، مگام، بیرواہ، روڈ اور کھاگ روڈ سمیت ضلع بڈگام کے آری پنتھن کی طرف جانے والی تمام سڑکوں کو خار دار تاروں سے بند کردیا ہے ۔ اس کے علاوہ مجگنڈ، ماگم اور گونی پورہ سڑکوں کو بھی بند کردیا گیا تاکہ جمعہ کی نماز کے لئے اور سلامتی دستہ کی مبینہ فائرنگ میں مرنے والے چار نوجوانوں کوخراج عقیدت پیش کرنے کے لئے لوگ یہاں جمع نہیں ہوسکیں ۔ آری پنتھن اور آس پاس کے علاقوں میں بڑی تعداد میں سلامتی دستہ کے جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے ۔ حریت کانفرنس کے دونوں طبقوں اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ [جے کے ایل ایف] نے وادی کے لوگوں سے آج آری پنتھن پہنچنے اور وہاں جمعہ کی نماز ادا کرنے اور فائرنگ میں مرنے والوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ علیحدگی پسندوں نے ہڑتال کی مدت25اگست تک بڑھادی ہے۔ تاہم روزانہ شام چھ بجے سے صبح چھ بجے تک ہڑتال میں چھوٹ دی جارہی ہے ۔ گزشتہ روز جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں سلامتی دستہ کی مبینہ پٹائی سے ایک ٹیچر کی موت ہوگئی جس کے بعد وادی میں مختلف مقامات پر تشدد کے واقعات میں تیس افراد زخمی ہوگئے۔ شدید احتجاج کے بعد پولیس نے اس سلسلے میں سلامتی دستہ کے جوانوں کے خلاف مقدمہ درج کیا اور فوج نے اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تحقیقات کا یقین دلایا۔ دریں اثناء ڈاکٹروں اور میڈیا نے الزام لگایا کہ ان کے پاس کرفیو کا پاس ہونے کے بعد بھی سلامتی دست کے جوان انہیں روک دیتے ہیں ۔

Day 42: Strict curfew, protest shutdown paralyse life in Kashmir

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں