آر ایس ایس مخالف ریمارک - راہول معافی مانگیں - سپریم کورٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-07-20

آر ایس ایس مخالف ریمارک - راہول معافی مانگیں - سپریم کورٹ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
سپریم کورٹ نے آج کہا کہ راہول گاندھی کو جنہوں نے مہاتما گاندھی کے قتل کے لئے آر ایس ایس کو مورد الزام ٹھہرایا تھا ایک تنظیم کی اجتماعی مذمت نہیں کرنی چاہئے تھی۔ اگر انہوں نے معذرت نہیں کی تو انہیں ہتک عزت کیس میں کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ جسٹس دیپک مشرا اور جسٹس آر ایف نریمان پر مشتمل بنچ نے کہا کہ تاریخی لحاظ سے درست ہوسکتا ہے لیکن حقیقت یا بیان عوام کے لئے ٹھیک ہونا چاہئے ۔ آپ اجتماعی مذمت نہیں کرسکتے ۔ بنچ نے کہا کہ آزادی سلب نہیں ہورہی ہے، آزادی اظہار سلب ہورہا ہے۔ قلمکار، سیاستداں ، ناقدین یا مخالفین جو کہتے ہیں آپ میں ہضم کرنے کی زیادہ گنجائش، صلاحیت ہونی چاہئے ۔ بنچ نے راہول گاندھی کی تقریر پر سوال اٹھایا اور حیرت کا اظہار کیا کہ انہوں نے تاریخی لحاظ سے غیر درست حقائق کے حوالہ سے ایسی تقریر کیوں کی۔ بنچ نے کہا کہ قانون کا مقصد لوگوں کو مقدمہ باز بنانا نہیں ہے ۔ قانون کا مقصد لوگوں کو اس کا پابند بنانا ہے ۔ افراتفری کے بجائے امن و ہم آہنگی ہونی چاہئے ۔ سینئر وکیل ہرین راول نے راہول کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ تقریر میں جو کچھ کہا گیا وہ حکومت کے ریکارڈ اور پنجا ب و ہریانہ ہائی کورٹ کے فیصلہ کی بنیاد پر کہا گیا اور انکے موکل نے آر ایس ایس کا راست حوالہ نہیں دیا ۔ بنچ نے پنجاب و ہریانہ ہائی کورٹ کے فیصلہ کا جائزہ لینے کے بعد کہا کہ اس میں صرف اتنا کہا گیا ہے کہ ناتھو رام گوڈسے ، آر ایس ایس ورکر تھا، گوڈسے نے گاندھی کو ہلاک کیا اور آر ایس ایس نے گاندھی کو ہلاک کیا دو مختلف چیزیں ہین ۔ ہرین راول نے یہ کہتے ہوئے دو ہفتوں کا التواچاہا کہ سینئر وکیل کپل سبل بحث کریں گے ۔ وہ آج موجود نہیں ہین ۔ بنچ نے اس سے انکار کیا اور معاملہ کی سماعت27جولائی کو مقرر کی۔ راہول نے قبل ازیں گزشتہ برس مئی میں ان کے خلاف درج فوجداری ہتک عزت کیس کالعدم کرانے کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا ۔ یہ کیس بھیونڈی( مہاراشٹر) کی مجسٹریل کورٹ میں زیر التوا تھا۔ سپریم کورٹ نے عبوری حکم التوا جاری کردیا تھا۔ راہول نے سابق میں سپریم کورٹ کی یہ بات ماننے سے انکار کردیا تھاکہ وہ اپنے ریمارک کے لئے معذرت کرلیں گے ۔ کانگریس قائد نے اس وقت کہا تھا کہ وہ اسے اعلیٰ عدالت میں چیلنج کریں گے۔ ہتک عزت کیس میں دو سال تک جیل ہوسکتی ہے ۔ آر ایس ایس بھیونڈی یونٹ کے سکریٹری راجیش کنٹے نے الزام عائد کیا تھا کہ راہول نے6مارچ2015کو ایک انتخابی ریالی میں کہا تھا کہ آر ایس ایس والوں نے گاندھی جی کو ہلاک کیا۔
کانگریس نے آج کہا کہ راہول گاندھی اپنے تبصرے پر معافی نہیں مانگیں گے جو کہ انہوںنے آر ایس ایس پر کیا تھا بلکہ وہ شواہد اور تاریخی حقائق کو اپنے دعوے کی تائید میں پیش کریں گے ۔ ایک مشورہ جس میں ماضی میں بھی دیا گیا تھا اور راہول گاندھی نے اسے قبول نہیں کیا۔ گاندھی ایک کہنہ مشق سیاست داں ہیں اور وہ تاریخی حقائق کا پورا علم رکھتے ہیں ۔ کانگریس پارٹی اور گاندھی اپنے تبصروں کا دفاع مناسب طریقے پر کریں گے ، کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا نے کہا۔ انہوں نے کہا کہ کیوں کہ یہ معاملہ عدالت میں زیر دوراں ہے لہذا اس پر وہ کوئی مزید تبصرہ نہیں کریں گے ۔ کانگریس قائد نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ23جولائی تک محفوظ ہے جب کہ اس ضمن میں کوئی حکمنامہ جاری نہیں کیا گیا۔ اے آئی سی سی کی جانب سے پارٹی ترجمان گورو گوگوئی نے کہا کہ راہول گاندھی نے کہا کہ وہ معافی نہیں مانگیں گے اور جو کچھ انہوں نے کہا ہے اس بات پر وہ تاریخی حقائق اور شواہد پیش کرتے ہوئے حقائق کو منظر عام پر سب کے سامنے لے آئیں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس موقع پر کانگریس پارٹی راہول گاندھی کے ساتھ کھڑی ہے اور ہم پر اعتماد ہیں کہ ہم ایک مضبوط مقدمہ پیش کریں گے ، اور تاریخی حقائق اور شواہد کو اپنے دفاع میں پیش کریں گے ۔ آج سپریم کورٹ نے کچھ مشاہدہ کیا ہے ۔ ہم اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے ۔ بہر حال ہم پر اعتماد ہیں کہ جب مقدمہ کی حقائق کی روشنی میں سماعت کی جائے گی، ہم تاریخی حقائق اور اسنادات راہول گاندھی کی تائید میں پیش کریں گے ۔ ہم سپریم کورٹ کی عزت کرتے ہیں ۔

Rahul Gandhi must apologise for defamatory remarks on RSS or face trial: Supreme Court

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں