فوج کے تینوں شعبوں میں خواتین کی شمولیت کی وکالت - وزیر دفاع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-07-05

فوج کے تینوں شعبوں میں خواتین کی شمولیت کی وکالت - وزیر دفاع

نئی دہلی
یو این آئی
وزیر دفاع منوہر پاریکر نے آج انکشاف کیا کہ انڈین ایر فورس میں خاتون لڑاکا پائلٹس کی شمولیت کے منصوبہ کو لاگو کرنے سے قبل انہوں نے بندھی ٹکی ذہنیت سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ پاریکر نے مروجہ طریقہ کار سے ہٹ کر فوج میں خواتین کے بٹالین کی تخلیق کی تجویز پیش کی تھی۔ خاتون صنعت کاروں سے دفاعی شعبہ میں تبدیلیوں اور خواتین کے لئے مواقع پر بات چیت کرتے ہوئے پاریکر نے انڈین ایر فورس مین خاتون لڑاکا پائلٹس کے شمولیت کے منصوبہ کو آگے بڑھانے کی تفصیلات بتائیں ۔ انہوں نے بتایا کہ اس منصوبہ کی فائل میرے پاس چار ماہ بعد آئی جب کہ اس طرح کی فائلوں کو آگے بڑھانے کے لئے تین یا چار ہفتہ لگتے ہیں ۔ وزیر دفاع نے بتایا کہ مجھے فائل کے وقت کے متعلق پوچھنے کی ضرورت تھی۔ تاہم فائل میرے پاس چار ماہ بعد آئی ۔ وزیر دفاع نے تین خاتون پائلٹس کی شمولیت کے پندرہ دن بعد وزارت دفاع میں خواتین کی شمولیت کی جدو جہد کرنے کا انکشافات کئے گئے ۔ وزیر دفاع نے حیدرآباد میں قائم فضائیہ کی تربیتی اکیڈیمی میں 18جون کو تین خاتون پارئلٹس کو ونگ عطا کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سوال اٹھتا ہے کہ اگر خاتون پائلٹس دشمن کے ہاتھوں پکڑے جائیں تو کیا ہوگا اس پر میں نے استفسار کیا کہ کتنی مرتبہ ہمارے پائلٹس کو دشمن کے سرحدوں کو عبور کرنا پڑا ہے اور اگر ایسے بھی موقع ہوتے ہیں جب دشمن ہمارے سرحد میں آتا ہے تو اس سے بھی نمٹنا ہوتا ہے ۔ اس طرح کی مختلف صورتوں میں ہماری خاتون پائلٹس ہمارے علاقہ میں داخل ہونے والے دشمن سے نمٹ سکتے ہیں ۔ انہوںنے مزید کہا کہ حکومت، خواتین پائلٹس کو فضائیہ میں لڑاکا رول فراہم کرنا چاہتی ہے اور اس سلسلہ میں کوئی مزاحمت نہیں ہوگی ۔ وزیر دفاع نے کہا کہ ان کی باتوں سے روایتی سوچ والے لوگوں میں یہ پیغام گیا کہ حکومت خاتون پائلٹوں کو فضائیہ میں شامل کرنے کا ارادہ کرچکی ہے اور اب اس کی مخالفت کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت کے اس فیصلے سے نفسیاتی رکاوٹ دور ہوگئی ہے اور اب بحریہ اور فوج میں بھی خواتین کو اس کردار میں لایاجاسکتا ہے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آنے والے وقت میں فوج میں خواتین بٹالین حقیقت بن سکتی ہے ۔ انہوں نے بحریہ کے بارے میں کہا کہ خواتین کو جنگی جہاز پر تعینات کئے جانے کے بارے میں بھی غور کیاجاسکتا ہے ۔ پرانے جنگی جہازوں میں خواتین کے لئے سہولیات بنائی جاسکتی ہیں اور زیر تعمیر جہازوں میں ان کا انتظام کیاجاسکتا ہے ۔ آبدوزوں میں خواتین کی تعیناتی پر انہوں نے کہا کہ ابھی اس بارے میں کچھ نہیں کہاجاسکتا کیونہ ان کے ڈیزائن خاص قسم کے ہوتے ہیں ۔ بات چیت کے دوران خاتون صنعت کاروں نے وزیر دفاع سے کہا کہ دفاعی اخراجات کا ایک فیصد حصہ خواتین کے لئے مختص کیا جائے ۔ خاتون صنعت کاروں نے کہا کہ ملک ائندہ دس برسوں کے دوران 250بلین ڈالر کے دفاعی خریداری کررہا ہے اس میں ایک فیصد حصہ خواتین صنعت کاروں کے لئے مختص کیا جائے ۔

Parrikar moots the idea of raising all women battalion

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں