داعش سے رابطہ کے الزام میں گرفتار نوجوانوں کو قانونی امداد کی پرزور مدافعت - اسد اویسی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-07-05

داعش سے رابطہ کے الزام میں گرفتار نوجوانوں کو قانونی امداد کی پرزور مدافعت - اسد اویسی

حیدرآباد
پی ٹی آئی
صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین بیرسٹر اسد الدین اویسی نے آئی ایس آئی ایس سے مبینہ روابطہ کے الزام میں این آئی اے کی جانب سے گرفتار کئے گئے پانچ حیدرآبادی نوجوانوں کو قانونی امداد فراہم کرنے کے اپنے فیصلہ کی پرزور مدافعت کی اور کہا کہ اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے ۔ ان کے اس فیصلہ کی مذمت کرنے والوں پر تنقید کرتے ہوئے حیدرآباد کے رکن لوک سبھا نے پی ٹی آئی کو دئیے گئے تازہ انٹر ویو میں کہا کہا گر قانونی امداد بنیادی حق ہے تو پھر ان افراد کو کیا پریشانی لاحق ہے اور وہ اس قدر تکلیف میں کیوں ہیں؟ اگر ہم ایک مملکت کی حیثیت سے پاکستان کے خطرناک دہشت گرد( اجمل قصاب) کے لئے وکیل فراہم کرسکتے ہیں تو ان ہندوستانی شہریوں کے لئے قانونی امداد کیوں نہیں دی جاسکتی،جن پر یقینا الزام لگایا گیا ہے ۔ لیکن اب یہ این آئی اے کی ذمہ داری ہے کہ ان کے ملوث ہونے کو کسی شک و شبہ کے بغیر ثابت کیا جائے۔ میں نہیں جانتا کہ کیوں کہ یہ لوگ ( ان کے ناقدین) اس قدر تکلیف محسوس کرتے ہیں جب میں بنیادی حقوق کی بات کرتا ہوں ۔ یہی دلیل ان وکیلوں کے لئے کیوں استعمال نہیں کی تی، جو اسیمانند( مکہ مسجد دھماکہ کا ملزم) ، پرگیہ ٹھاکر( مالیگاؤں دھماکوں کی ملزم) کی نمائندگی کرتے ہیں۔ کیا آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ اسیمانند اور پرگیہ کی وکالت کرنے والے قوم پرست ہیں اور میں ایسا کون سا کام کررہا ہوں جو قوم دشمنی کا ہے ۔ بیرسٹر اویسی نے یاد دلایا کہ2007میں مکہ مسجد میں ہوئے بم دھماکوں کے بعد80سے زائد مسلم نوجوانوں کو اٹھایا گیا ، انہیں اذیتیں دی گئیں اور غیر قانونی حراست میں رکھا گیا ، بعد میں پتہ چلا کہ وہ دھماکوں میں ملوث نہیں تھے ۔ تب اس وقت کی ریاستی حکومت کو ان میں سے ہر نوجوان کو ایک لاکھ روپے معاوضہ دینے پر مجبور ہونا پڑا ۔ انہوں نے سوال کیا کہ این آئی اے ، اسیمانند کو دی گئی ضمانت کی مخالفت کے لئے اپیل کیوں نہیں کرتی جواب بھی اس مقدمہ کا ایک ملزم ہے ۔ ایجنسی نے90دن کی مدت آسانی سے کیوں گزرنے دی ۔ کوئی یہ سوال کیوں نہیں کرتا کہ این آئی اے نے سادھوی کو کلین چٹ کیوں دی؟ جسے بعد میں این آئی اے کی عدالت نے مسترد کردیا اور این آئی اے کی عدالت کو یہ کہنا پڑا کہ مالیگاؤں دھماکوں کی سازشی بادی النظر میں وہ ماخوذ ہے اور یہ دھماکہ میں استعمال کی گئی موٹر سائیکل اسی کے نام پرتھی۔ پھر این آئی اے نے اسے ڈسچارج کیوں کردیا۔ بی جے پی کے اس الزام پر کہ وہ دہشت گردوں کو آکسیجن دے رہے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ وہ انتہا پسندوں کے ساتھ کھڑے ہیں، بیرسٹر اویسی نے کہا کہ یہ ابت میرے لئے حیران کن ہے کہ آئی ایس آئی ایس کی ایک تازہ ویڈیو میں مجھے ہندو ملک کا حامی بتایا گیا ۔ اگرچہ کہ ہندوستان ہندو ملک نہیں ہے اور مجھے غیر مسلم بتایا گیا اور اب یہ لوگ بھی مجھے دہشت گردوں کا حامی قرار دیتے ہیں ، خیر یہ اچھی بات ہے ۔ اس سے یہ صاف ہوجاتا ہے کہ میں سنگھ پریوار اور آئی ایس آئی ایس دونوں کے لئے کانٹا ہوں۔

MIM will provide legal aid to terror suspects, says Asad

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں