اعتماد نیوز
چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے فیصلہ کیا ہے کہ عثمانیہ یونیورسٹی کے قیام کے100سال کی تکمیل کے موقع پر آئندہ سال صد سالہ تقاریب منائی جائے گی ۔ اس سلسلہ میں انہوں نے ابھی سے تیاریاں شروع کرنے کی عہدیداروں کو ہدایت دی ۔ انہوں نے عثمانیہ یونیورسٹی کے وقار کو بحال کرنے کے لئے بھی اقدامات کرنے پر زور دیا۔ عثمانیہ یونیورسٹی کی صد سالہ تقاریب کے سلسلہ میں کیمپ آفس میں چیف منسٹر نے ایک اجلاس منعقد کیا جس میں ڈپٹی چیف منسٹر کڈیم سری ہری، رکن پارلیمنٹ کے کیشو راؤ ، چیف سکریٹری راجیو شرما، ڈائرکٹر جنرل پولیس انوراگ شرما، چیف منسٹر کے دفتر کے پرنسپال سکریٹری سی نرسنگ راؤ ، محکمہ تعلیم کے پرنسپال سکریٹری راجیو آچاریہ اور دوسروں نے شرکت کی ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ1917میں قائم عثمانیہ یونیورسٹی دنیا بھر میں شہرت کی حامل ہے ۔ اس یونیورسٹی سے فارغ کئی طلبہ نے ملک اور بیرون ملک کئی شعبوں میں اپنا نام کمایا۔ عثمانیہ یونیورسٹی کی ترقی کے لئے ان افراد نے اقدامات کئے اور اپنے نام کے ساتھ عثمانیہ یونیورسٹی سے فارغ ہونے کے سبب اس یونیورسٹی کا او ایس ایم نام لکھا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ طور پر اہم شعبوں میں خدمات انجام دینے والے بیشتر افراد نے بھی عثمانیہ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی ہے ۔ ایسی یونیورسٹی کی عظمت کی بحالی ہونی چاہئے ۔ صدسالہ تقریب کے سلسلہ میں یونیورسٹی کو درکار سہولیات کے ساتھ ساتھ مختلف اقدامات کا تجزیہ کرتے ہوئے رپورٹ پیش کرنے کی انہوں نے محکمہ تعلیم کو ہدایت دی ۔ انہوں نے کہا کہ عنقریب یونیورسٹی کے لئے مستقل وائس چانسلر کا تقر کیاجائے گا اور اس کے وقار کو بحال کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے ۔ عثمانیہ یونیورسٹی کے سابق طالب علم و ٹی آر ایس کے رکن راجیہ سبھا کے کیشو راؤ کے تجربات سے استفادہ کرتے ہوئے ایک صلاح کار کمیٹی صد سالہ تقاریب کے سلسلہ میں تشکیل دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ عثمانیہ یونیورسٹی میں تعلیم پاکر مختلف ممالک میں خدمات انجام دینے والے این آر آئیز کو بھی شراکت دار بنانے کے لیے جلد ہی این آر آئی سد سو منعقد کیاجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ1975ء تک تلنگانہ کے تعلیمی ادارے عثمانیہ یونیورسٹی کے دائرہ کار میں تھے ۔ اس یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں خدمات انجام دینے والوں کو اس صد سالہ تقاریب میں شامل کرنے کی بھی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں تعلیم پانے والے ماہرین تعلیم، سائنس داں ، ججس، ادیب، سیول سرویس اور کارپوریٹ ادارے قائم کرنے والے، صحافی ، فنکار اور دیگر اہم شخصیتوں کی فہرست تیار کرتے ہوئے ان تمام کو دعو ت نامہ دیا جائے گا۔
CM KCR Review On Osmania University 100 Years Celebrations
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں