پی ٹی آئی
حکومت نے آج شہری ہوا بازی اور فوڈ پراسیسنگ شعبوں میں100فیصد غیر ملکی راست سرمایہ کاری کی دوسری لہر کا آغاز کیا جب کہ دفاع اور ادویہ سازی کے قواعد و ضوابط میں نرمی کی گئی ۔ ان اقدامات کا مقصد غالباً ریزروبینک آف انڈیا سے رگھو رام راجن کے سبکدوشی کے فیصلہ سے پیدا شدہ صورت حال کو معمول پر لانا ہے ۔ آج کے فیصلہ سے امریکہ میں قائم اپیل اینک کو اسٹورس کھولنے کی اجازت مل جائے گی ۔ فیصلوں میں براڈ کاسٹنگ کیرئیر سرویس، خانگی سیکوریٹٰ ایجنسیاں اور افزائش مویشیان شامل ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں ان بڑے اصلاحی اقدامات کا فیصلہ کیا گیا۔ قبل ازیں بتایا گیا تھا کہ کل ان منصوبوں کا اعلان کیا جائے گا۔ وزیرا عظم کے دفتر نے بتایا کہ ان فیصلوں سے ہندوستان، بیرنی راست سرمایہ کاری کے لئے دنیا کی سب سے کھلی معیشت بن جائے گا لیکن ناقدین نے کہا کہ آر بی آئی سے سبکدوشی کے راجن کے ہفتہ کے فیصلہ پر یہ گھبرات میں کیا گیا رد عمل ہے۔ شیئر بازاروں میں بھی اصلاحات کی خبروں کا مثبت رد عمل دیکھنے میں آیا ۔ ابتداء میں بازار میں گراوٹ کے بعد سدھار آگیا ۔ میڈیا کو تفصیلات سے واقف کرواتے ہوئے وزیر تجارت نرملا سیتا رامن نے بتایا کہ ان فیصلوں سے زیادہ سرمایہ کاری کو راغب کرنے ، ملازمت کے مواقع پیدا کرنے اور ہندوستان کو عالمی مینو فیکچرنگ مرکز بنانے میں مد د ملے گی۔ معتمد معاشی امور شکتی کانت داس نے بتایا کہ ان تبدیلیوں سے تجاویز کی دوہری منظوریاں ختم ہوجائیں گی ۔ اور مینو فیکچرنگ کو فروغ حاصل ہوگا اور زیادہ ملازمتیں پیدا ہوں گی ۔ وزیر اعظم کے دفتر نے ایک بیان میں بتایا کہ اب بیشتر شعبہ جات کو از خود منظوری حاصل ہوجائے گی۔ صرف چند منفی فہرست کے سواء بیشتر شعبہ جات کو یہ اجازت حاصل رہے گی ۔ ان تبدیلیوں سے ہندوستان اب بیرونی راست سرمایہ کاری کی دنیا میں سب سے کھلی معیشت بن گیا ہے ۔ نومبر2015ء میں حکومت نے بیرونی راست سرمایہ کاری اصلاحات کے پہلے بیاچ کا اعلان کیا تھا ۔ آج جو سب سے اہم اعلان کیا گیا وہ شہری ہوا بازی سے متعلق ہے جس میں ایر لائنس میں100 فیصد راست سرمایہ کاری کی اجازت دی گئی ہے ۔ سمندر پار سے سرمایہ کاری کے قواعد میں بھی نرمی کی گئی ہے ۔ موجودہ پالیسی کے تحت غیر ملکی راست سرمایہ کاری ڈومسٹک ایر لائنس میں49فیصد تک دی گئی تھی ۔ اب فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس حد کو بڑھا کر سو فیصد کردیا جائے ۔ دفاع کے شعبہ میں پالیسی میں صد فیصد سرمایہ کاری کی اجازت دی گئی ہے۔ اس میں جدید ترین ٹکنالوجی تک رسائی کی شرط رکھی گئی ہے ۔ اس اقدام سے غیر ملکی کمپنیوں کے لئے سرمایہ کاری کی گنجائش کو وسعت دی گئی ہے ۔ نئے قواعد میں چھوٹے اسلحہ اور گولہ بارود کی مینو فیکچرنگ کو بھی شامل کیا گیا ہے ۔ موجودہ پالیسی کے تحت صرف پچاس فیصد سرمایہ کاری کی اجازت تھی ۔ ادویہ سازی شعبہ کے لئے حکومت نے قواعد میں نرمی کی اور از خود راستہ سے74فیصد راست سرمایہ کاری کی اجازت دی اور اس شعبہ کی ترقی کے لئے اس حد سے تجاوز کے لئے منظوری کار استہ کھلا رکھا گیا ہے ۔ یہ اقدام اس لئے بھی اہمیت کا حامل ہے کیونہ موجودہ فارما کمپنیوں مین بیرونی سرمایہ کاری ایک پیچیدہ مسئلہ بن گیا ہے کیونکہ غیر ملکی بڑی کمپنیوں کی چند ہندستانی فارما کمپنیوں نے تشویش ظاہر کی ہے ۔ پرائیویٹ سیکوریٹی ایجنسیوں کے بارے میں راست سرمایہ کاری کو49فیصد تک بڑھا دیا گیا ہے اور منظوری راستہ سے اسے74فیصد کردیا گیا ہے ۔ حکومت نے براڈ کاسٹنگ کیریج سرویس کے کئی شعبوں مین صد فیصد راست سرمایہ کاری کی بھی اجازت دی ہے۔ ان میں ٹیلی پورٹس ، ڈائرکٹ ٹو ہوم، کیبل نٹ ورکس ، موبائل ٹی وی اور دیگر شامل ہیں ۔ حکومت نے افزائش مویشیان سے متعلق سر گرمیوں میں بیرونی سرمایہ کاری کے لئے سازگار حالات کو بھی برخواست کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے ۔ تاہم یہ بات محسوس کی گئی کہ ملک میں زیادہ بیرونی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی صلاحیت موجود ہے جسے ایف ڈی آئی کے قواعد کو آزادانہ اور سہل بناتے ہوئے حاصل کیاجاسکتا ہے ۔ آج ہندوستان کو ایف ڈی آئی منزل مقصود کا نمبر ون مقام حاصل ہے ۔ کئی بین الاقوامی ایجنسیوں نے اسے یہ مقام دیا ہے ۔ بیان میں بتایا کہ ایف ڈی آئی پالیسیوں میں تبدیلیوں کا مقصد قواعد و ضوابط کو آزادانہ اور سہل بنانا ہے تاکہ کاروبار کرنے میں سہولت حاصل ہوسکے اور زیادہ سرمایہ کی حوصلہ افزائی ہوسکے اور ہندوستان کو بیرونی سرمایہ کاروں کے لئے اایک پر کشش مقام بنایاجاسکے ۔
Big reforms: Government introduces 100% FDI in defence, civil
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں