اصلاحات سے قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کو خطرہ - اپوزیشن جماعتوں کی تنقید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-06-21

اصلاحات سے قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کو خطرہ - اپوزیشن جماعتوں کی تنقید

نئی دہلی، کولکتہ
پی ٹی آئی
حکومت کی جانب سے آج اعلان کردہ بیرونی راست سرمایہ کی اصلاحات پر آر ایس ایس کی ملحقہ تنظیم نے تنقید کرتے ہوئے اسے عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچانے سے تعبیر کیا جب کہ اپوزیشن جماعتوں نے کہا کہ دفاع میں پالیسی میں بھاری تبدیلیوں سے قومی سلامتی کو بڑا خطرہ لاحق ہوگیا ہے اور کانگریس نے اس سے دستبرداری کا مطالبہ کیا۔ کانگریس نے مزید کہا کہ ایف ڈی آئی اصلاحات حکومت کو گھبراہٹ میں کیا گیا رد عمل ہے تاکہ گورنر آر بی آئی رگھو راجن کے سبکدوشی کے فیصلہ سے پیدا شدہ صورتحال سے فائدہ اٹھایا جاسکے ۔ اگر وہ برقرار رہتے تو ان اصلاحات کا اعلان ممکن نہیں تھا تاہم حکومت نے کہا کہ اصلاحات کے اقدامات کا راجن کے فیصلہ سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔سی پی آئی ایم جنرل سیتا رام یچوری نے کہا کہ سب سے خطرناک حصہ دفاع میں ایف ڈی آئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس حساس شعبہ میں صرف چند ممالک نے سرمایہ کاری کی اجازت دی ہے ۔ بھاری اصلاحات کی مخالفت کرتے ہوئے ترنمول کانگریس نے کہا میک ان انڈیا کے نام پر مودی حکومت ہندوستان توڑ رہی ہے ۔ آر ایس ایس کی ملحقہ تنظیم سودیشی جاگرن منچ نے کہا کہ ایف ڈی اصلاحات کا مقصد روزگار پیدا کرنا نہیں ہے بلکہ اس کا مقصد ہندوستانی عوام سے ملازمتیں چھیننا ہے ۔ مقامی تاجروں کے لئے یہ تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا ۔ جاگرن منچ نے قبل ازیں مودی حکومت کی چند معاشی پالیسیوں پر تنقید کی ہے ۔ منچ نے مقامی معاون کنوینر اشون مہاجن نے بتایا کہ ریٹیل ، دفاع اور فارما جیسے شعبہ جات کو ایف ڈی آئی کے لئے کھولنا اور قواعد میں نرمی لانا ملکی عوام کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔ ایسا کرتے ہوئے حکومت نے ملک کے لئے بالعموم اور مقامی تاجروں کے لئے بالخصوص کوئی اچھا کام نہیں کیا ہے ۔ ایک سخت الفاظ پر مبنی بیان میں کانگریس لیڈر اور سابق وزیر دفاع اے کے انٹونی نے کہا کہ دفاع کے شعبہ میں صد فیصد سرمایہ کاری کا مطلب اسے ناٹو۔ امریکی دفاع مینو فیکچررس کے ہاتھوں مین سونپنا ہے ۔ انتونی نے بتایا کہ ایف ڈی آئی پالیسی میں بھاری تبدیلیوں سے قومی سلامتی اور ہندوستانی کی آزادی خارجہ پالیسی کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ فطری طور پر اس کا آزادانہ خارجہ پالیسی پر بھی اثر پڑے گا ۔ اس کے علاوہ قومی سلامتی کا بھی خطرہ لاحق ہوگا۔ مزید براں ملک میں اندرون ملک جاریہ دفاعی تحقیقاتی سرگرمیوں پر بھی مخالفانہ اثر پڑے گا ۔ انہوں نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ وزیرا عظم نریندر مودی کے حالیہ دورہ امریکہ کے فوری بعد یہ تمام تبدیلیاں ہورہی ہیں ۔

TMC, Congress, Swadeshi Jagran Manch criticize FDI relaxations

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں