تمام ریاستیں NEET پر عمل آوری سے متفق - ایک سال ملتوی کرنے کی تائید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-05-17

تمام ریاستیں NEET پر عمل آوری سے متفق - ایک سال ملتوی کرنے کی تائید

نئی دہلی
پی ٹی آئی
اہم سیاسی جماعتوں نے آج سپریم کورٹ کے حکم کردہNEETکی عمل آوری کو کم از کم ایک سال کے لئے ملتوی کرنے کی تائید کی۔ سپریم کورٹ نے میڈیکل اورڈینٹل انٹرنس ٹسٹ کے لئے واحد NEET اپنانے کا حکم دیا ہے ۔ اسی دوران مرکز نے اس مسئلہ پر مشاورت کا آغا ز کردیا ہے اور زور دے کر کہا کہ یہ معاملہ لازمی طور پر عاملہ کے دائرہ کار میں ہے ۔ کئی ریاستی حکومتیں چاہتی ہیں کہ ان کے امتحانات جاریہ سال بھی85فیصد کوٹہ نشستوں کے لئے داخلہ کی بنیاد ہوں ۔ مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا نے واضح کیا کہ پرائیویٹ میڈیکل کالجس اور یونیورسٹیز اپنے انٹرنس امتحانات نہیں رکھ سکتے اور NEET کے ذریعہ ہی طلباء کو داخلہ دینا ہوگا ۔ ریاستی وزرائے صحت اور سیاستی جماعتوں سے سپریم کورٹ کے حکم پر علیحدہ میٹنگوں کے بعد حکومت نے کہا کہ وہ،NEET کی عمل آوری کے حق میں ہے لیکن اسے جاریہ سال سے ہی مشترکہ ٹسٹ کے انعقاد کے لئے ریاستوں کی جانب سے اٹھائے گئے امور کی یکسوئی بھی کرنی ہے ۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے سپریم کورٹ کے حکم پر کئی ریاستوں کے احتجاج کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں امتحان کے انعقادکا کیا طریقہ کار ہونا چاہئے ۔ یہ بالکلیہ طور پر عاملہ کا معاملہ ہے اور یہ اس کی پالیسی کے دائرہ کار میں آتا ہے ۔ ہم، NEET کی عمل آوری کے حق میں ، ہم ریاستوں کے امور کی یکسوئی کی بھی کوششیں کررہے ہیں ۔ ریاستوں کے تین اہم امور ہیں۔ تمام ریاستوں کے مختلف نصاب ہیں چنانچہ ایک مشترکہ نصاب تشکیل دینے کی ضرورت ہے جس کے مطابق طلباء تیاری کرسکتے ہیں۔ دوسرا مسئلہ امتحانات جہاں کہیں ضروری ہوں، علاقائی زبانوں میں منعقد ہونا چاہئے اور تیسرا اور آخری مسئلہ یہ ہے کہ ریاستوںکے جاریہ امتحانات کا بھی جائزہ لینے کی ضرورت ہے ۔ نڈا نے آج راست کل جماعتی اجلاس کے بعد یہ بات بتائی ۔ نڈا نے کہا کہ تقریبا تمام ریاستوں نے سپریم کورٹ کے حکم کا خیر مقدم کیا لیکن چند ایک نے جاریہ سال سے ہی اس پر عمل آوری پر فکر مندی کا اظہار کیا۔ وزیر صحت نے بتایا کہ آئندہ کے لائحہ عمل کا جلد ہی فیصلہ کیاجائے گا کیونکہ مرکز میڈیکل تعلیمی نظام میں شفافیت لانے اور مبینہ بے قاعدگیون کو دور کرنے کا تہیہ کئے ہوئے ہے۔ نڈا نے کہا کہ ہمیں این ای ٹی مسئلہ پر ریاستی حکومتوں کے ساتھ مزید بات چیت کرنے کی ضرورت ہے ۔ آج ہم نے ریاستی میڈیکل انٹرنس امتحانات پر زبان، نصاب اور ریاستی حکومتوں کی تشویش پر بات چیت کی ۔ ہمیں ملک بھر میں این ای ای ٹی کے انعقاد سے قبل ریاستوں کے تمام مسائل کو حل کرنا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی وزارت کسی نتیجہ پر پہنچنے کے بعد ہی این ای ای ٹی پر ریاستی حکومتوں کے خدشات سے سپریم کورٹ کو واقف کروائے گی ۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ جاریہ تعلیمی سال سے ہی ملک کے میڈیکل یا ڈینٹل کالجوں میں داخلہ کے خواہش مند طلباء کو این ای ای ٹی میں شرکت کرنا ہوگا ۔ سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ تمام سرکاری کالجس ، یونیورسٹیز اور خانگی میڈیکل کالجس بھی این ای ای ٹی کے تحت آئیں گے اور جو امتحانات پہلے ہوچکے ہیں یا علیحدہ طور پر منعقد ہونے والے ہیں وہ منسوخ متصورہوں گے ۔ نذا نے بتایا کہ تمام ریاستون نے اتفاق کیا کہ میڈیکل تعلیم کے شعبہ میں شفافیت لانے اور کئی بد عنوانیوں کے ازالہ کے لئے این ای ای ٹی ایک لائق خیر مقدم اقدام ہے ۔ تاہم میٹنگ کے دوران چند ریاستوں نے کہا کہ مختلف ریاستی میڈیکل کالجوں میں داخلہ کے لئے امتحانی عمل یا تو جاری ہے یا جلد شروع ہونے والا ہے ۔ دوسروں نے سی بی ایس سی کے نصاب کا معاملہ اٹھایا جو کہ ریاستی امتحانی بورڈ سے مختلف ہے ۔

Take up NEET next year, urge political parties, states

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں