اتر پردیش میں اقلیتوں کی بہبودی نظر انداز - نجمہ ہبت اللہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-04-03

اتر پردیش میں اقلیتوں کی بہبودی نظر انداز - نجمہ ہبت اللہ

لکھنو
یو این آئی
مرکزی وزیر برائے اقلیتی بہبود نجمہ ہبت اللہ نے آج اتر پردیش کی اکھلیش یادو حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ ریاست میں اقلیتوں کی بہبود کو نظر انداز کررہی ہے ۔ انہوں نے یہ دھمکی تک دے دی کہ اگر حکومت اتر پردیش ، مرکز کو تمام وقف جائیدادوں کے بارے میں تفصیلات فراہم نہ کرے تو وہ لکھنو میں دھرنا شروع کردیں گی۔انہوں نے اپنے ایک روزہ دورہ کے دوران یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش میں زائد از ادیڑح لاکھ کروڑ روپے مالیتی وقف جائیدادیں ہیں، جنہیں اقلیتوں کی ترقی و بہبود کے لئے استعمال کیاجاسکتا ہے ، لیکن بد بختی سے حکومت اتر پردیش اپنے مفادات حاصلہ کی خاطر مرکز کوکوئی معلومات فراہم کرنے تیار نہیں ، اگرچہ کہ مرکزی وزیر نے کسی کا نام نہیں لیا ، لیکن وہ براہ راست اتر پردیش کے وزیر اقلیتی بہبود محمد اعظم خان کو نشانہ تنقید بنا رہی تھیں۔ نجمہ ہبت اللہ نے الزام عائد کیا کہ وہ ریاستی حکومت نے قومی وقف کونسل کے اجلاس میں شرکت نہیں کی، حتی کہ اس نے وزارت کے خطوط کا جواب تک نہیں دیا ۔ اس نے مرکزی اسکیمات پر کئے گئے مصارف کے استعمال کے سرٹیفکیٹ تک روانہ نہیں کئے ۔ نجمہ نے کہا کہ سماج وادی پارٹی حکومت دھوم دھڑاکے سے یہ اعلان کرتی ہے کہ وہ اقلیتوں کے لئے بہت کچھ کررہی ہے ، لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ کچھ نہیں کررہے ہیں ۔ حتی کہ بہترین تعلیم، روزگار اور اقلیتوں کی صلاحیتوں کو فروغ دینے مودی حکومت کی اسکیمات کو تک روبہ عمل نہیں لارہے ہیں ۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ مرکز نے اقلیتی مالیاتی ترقیاتی کارپوریشن کے لئے کارپس فنڈ کو1500کروڑ روپے سے بڑھا کر تین ہزار کروڑ روپے کردیا ہے۔ تا حال پچیس ہزار اقلیتی طلباء کو تربیت دی گئی ہے اور انہیں اسکالر شپس کی فراہمی پر دو ہزار کروڑ روپے خرچ کیے گئے ہیں۔ نجمہ ہبت اللہ نے یہاں انٹیگرل یونیورسٹی صلاحیتوں کے فروغ پروگرام کے افتتاح کے سلسلہ میں ریاستی دارالحکومت آئی ہوئی تھیں ، جس میں مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے بھی شرکت کی ۔ اس پروگرام کے تحت لکھنو کے نو مدارس کے طلبا کو تربیت دی جائے گی۔ مرکزی وزیر ، وارانسی میں بھی جو وزیر اعظم نریندر مودی کا انتخابی حلقہ ہے،12اپریل کو ایسے ایک پروگرام کا افتتاح کریں گی۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں