آسام اور مغربی بنگال میں 92 اسمبلی نشستوں کے لئے رائے دہی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-04-11

آسام اور مغربی بنگال میں 92 اسمبلی نشستوں کے لئے رائے دہی

کولکتہ، گوہاٹی
پی ٹی آئی
آسام میں مابقی61اسمبلی حلقوں کے لئے کل رائے دہی منعقد ہوگی ۔ کانگریس، بی جے پی ، اے جے پی، بی پی ایف اتحاد اور اے آئی یو ڈی ایف کے درمیان کڑا مقابلہ ہوگا۔ مغربی بنگال میں بھی31نشستوں کے لئے کل ووٹ ووٹنگ ہوگی۔ ریاست میں انتخاباتکے پہلے مرحلہ کا دوسرا مرحلہ ہوگا۔ آسام میں رائے دہی کے اس دوسرے اور آخری مرحلہ میں 525امید وار میدان میں ہیں۔ زیریں اور وسطی آسام بھر میں پھیلے ہوئے حلقوں میں12,699پولنگ اسٹیشنس قائم کئے گئے ہیں ۔1,04,35,271رائے دہندے اپنے ووٹ کا استعمال کریں گے ۔دوسرے مرحلے کے لئے پچاس ہزار پولنگ ملازمین متعین کئے گئے ہین۔ تمام حلقوں میں سیکوریٹی انتظامات کئے گئے ہیں ۔ بالخصوص بوڈو لینڈ کے چار اضلاع میں جہاں این ڈی ایف ایس کے انتہا پسند سرگرم ہیں اس کے علاوہ گوپال پاڑہ ضلع جہاں حال ہی میں بم دھماکہ کا واقعہ ہوا تھا ، وہاں سخت سیکوریٹی انتظامات کئے گئے ہیں ۔ دھبری ضلع بنگلہ دیش سرحد سے جڑا ہے اور رکسا جو بھوٹان سرحد سے منسلک ہے، وہاں کڑی نظر رکھی جارہی ہے۔ مغربی بنگال میں31نشستوں کے لئے163امید وار مقابلہ کررہے ہیں ۔ 21خواتین شامل ہیں ۔ مغربی بنگال کے اضلاع مدنا پور ، بانکور اور یرودوان کے31حلقوں میں رائے دہی ہوگی۔ کل کی پولنگ میں ترنمول کانگریس، لیفٹ فرنٹ، کانگریس اتحاد اور بی جے پی کے درمیان سہ رخی مقابلہ دیکھنے کو ملے گا ۔ نارائن گڑھ سے پانچ مرتبہ رکن اسمبلی منتخب ہوتے آئے سی آئی ایم کے سرجیکا کانتا مشرا قائد اپوزیشن اور سیانگ سے ریاست کے سینئر کانگریس مناس بھونیا اہم امید وار ہیں ۔ 91سالہ گیان سنگھ سوہان پال جو مغربی بنگال اسمبلی میں سب سے سینئر رکن ہیں ، وہ کھڑک پور صدر نشست سے دوبارہ میدان میں ہیں ۔ ان کا مقابلہ بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش سے ہوگا۔ پہلی مرتبہ انتخابات میں حصہ لینے والی دو مشہور شخصیتیں ہیں ۔ ان میں بنگالی فلم اداکار سوہم چکرورتی اور کرنل ریٹائرڈ دیب تشو چودھری جنہوں نے کارگل جنگ میں حصہ لیا تھا شامل ہیں۔ وہ بالترتیب ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے ٹکٹس پر سیاست میں قسمت آزمائی کی کوشش کررہے ہیں ۔ شردھا چٹ فنڈ اسکام کے علاوہ اپوزیشن حکمراں وائی ایم سی کو حالیہ نراڈا خفیہ آپریشن پر نشانہ بنارہی ہے ۔ خفیہ آپریشن کے ویڈیو میں دانستہ طور پر پارٹی قائدین کو رشوت قبول کرتے ہوئے بتایا گیا تھا ۔ دوسری جانب ترنمول کانگریس پورے عزم کے ساتھ اپنے پہلے پانچ سالہ دور حکومت میں ممتابنرجی حکومت کی ترقیاتی وویلفیر پر توجہ دلاتے ہوئے دوسری میقات میں کامیاب ہونے کی کوشش کررہی ہیں۔

کولکتہ سے آئی اے این ایس کی علیحدہ اطلاع کے بموجب کانگریس کے گیان سنگھ سوہن پال مغربی بنگال کے اسمبلی انتخابات میں معمر ترین امید وار ہیں ۔ وہ91سال کی عمر میں بطور لیجسلیٹر11ویں میقات کے لئے منتخب ہونے الیکشن لڑیں گے ۔ انہیں پیار سے سبھی چاچا جی کہتے ہیں۔ وہ مغربی مدنا پور ضلع میں کھڑک پور صدر حلقہ سے مقابلہ کررہے ہیں ۔ اس حلقہ سے وہ1982سے کامیاب ہوتے آئے ہیں ۔ وہ ماضی میں مغربی بنگال کے وزیر اور مختصر عرصہ کے لئے اسمبلی اسپیکر رہ چکے ہیں ۔ سوہن پال کی فیملی کا پنجاب سے تعلق ہے ۔ لیکن یہ خاندان1900کے اوائل میں بنگال منتقل ہوگی اتھا۔ انہوں نے ملک میں برطانوی راج کے خاتمہ کے لئے ہندوستان چھوڑو تحریک کے دوران کانگریس پارٹی میں شرکت کی تھی ۔ آزاد ہندوستان میں1969میں انہوں نے پہلی بار الیکشن میں کامیابی حاصل کی، تب سے وہ کانگریس کے پرچم تلے ہی تمام انتخابات میں کامیاب ہوتے رہے ہیں ۔

Voting for 92 seats in Assam, Bengal today

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں