پاکستان سے تعلقات ملک کے وقار کی قیمت پر نہیں - وزیر دفاع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-17

پاکستان سے تعلقات ملک کے وقار کی قیمت پر نہیں - وزیر دفاع

نئی دہلی
پی ٹی آئی
پاکستان کو ایک پیغام بھیجتے ہوئے ہندوستان نے آج کہا کہ وہ اچھے تعلقات ضرور چاہتا ہے لیکن اس کے وقار اور عزت نفس کی قیمت پر نہیں اور وہ اسبات کو یقینی بنائے گا کہ ہمارے دشمن دہشت گردی کے چھوٹے سے چھوٹے واقعات میں سزا سے بچ نہ جائیں ۔ ان واقعات کو جنگ سمجھا جائے گا۔ وزیر دفاع منوہر پاریکر نے لوک سبھا میں زور دے کر کہا کہ جنوری میں پٹھان کوٹ فضائیہ کے اڈہ پر حملہ کے بعد سے سرحدوں پر سیکوریٹی میں اضافہ کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب تک اس کا پتہ نہیں چلا ہے کہ پٹھان کوٹ کے حملہ آور کس راستہ سے آئے تھے لیکن زور دے کر کہا کہ حملہ میں چھ دہشت گرد شامل تھے۔ منوہر پاریکر نے علاوہ ووزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ مباحث کا جواب دے رہے تھے ۔ بھث کے دوران پٹھان کوٹ حملہ سے نمٹنے پر حکومت پر شدید تنقید کی گئی۔ اپوزیشن نے این ایس جی کو کارروائی کی ذمہ داری دینے کے فیصلہ کو اہم غلطی قرار دیا ۔ اپوزیشن نے یہ سوال بھی کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے لاہور توقف سے کیا حاصل ہوا ۔ اس کے چند بعد ہی دہشت گرد حملہ کیا گیا۔ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے جواب میں کہا کہ ہندوستان اپنے تمام پڑوسیوں سے اچھے تعلقات چاہتا ہے ۔ ہم، پاکستان سے بھی اچھے تعلقات چاہتے ہیں لیکن ملک کے وقار اور عزت نفس کی قیمت پر ہرگز نہیں ۔ منوہر پاریکر نے بتایا کہ پاکستان میں بعض ایسے تنظیمیں ہیں جو بیانات دیتی ہیں اور انہیں سبق سکھایاجانا چاہئے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانے کے عمل میں ہیں کہ ہمارے دشمن سزا سے نہ بچیں ۔ انہوں نے کہا کہ جو سمجھوتہ پہلے کیا گیا غالبا یہی وجہ ہے کہ آج ہم مشکلات اٹھا رہے ہیں ۔ سابقہ یو پی اے حکومت پر ڈھکے چھپے انداز میں تنقید کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ میں نے بہت سارے واقعات دیکھے ہیں، میں زیادہ واقعات کے حوالے دینا نہیں چاہتا۔ میں ایسے کئی واقعات کا حوالہ دے سکتا ہوں جب فوجی انٹلیجنس کو سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لئے قربان کیا گیا ۔ پٹھان کوٹ حملہ کا تذکرہ کرتے ہوئے پاریکر نے کہا کہ یہ ہلکی قسم کی جنگ ہے ، یہ کمزور قوتوں کے طاقتور فوج پر چھوٹے حملے ہیں۔ جب کمزور قوتوں کو یہ پتہ ہوجاتا ہے کہ انہیں طاقتور فوج کو شکست دینے میں کامیابی نہیں ملے گی تو وہ گڑ بڑ پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور طاقتور فوج کی حوصلہ شکنی کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ جو خامیاں تھیں انہیں دور کردیا گیا ہے اور تمام دفاعی اداروں کی ہم سیکوریٹی کا جائزہ لے چکے ہیں ۔ پٹھان کوٹ حملہ سے نمٹنے پر تنقیدوں کے بارے میں پاریکر نے کہا کہ فوج نے مناسب کارروائی اور معیاری کارروائی کے طور طریقوں پر عمل کیا گیا۔ ٹیلی ویژن چینلوں پر آپ اس طرح کی کارروائیوں کے بارے میں راست نشریات نہیں دیکھ سکتے ہیں ۔ اس سے سیکوریٹی فورسس کو خطرہ لاحق ہوجاتا ہے ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ مختلف حکومتوں کے مختلف کاروائی کے طریقے ہوسکتے ہیں۔ کوئی یہ نہیں کہہ سکتا ہے کہ ان کی حکمت عملی ہی فول پروف ہے ۔ چند ارکان کے اس سوال پر کہ حملہ کے لئے پنجاب کا انتخاب کیوں کی اگیا پاریکر نے کہا کہ کیونکہ سیکوریٹی فورسس نے جموں و کشمیر میں سخت گرفت رکھی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دیڑھ سال میں جموں و کشمیر میں کسی فوجی تنصیب پر حملہ نہیں کیا گیا ۔ مباحث کے دوران صدر کانگریس سونیا گاندھی کو پاریکر کے دئیے گئے جواب سے نمایاں طور پر غیر مطمئن دیکھا گیا۔انہیں یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ ہم تمام تفصیلات نہیں چاہتے، انہیں بعض اوقات، بعض ریمارکس پر سر کو نفی میں ہلاتے ہوئے دیکھا گیا ۔ جموں وکشمیر کے بارے میں اعداد وشمار کرتے ہوئے پاریکر نے کہا کہ2014میں104دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا اور صرف31سیکوریتی جوان شہید ہوئے ۔ گزشتہ سال97دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا ، جب کہ33سیکوریٹی جوان شہید ہوئے ۔ اہنوں نے کہا کہ میں ایوان کو یقین دلاتا ہوں کہ ہماری دفاعی افواج نے دفاعی اداروں میں سیکوریٹی کا حصار نہ توڑنے کو یقینی بنانے کے لئے تمام ضروری اقدام کئے ہیں۔ کسی کو اس بارے میں فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔ حکومت میں تال میل نہ ہونے کے الزامات جا جواب دیتے ہوئے پاریکر نے کہا کہ میرے اور وزیر داخلہ کے درمیان اچھا تال میل ہے ۔ راج ناتھ سنگھ نے بھی کہا کہ پٹھان کوٹ واقعہ کے دوران جو قریبی اور موثر تال میل کی ضرورت تھی ، وہ موجود تھی ۔ پٹھان کوٹ واقعہ میں صرف43گھنٹے ہوئے نہ کہ دو تا تین دن اور دہشت گردوں کو200x200علاقہ تک محدود کردیا گیا تھا۔ پاریکر نے اپنے پہلے تبصرے کا ذکر کیا ، اگر آپ ہندوستان کو تکلیف پہنچائیں گے تو ان افراد یا تنظیموں کو دکھ پہنچائیں گے جنہوں نے ہمیں دکھ دیا ہے ۔ اور کہا کہ میرا خیال ہے کہ اس پر عمل کیاجانا چاہئے ۔ انہوں نے فوج کی جانب سے میانمار میں کی گئی کارروائی کی مثال دی ، جب منی پور میں شورش پسندوں نے گھات لگا کر ہندوستانی سپاہیوں کو ہلاک کیا تھا ۔ شمال مشرق میں جب 6ڈوگرا کے سپاہیوں کو ہلاک کیا گیا تو حکومت ہند نے اپنی فوجوں کا استعمال کیا اور جنہوں نے ہمیں تکلیف دی تھی ہم نے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا۔

Want Good Ties With Pakistan but not at Cost of our Dignity: India Defence Minister Manohar Parrikar

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں