رئیل اسٹیٹ بل لوک سبھا میں پیش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-16

رئیل اسٹیٹ بل لوک سبھا میں پیش

نئی دہلی
آئی این ایس
لوک سبھا میں آج رئیل اسٹیٹ بل پر مباحث ہوئے ، جس کے ذریعہ بے ایمان پروموٹرس سے خریداروں کے مفادات کے تحفظ کی گنجائش فراہم کی گئی ہے اور ایک شعبہ جاتی نگراں ادارہ کا قیام عمل میں لایاجائے گا۔ اپوزیشن کانگریس نے کہا کہ وہ بھی اس بل کی حمایت کرتی ہے ۔ وزیر شہری ترقی وینکیا نائیڈو جب اس بل کے مختلف پہلوؤں سے ایوان کو واقف کرارہے تھے تو کانگریس کے فلور لیڈر ملک ارجن کھرگے نے مختصر مداخلت کرتے ہوئے کہا ہم بل منظور کرانا چاہتے ہیں۔ نائیڈو نے کہا کہ یہ بل وزیر اعظم نریندر مودی حکومت کی جانب سے موافق اصلاحات قدم ہے تاکہ ملک میں کاروبار میں آسانی پیدا کی جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ ہم اصلاحات کے بغیر اب مزید اپنا کام جاری نہیں رکھ سکتے ۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ رئیل اسٹیٹ باقاعدگی (ریگولیشن اینڈ ڈیولپمنٹ) بل2013ء سے پارلیمنٹ میں زیر التوا تھا، جسے10مارچ کو راجیہ سبھا میں منظوری دی گئی ۔ اس بل میں صارفین کے لئے ایک بڑی فائدہ مند چیز یہ ہے کہ بلڈرس کو اس بات کا پابند بنایا گیا ہے کہ وہ سوپر بلٹ اپ رقبہ کی بنیاد پر نہیں ، بلکہ کارپٹ رقبہ کی بنیاد پرقیمتیں متعین کریں ۔ اس بل مین کارپٹ رقبہ کی بھی صراحت کی گئی ہے اور اس مین کچن و بیت الخلاء جیسے مقامات کو بھی شامل کیا گیا ہے ۔ اس بل کے تحت500اسکوائر میٹر یا 8اپارٹمنٹ سے زیادہ کے حامل تمام کاروباری اور رہائشی رئیل اسٹیٹ پراجکٹس کے لئے لزوم عائد کیا گیا ہے کہ وہ پراجکٹ کے آغاز کے لئے ریگولیٹر کے پاس رجسٹریشن کرائیں، تاکہ اس پراجکٹ کی مارکٹنگ اور تعمیل میں عظیم تر شفافیت پیدا ہو۔ اگر رجسٹریشن نہ کرایا جائے تو پراجکٹ کی لاگت کی دس فیصد رقم کا جرمانہ یا تین سال کی سزائے قید کی تجویز رکھی گئی ہے ۔ نائیڈو نے کہا کہ اس بل کا اصل مقصد صارفین کے مفادات کا تحفظ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بعض اوقات ہمیں موافق تجارت کہا جاتا ہے ، مجھے اسپر کوئی اعتراض نہیں، کیوں کہ تاجرین و صنعت کار بھی ہندوستانی عوام ہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں اور صارفین کے مفادات کا بھی تحفظ کیاجائے گا۔ نائیڈو نے پارلیمنٹ میں بل کی پیشکشی سے قبل کہا کہ تمام فریقوں اور متعلقہ شعبوں کے تحفظ کو یقینی بنانے انہوں نے مختلف وزارتوں کے ساتھ تفصیلی مشاورت کی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے اپنے رفقاء جیسے وزیر امور صارفین رام ولاس پاسوان اور وزارت ماحولیات ، دفاع اور کلچر کے ساتھ تفصیلی ملاقاتیں کی ہیں ۔

Real Estate Bill passes in Lok Sabha

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں