مسئلہ کشمیر بات چیت کے ذریعہ حل کئے جانے کا مطالبہ - پاک امریکہ ڈائیلاگ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-03

مسئلہ کشمیر بات چیت کے ذریعہ حل کئے جانے کا مطالبہ - پاک امریکہ ڈائیلاگ

واشنگٹن
پی ٹی آئی
امریکہ اور پاکستان میں مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لئے باہمی بات چیت پر زور دیتے ہوئے خطہ کے تمام فریقین سے ضبط سے کام لینے کا مطالبہ کیا۔ پاک۔ امریکہ چھٹویں اسٹریٹیجک ڈائیلاگ کے اختتام پر ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہم امریکہ اور پاکستان کے دیرینہ مسائل کے پر امن حل کے لئے بامعنی اور نتیجہ خیز بات چیت کی اہمیت پر زور دیتے ہیں ۔ ڈائیلاگ امریکی وزیر خارجہ جان کیری اور ان کے پاکستانی ہم منصب سرتاج عزیز کی زیر صدارت مشترکہ طور پر منعقد ہوا ۔ اجلاس میں شامل وفود نے اس بات پر زور دیا کہ خطہ کے تمام فریقین کو ضبط سے کام لیتے ہوئے کشیدگی کم کرنے کے اقدامات کرنے چاہئیں۔ اب تک پاکستان کی جانب سے کئے گئے اقدامات ، جن میں جیش محمد کے قائد مولانا مسعود اظہر کی گرفتاری بھی شامل ہے، کے حوالے سے وزیر اعظم نواز شریف کی ستائش کرتے ہوئے امریکہ نے کہا کہ وہ اپنے عہد کے مطابق فیسلہ کن مناسب اور بروقت اقدامات کررہے ہیں ۔ امریکہ نے یہ وضاحت بھی کی کہ2جنوری2016ء کو پٹھان کوٹ ایر بیس حملہ کے خاطیوں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنے کی کوششیں ہورہی ہٰں ۔ ان سب کے باوجود مشترکہ اعلامیہ میں ہندوستان کا کہیں کوئی تزکرہ نہیں آیا اور صرف پاکستان کی جانب سے تجارتی کنٹرول کو ہم آہنگ بنانے کی کوششوں کی ستائش کی گئی ۔ امریکہ نے بین الاقوامی برادری کے ساتھ پاکستان کے سرگرم روابط کی بھی ستائش کی جن میں آئی اے ای اے کی تربیتی سر گرمیاں بھی شامل ہیں۔ پاکستان نے نیو کلیر سیکوریٹی سنٹر آف اکسلینس میں تربیتی پروگرام کا اہتمام کیا تھا ۔ علاوہ ازیں پاکستان نے نیو کلیر سیکوریٹی چوٹی اجلاس میں بھی شرکت کی تھی ۔ امریکہ نے یہ توقع بھی ظاہر کی کہ نواز شریف2016کے نیو کلیر سیکوریٹی چوٹی اجلاس میں شرکت کریں گے ۔ انہوں نے اس بات کے لئے بھی پاکستان کی ستائش کی کہ ملک میں اپنے وعدہ اور اصول کے مطابق اور2005کے کنونشن میں ترمیم کی توثیق کرنے کا وعدہ کیا ہے ۔ مشترکہ اعلامیہ کے مطابق پاکستان نے اس بات کی بھی توثیق کی کہ وہ اعتماد سازی کے اقدامات اور مسلح جھڑپ کے خطرات کو ٹالنے کے تمام اقدامات کرنے کا پابند ہے ۔ فریقین نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ جنوبی ایشیا میں فوجی حکمت عملی کو مستحکم بنانے میں تمام فریقین کو دلچسپی کا مظاہرہ کرنا چاہئے ۔ علاوہ ازیں شفافیت پر بھی زور دیا جانا چاہئے ۔ امریکہ اور پاکستان نے سیکوریٹی اسٹریٹیجک اسنیبلیٹی اور نان پرولی فریشن( ایس ایس ایس اینڈ این پی) ورکنگ گروپ کے اجلاس میں شمولیت کی توقع ظاہر کی ۔ دونوں ممالک نے اس عہد کا پابند رہنے کا بھی وعدہ کیا کہ دونوں ممالک انسداد دہشت گردی کا رروائیوں میں مشترکہ کوششیں جاری رکھیں گے۔اور بلا امتیاز تمام دہشت گردوں کے خلاف کارروائیں کی جائیں گی ۔ سرتاج عزیز نے اس بات کی بھی توثیق کی کہ اقوام متحدہ کے نامزد دہشت گرد وں اور تنظیموں ( جن میں القاعدہ اور حقانی نٹ ورک اور لشکر طیبہ بھی شامل ہے) کے خلاف بھی معاملات حل کرنے کی کوششیں ہوں گی کیونکہ پاکستان اقوام متحدہ کی سیکوریٹی کونسل کی قرار دادوں کے تحت اپنی ذمہ داریاں انجام دینے کے عہد کا پابند ہے ۔ دونوں ممالک نے علاقائی عالمی امن و استحکام میں فروغ اور علاقائی شفافیت کے عہد کا پابند ہونے اور پر تشدد انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خطرات سے مقابلہ کا عہد کیا۔

US, Pak call for resolving Kashmir issue through dialogue

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں