سعودی عرب عالمی اقتصادی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے تیار ہے - اکنامک فورم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-05

سعودی عرب عالمی اقتصادی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے تیار ہے - اکنامک فورم

جدہ
(سعودی پریس ایجنسی)
سعو دی اکنامک فورم کے شرکاء نے یقین دلایا ہے کہ سعودی عرب عالمی اقتصادی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے تیار ہے اور وہ نجکاری سے پیدا ہونے والے منفی حالات سے بچاؤ کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ دو روزہ فورم کے دوسرے دن( جمعرات) کے اجلاس کی صدارت مشیر وزارت اقتصاد و منصوبہ بندی بسام الوارث نے کی۔ شرکاء نے مطالبہ کیا کہ سعودی عرب سرکاری اور نجی شعبوں کے تعلق کو کنٹرول کرنے والے قوانین بنائیں۔ نجکاری کا سامنا کرنے والے ماحول اور نجی و سرکاری شعبوں کے درمیان مکمل شراکت کے تقاضوں پر بحث کا اہتمام کیاجائے ۔ اعمار کمپنی کے چیئر مین فہد الرشید نے کہا کہ ہم لوگ تیل نرخوں میں کمی کے باوجود خطے کے اقتصاد کو در پیش چیلنجوں سے متاثر نہیں ہوئے ۔انہوں نے فورم سے خطاب کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ کنگ عبداللہ اکنامک سٹی تیزی سے اپنی منزل کی طرف رواں دواں ہے ۔ فیکٹریوں کا دائرہ پھیل رہا ہے ۔ تیل پر انحصار کم ہورہا ہے ۔2005ء میں سٹی کا سلسلہ شروع ہونے کے بعد سے40منصوبے قائم کرلئے گئے ہیں جب کہ آئندہ10برسوں میں170منصوبے نافذ ہوں گے ۔ یہاں انڈسٹریل کمپنیاں120تک پہنچ چکی ہیں ۔ ہندوستانی عہدیدار اروند مہاجن نے کہا کہ عالمی اقتصادیات کی مشکل کار کردگی کے باوجود بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں شرح نمو بہت اچھی رہے گی۔ ہمیں ایسے منصوبے متعین کرنے ہوں گے جو نافذ کئے جاسکیں ۔ سعودی عرب کے سرکاری و نجی شعبوں میں بڑی گنجائش ہے۔ ملائیشیا میں نیشنل پرہارڈ کے ڈپٹی چیئر مین نور یعقوب نے کہا کہ آئندہ دس برسوں کے درمیان70ٹریلین ڈالر کے منصوبے متعارف ہوں گے ۔ ٹکنالوجی پر انحصار کی ضرورت ہے ۔ امریکی ماہر جوس ڈپر نے کہا کہ حکومت کو سر وس والے منصوبوں کی اعانت کرنی ہوگی۔ مشرق وسطی میں بہت سارے منصوبے سرکاری و نجی شعبہ میں شراکت کی وجہ سے فیل ہوگئے ۔ ایک امریکی کمپنی کے ڈپٹی چیئرمین نے دنیا کے مختلف ممالک سے حاصل ہونے والے تجربات حاصل کئے ۔ علم کمپنی کے چیئرمین ڈاکٹر عبدالرحمان الجضعی نے کہا کہ ٹیکنالوجی ہی آئندہ برسوں کے دوران سعودی عرب میں کام کے ماحول کو بہتر بنانے کا مثالی ذریعہ ہوگی۔

Saudi Arabia is ready to tackle the global economic challenges - Economic Forum

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں