باہمی ترقی کے لئے ہند و پاک اور افغانستان متحد ہو جائیں - حامد کرزئی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-05

باہمی ترقی کے لئے ہند و پاک اور افغانستان متحد ہو جائیں - حامد کرزئی

کانپور
پی ٹی آئی
افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ مذہب کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال نہیں کیاجانا چاہئے کیونکہ اس کی وجہ سے شدید نقصان پہنچتا ہے ۔ انہو ں نے پاکستان سے کہا کہ وہ ایک نئے باب کا آغاز کرے تاکہ اس خطہ میں پائیدار امن قائم ہو اور ممالک ترقی کرسکیں ۔ حامد کرزئی نے آئی آئی ٹی کانپور میں کل شام تکنیکی فیسٹیول “ٹیک کرتی” کے دوران طلبا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے عوام کومذہب کے نام پر گمراہ کیا گیا۔ کرزئی جنہوں نے اپنا دور طالب علمی ہندوستان میںگزارا ہے ، گزری یادیں تازہ کرتے ہوئے کہا کہ جب وہ ہندوستان سے افغانستان واپس ہوئے تھے تو اس وقت ماحول کافی بگڑ چکا تھا ۔ ایک طرف سوویت یونین تھا جو کمیونسٹ نظریات مسلط کرنا چاہتا تھا اور دوسری طرف پاکستان تھا جو مذہبی انتہا پسندی میں ملوث ہورہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دونون کے بیچ میں افغانستان پھنس گیا تھا اور نتیجتاً یہ پوری طرح برباد ہوگیا ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی یونیورسٹیز یا اسکول نہیں تھے ۔ ہر طر ف مذہب کے نام پر تشدد ہی تشدد تھا۔ امریکہ میں9/11حملوں کے بعد صورتحال اور بھی ابتر ہوگئی۔ باہمی ترقی کے لئے ہند۔ پاک اور افغانستان کے متحد ہوجانے پر زور دیتے ہوئے حامد کرزئی نے کہا کہ میں فخر کے ساتھ یہ کہہ سکتا ہوں کہ میں ایک مسلمان ہوں لیکن مذہب کو صرف مذہب تصور کرنا چاہئے سیاسی ہتھیار نہیں ۔ اس کی وجہ سے شدید نقصان پہنچتا ہے ۔ پاکستان کے عوام بھی امن پسند ہیں اور اسی لیے پاکستان کو ہندوستان اور افغانستان کے قریب آنے کی پہل کرنی چاہئے ۔ اس کی وجہ سے نہ صرف تینوں ملکوں میں امن و خوشحالی آئے گی بلکہ وسطی ایشیاء کے ساتھ اقتصادی تعلقات بھی مستحکم ہوں گے ۔ افغانستان کی تعمیر نو و باز آباد کاری میں ہندوستان کی مدد کی ستائش کرتے ہوئے سابق افغان صدر نے کہا کہ ہندوستان ہمارا سب سے بڑا حلیف ملک ہے ۔ ہندوستان نے گزشتہ چودہ سال کے دوران ہمارے زائد از سات ہزار طلبا کو اسکالر شپس فراہم کی ہیں ۔ انہوں نے ہمارے ملک میں کئی کالج اور یونیورسٹیز کھولنے میں بھی مدد کی ہے۔ ان کے ساتھ ہمارے تعلقات مستحکم ہوچکے ہیں ۔

Religion Should Not Be Used As A Political Tool: Hamid Karzai

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں