حکومت مسلمانوں کی ترقی کی پابند - وزیر فینانس ارون جیٹلی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-24

حکومت مسلمانوں کی ترقی کی پابند - وزیر فینانس ارون جیٹلی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی ترقی کے لئے اونچی شرح ترقی کے وسائل کا استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج کہا کہ حکومت تمام طقات کی ترقی میں یکسانیت لانے کے لئے کام کررہی ہے ۔ قومی اقلیتی کمیشن کے زیر اہتمام منعقدہ ایک لکچر میں انہوں نے کہا کہ ملک میں وقتا فوقتا پالیسی میں تبدیلیاں آتی ہیں لیکن سمجھ بوجھ اور دانشمندی کا تقاضہ ہے کہ انہیں نظر انداز کیاجائے اور پرسکون طریقہ سے آگے بڑھا جائے ۔ انہوں نے مختلف طبقات سے متعلق غربت پر ڈاٹا کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں میں ریاست کے وسائل سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ ایک سے زائد طریقہ سے انہیں فائدہ پہنچانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس نقطہ نظر پر کام کررہی ہے کہ تمام طبقات بشمول اقلیتیں یکساں طور پر ترقی کریں اور جہاں تک ممکن ہوسکے یکسانیت لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ارون جیٹلی نے کہا کہ ہماری پالیسی کی تبدیلی میں بھی ہمارا حصہ ہوتا ہے اور ہم ایک کارکرد اور ایک پرشور جمہوریت رکھتے ہیں ، چنانچہ اصولی ایجنڈہ تمام کی فلاح وبہبود کو یقینی بنانا ہونا چاہئے ۔ تبدیلیاں آتی ہیں اور بعض اوقات یہ انتہائی ناخوشگوار ہوتی ہیں۔ وزیر فینانس نے کہا کہ سماج کی دانشمندی کا تقاضہ ہے کہ ان تبدیلیوں کو نظر انداز کیاجائے اور ایسے راستہ پر گامزن ہوں جس سے ہم تمام کو فائدہ پہنچے۔ اپنے لکچر کے دوران ارون جیٹلی نے مغربی بنگال میں اقلیتوں کی حالت زار کے بارے میں سوالات اٹھائے ۔ انہوں نے کہا کہ سیاس استحکام کے باوجود ان کی گزر بسر کے حالات انتہائی نا گفتہ بہ ہیں ۔ نوبل انعام یافتہ امرتیہ سین نے یہ رپورٹ جاری کی ہے۔ ارون جیٹلی کے بعد وزیر اقلیتی امور نجمہ ہبت اللہ نے کہا کہ یہ سب جانتے ہیں کہ گجرات کے مسلمانوں کے حالات زندگی مغربی بنگال میں رہنے والوں سے زیادہ بہتر ہیں۔ ارون جیٹلی نے بھی اپنی تقریر میں2011ء کی مردم شماری رپورٹ کا تذکرہ کیا اور بتایا کہ ہندوؤں، مسلمانوں، عیسائیوں اور سکھوں میں خواندگی کی شرح بالترتیب73.3فیصد،68.5فیصد،84.5فیصد اور75.4فیصدہے ۔ اسی مدت کے لئے غربت کی شرح ہندوؤں، مسلمانوں ، عیسائیوں اور سکھو میں بالترتیب21.9فیصد،25.4فیصد ،16.4فیصد اور5.9فیصد ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مسلمانوں میں بھی غریبی کو کم کرنے کے لئے کوششیں کی گئی ہیں ۔1993.94اور 2011.12کے درمیان غربت کی شرحوں میں مسلمانوں میں سب سے زیادہ فیصد کی کمی دیکھنے میں آئی ۔ اس عرصہ میں51.2فیصد سے25.4فیصد کمی دیکھی گئی۔ اسی مدت کے دوران ہندووں میں تقابلی طور پر23.7فیصد کی کمی آئی ہے ۔ ارون جیٹلی نے مزید بتایا کہ طبقات کی سماجی و معاشی ترقی کے لئے تعلیم کلید ہوتی ہے ۔2009-10میں مسلمانوں میں غربت کی شرح غیر خواندہ افراد میں31.9فیصد تھی لیکن ان میں صرف7.1فیصد گریجویٹ ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت، اقلیتوں اور دیگر محروم گروپوں کو ترقی دینے کا تہیہ کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی منطق یہ ہے کہ خصوصی پروگرام کے ذریعہ ان کی امداد میں اضافہ کیاجاسکے ، اس کے علاوہ عام مواقع فراہم کئے جائیں تاکہ طبقات کو فائدہ پہنچ سکے ۔ ارون جیٹلی نے مختلف طبقات کو اوپر اٹھانے کے لئے حکومت کی متعدد اسکیمات بشمول مدر ا بینک کا تذکرہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ جاریہ بجٹ میں کئی اسکیمات کے لئے منظورہ رقم2014-16بجٹ کے مقابلہ میں25فیصد زیادہ ہے ۔

Need to use resources of State for uplift of Muslims: Jaitley

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں