بھارت ماتا کی جئے کہنے پر مجبور نہ کیا جائے - بھاگوت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-29

بھارت ماتا کی جئے کہنے پر مجبور نہ کیا جائے - بھاگوت

لکھنو
پی ٹی آئی
بھارت ماتا کی جئے نعرہ پر بڑھتے ہوئے تنازعہ کے درمیان آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے آج کہا کہ کسی کو یہ نعرہ لگانے پر مجبور کرنے کی ضرورت نہیں ہے اور ایسی کوششیں کی جانی چاہئے کہ ایک عظیم ہندوستان کی تعمیر ہو جس کی رضا کارانہ طور پر دنیا بھر میں ستائش ہو۔ بھاگوت نے کہا ہمیں ایک ایسا عظیم ہندوستان بنانا ہوگا جس مین لوگ خود بھارت ماتا کی جئے کا نعرہ لگائیں ۔ اسے مسلط کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ بھاگوت نے بھارتیہ کسان سنگھ کی ایک تقریب میں ایک ایسے وقت یہ ریمارکس کئے جب چند دن قبل بی جے پی صدر ایل کے اڈوانی نے اس نعرہ پر تنازعہ کو بے معنی قرار دیا تھا ۔ آر ایس ایس سربراہ نے کہا ہمیں ہندوستان کو اپنی زندگی اور عمل کے ذریعہ دنیا کے عوام کو ایک راستہ دکھانا ہوگا ۔ ہم کسی پر فتح حاصل کرنا یا شکست دینا نہیں چاہتے ۔ ہم اپنا نظریہ اور خیالات کسی پر مسلط کرنا نہیں چاہتے ۔ ہم انہں ایک راستہ دکھانا چاہتے ہیں کیونکہ اسے ہم نے اپنے طور پر قبول کیا ہے ۔ موہن بھاگوت، بھارتیہ کسان سنگھ کی نو تزئین شدہ عمارت کے افتتاح کے بعد خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ سنگھ ایک عظیم ہندوستان تعمیر کرنے کے مقصد سے زیادہ سے زیادہ افراد کو پابند عہدبنانے کے لئے سخت جدو جہد کررہا ہے ، خواہ کسان ہوں یا اپنی معاش کے لئے دیگر پیشوں سے وابستہ افراد ہوں، ہر ایک کو سماج کے لئے اپنا تعاون چاہئے ۔ بھاگوت نے کہا کم سے کم محنت کے ذریعہ زیادہ سے زیادہ دولت کمانے کو ایک خصوصی صلاحیت تصور کیاجاتا ہے لیکن یہ مقصد نہیں ہونا چاہئے۔ ہمارا مقصدیہ ہو کہ ہم سماج کے لئے اس سے بھی زیادہ کام کریں ۔ جتنا کہ ہم سماج سے ھاصل کرتے ہیں ۔ ہمیں سماج کو زیادہ دینا چاہئے۔ وسودھا ویا کوٹمبکم(دنیا ایک کنبہ) کو ایک فلسفہ اور ہندوستانی تہذیب کا جوہر قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا ہمیں ساری دنیا کے سامنے اس کی مثال پیش کرنا ہوگا ۔ آر ایس ایس سربراہ نے حال ہی میں اس ریمارک کے ذریعہ ایک تنازعہ چھیڑ دیا کہ نئی نسل کو بھارت ماتا کی جئے بولنا سکھانا چاہئے جس کے جواب میں کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے کہا تھا کہ وہ بھارت ماتا کی جئے نہیں بولیں گے کیوں کہ وہ دستور کے تحت اس کے پابند نہیں ہیں ۔ یہ مسئلہ اس وقت مزید شدت اختیار کرگیا جب شیو سینا، بی جے پی اور دیگر پارٹیوں نے حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ کو سخت تنقیدوں کا نشانہ بنایا ور بھارت ماتا کی جیے جا نعرہ لگانے سے انکار کے بعد مجلس کے ایک رکن اسمبلی کو مہاراشٹرا اسمبلی سے معطل کردیا۔ بڑھتے ہوئے تنازعہ کے دوران ایل کے اڈوانی نے گاندھی نگر میں کہا تھا کہ میں اس پر کوئی تبصرہ کرنا نہیں چاہتا، یہ ایک بے معنی تنازعہ ہے ۔

Chanting of 'Bharat Mata Ki Jai' can't be forced on others, Mohan Bhagwat

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں