دہشت گردی کے لئے اسلام کو ذمہ دار ٹھہرانے سے پہلے تاریخ کو سمجھنا ضروری - کنہیا کمار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-29

دہشت گردی کے لئے اسلام کو ذمہ دار ٹھہرانے سے پہلے تاریخ کو سمجھنا ضروری - کنہیا کمار

نئی دلی
پی ٹی آئی
جے این ایس یو کے صدر کنہیا کمار نے آج یونیورسٹیوں پر مبینہ حملوں کا تقابل گجرات فسادات سے کیا اور الزام لگایا کہ ریاستی مشنری کی تائید کے ساتھ ہی یہ دونوں کارروائیاں انجام دی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ایمر جنسی اور فاشزم کے درمیان ایک بنیادی فرق ہے ۔ کنہیا نے کہا کہ2002ء کے فسادات اور1984ء کے سکھوں کے قتل عام کے درمیان ایک فرق ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ گجرات کا تشدد پوری سرکاری مشنری کے ذریعہ کیا گیا تھا جبکہ دوسرا معاملہ ہجوم کے پاگل پن کی وجہ سے پیش آیا تھا۔ کنہیا کمار نے کہا کہ ایمر جنسی کے دوران صرف ایک پارٹی کے غنڈے ہی غنڈہ گردی میں ملوث تھے جب کہ گجرات کی غنڈہ گردی میں پوری ریاست کی مشنری غنڈہ گردی پر آمادہ تھی۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمیں در پیش فرقہ وارانہ فاشزم کے ذریعہ یونیورسٹیوں پر حملے کئے جارہے ہیں کیونکہ ہٹلر کی طرح مودی جی کے پاس ہندوستان میں دانشوروں کی تائید نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی دانشور مودی حکومت کی مدافعت نہیں کررہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ ودر اسلاموفوبیا کا ہے ۔ کنہیا نے کسی بھی مسئلہ پر نتیجہ پر پہونچنے سے پہلے تاریخ کوسمجھنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور دہشت گرد جیسے الفاظ کو بازو رکھ دیجئے ۔ جیسے ہی یہ الفاظ آپ کے ذہن میں آتے ہیں ایک مسلمان شخص کا چہرہ آپ کے ذہن نقش ہوجاتا ہے ۔ یہ اسلاموفوبیا ہے ۔ ایک لفظ کا مطلب اور تشریح بدلتے رہتے ہیں ۔ اسی لئے یہ بات اہم ہے کہ ہم کسی بھی چیز کے بارے میں نتیجہ اخذ کرنے سے پہلے تاریخ کو سمجھیں۔ کنہیا جشن آزادی فیسٹیول کے دوران آزادی کی آوازوں کے موضوع پر پیانل مباحث سے خطاب کررہے تھے ۔ انجہانی مورخ پروفیسر بپن چندرا کے یوم پیدائش کے موقع پر اس فیسٹیول کا اہتمام کیا گیا ہے ۔ یہ جشن ایک ایسے وقت منایاجارہا ہے جب جے این یو ک طلبا نے پورے ملک میں قوم پرستی اور آزادی کے بارے میں ایک بحث شروع کی ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں