اترکھنڈ اسمبلی میں 31 مارچ کو طاقت کی آزمائش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-30

اترکھنڈ اسمبلی میں 31 مارچ کو طاقت کی آزمائش

نینی تالنئی
پی ٹی آئی
مرکز کو آج اس وقت دھکہ پ ہنچا جب اتر کھنڈ ہائی کورٹ نے31مارچ کو اسمبلی میں طاقت کی آزمائش کا حکم دیا ۔ ریاست میں صدر راج کے نفاذ کے دو دن بعد سیاسی تبدیلیوں میں ایک نیا موڑ آیا ہے ۔ جسٹس یوسی دھیانی نے کانگریس کے نااہل قرار دئیے گئے نو باغٰ ارکان اسمبلی کو بھی ووٹنگ میں حصہ لینے کی اجازت دی ۔ لیکن ان کے ووٹ علیحدہ رکھے جائیں گے ۔ اور ان کی نا اہلیت کو چیلنج کرنے والی درخواست کے قطعی فیصلہ کے یہ ووٹ تابع رہیں گے ۔ اتر کھنڈ قانون ساز اسمبلی کا اجلاس31مارچ کو گیارہ بجے دن طلب کیا جائے گا۔ مذکورہ دن اسمبلی میں صرف اعتماد کے ووٹ کا واحد ایجنڈا رہے گا جیسا کہ گورنر نے پہلے ہی ہدایت دی ہے ۔ جسٹس دھیانی نے پچیس صفحات کے اپنے فیصلہ میں یہ بات بتائی ۔ انہوں نے یہ تاثر ظاہر کیا کہ عدالت کی جانب سے صرف تاریخ میں تبدیلی کی گئی ہے ۔ تاہم عدالت نے ریاست میں دستوری مشنری کے ٹھپ ہونے کی بنیاد پر اتوار کو نافذ کردہ صدر راج کے موقف پر کوئی فیصلہ نہیں دیا ۔ معزول چیف منسٹر ہریش راوت نے عدالت میں درخواست داخل کی تھی ۔ عدالت نے مزید ہدای دی کہ عدالت کی کارروائی کسی گڑ بڑ کے بغیر بالکل پر امن ہوگی ۔ چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اسبات کو یقینی بنائیں کہ تمام ارکان اسمبلی کسی رکاوٹ کے بغیر اسمبلی میں آزادانہ طور پر، با حفاظت شرکت کرسکیں۔ جج نے مزید ہدایت دی کہ اعتماد کے ووٹ کے نتیجہ کو اسپیکر ایک مہر بند لفافے میں رکھیں گے اور عدالت میں عاجلانہ طور پر اسے پیش کریں گے ۔ کسی بھی صورت میں یکم اپریل کو صبح تک یہ لفافہ داخل کیاجانا چاہئے۔ عدالت نے اس دن دوپہر دو بجے تک سماعت ملتوی کردی۔ عدالت نے مزید کہا کہ اس کے حکم کو ارکان اسمبلی کے لئے نوٹس تصور کیاجائے ۔ عدالت کے رجسٹرار اس دن کی کارروائیوں کے لئے مبصر رہیں گے ۔ مرکز اس فیصلہ کو کل ہائیکورٹ کی ڈویژن بنچ پر چیلنج کرسکتا ہے ۔۔کانگریس بھی ارکان اسمبلی کی نااہلیت سے متعلق فیصلہ کے حصہ کو ڈویژن بنچ سے رجوع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔ معزول چیف منسٹر کی جانب سے کانگریس لیڈر ابھیشیک مانو سنگھوی نے پیروی کی ۔ ہریش راوت نے یہ کہتے ہوئے فیصلہ کا خیر مقدم کیا کہ یہ مرکز کے لئے زبردست دھکہ ہے ۔ کانگریس نے اپنے27ارکان اسمبلی، پی ڈی ایف کے چھ ارکان اور ایک ناراض بی جے پی رکن اسمبلی کی تائید کا دعویٰ کیا ہے ۔ کانگریس کے دیگر نو ارکان اسمبلی باغی بن کر بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملائے ہیں ۔ جس کے27ارکان اسمبلی ہیں۔ حکومت کی جانب سے پیروی کرتے ہوئے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ صدر راج کو کالعدم کرنے کی اجازت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دستوری مشنری کی ناکامی کے پیش نظر ریاست میں صدر راج کے نفاذ کی کافی گنجائش ہے ۔ دہلی میں کانگریس لیڈر امبیکا سونی نے ہائیکورٹ کے فیصلہ کا خیر مقدم کیا ۔

HC orders floor test in Uttarakhand Assembly on March 31

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں