جموں و کشمیر میں تشکیل حکومت کے لئے بی جے پی سے اتحاد نہیں ہوگا - عمر عبداللہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-02-08

جموں و کشمیر میں تشکیل حکومت کے لئے بی جے پی سے اتحاد نہیں ہوگا - عمر عبداللہ

جموں
پی ٹی آئی
ایک ماہ سے جموں و کشمیر میں کوئی حکومت نہیں ہے ایسے میں نیشنل کانفرنس قائد عمر عبداللہ نے آج کہا کہ پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی ریاست کو تذبذب میں نہیں رکھ سکتیں ۔ انہیں یا تو نئی حکومت تشکیل دینی ہوگی یا اتنی جرات کرنی ہوگی کہ بی جے پی سے قطع تعلق کرلیں اور تازہ انتخابات کا سامناہ کریں ۔ سابق چیف منسٹر نے یہ بھی واضح کیا کہ ان کی پارٹی نیشنل کانفرنس پی ڈی پی ۔ بی جے پی اتحاد کے خاتمہ پر بی جے پی کی تائید کرنے والی نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی جموں و کشمیر میں اعتماد سازی کے اقدامات پر صورتحال واضح کریں ۔ وہ حکومت سے کیا چاہتی ہیں۔ یہ بات واضح ہونی چاہئے ۔ عمر عبداللہ نے ایک تقریب کے حاشیہ پر یہاں اخباری نمائندوں سے کہا کہ محبوبہ مفتی عرصہ سے خاموش ہیں ۔ وہ زیادہ دن خاموش نہیں رہ سکتیں ۔ انہیں دو تین امور پر اپنا موقف واضح کرنا ہوگا۔انہوں نے جاننا چاہا کہ مفتی صاحب کے انتقال کے بعد اعتماد سازی کے اقدامات کی اچانک ضرورت کیون آن پڑی ہے۔ عمر نے کہا کہ نیشنل کانفرنس پی ڈی پی سے کہتی رہی ہے کہ اگر وہ تشکیل حکومت کے لئے تیار نہیں ہیں تو اسے اتنی ہمت دکھانی ہوگی کہ وہ اتحاد ختم کردے ۔ ہم پھر عوام کا رخ کریں گے لیکن مجھے پی ڈی پی قیادت کا موقف سمجھ میں نہیں آرہا ہے ۔ بی جے پی کو تک معلوم نہیں کہ پی ڈی پی کیا چاہتی ہے ۔ یہ پوچھنے پر کہ ریاست میں تشکیل حکومت پر تعطل کی کیا وجہ ہوسکتی ہے عمر نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ محبوبہ مفتی خوفزدہ ہیں یا ہنیں ۔ میں یہ کہنا چاہوں گا کہ محبوبہ مفتی قائد ہیں اور انہیں قیادت کرنی ہوگی۔ عمر نے کہا کہ ریاست میں منتخبہ حکومت نہیں ہے لیکن پی ڈی پی اور بی جے پی کا اتحاد ہنوز برقرار ہے ۔ جہاں تک میری معلومات کا تعلق ہے ، بی جے پی اور پی ڈی پی کا اتحاد برقرار ہے ۔ ہم نے دونوں جماعتوں میں سے کسی سے بھی یہ نہیں سنا کہ اتحاد ختم ہوگیا ہے۔ اگر اتحاد برقرار ہے تو پھر حکومت کیوں تشکیل نہیں پارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مفتی صاحب کے انتقال کے بعد آخر کیا بدل گیا ہے ۔ عمر نے کہا کہ مفتی صاحب کی زندگی میں ایسا مطالبہ کیوں نہیں کیا گیا۔ ایک ماہ گزر چکا ہے ، ریاست کے عوام ایک فرد واحد کے فیصلہ کا انتظار نہیں کرسکتے ۔ کوئی وقت مقرر ہونا چاہئے چاہے وہ ایک ہفتہ ہو یا دس دن ۔ موجودہ پیچیدہ صورتحال میں جواب صرف محبوبہ مفتی کے پاس ہے ۔ عمر عبداللہ نے الزام عائد کیا کہ پی ڈی پی اور بی جے پی دونوں جماعتیں ریاست میں تازہ انتخابات سے خوفزدہ ہیں ۔ نہ تو بی جے پی الیکشن کے لئے تیار ہے اور نہ پی ڈی پی۔

National Conference not ready to support BJP in case PDP-BJP alliance breaks: Omar Abdullah

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں