کے ٹی آر کو حیدرآباد بلدیہ کے قلمدان کی زائد ذمہ داری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-02-08

کے ٹی آر کو حیدرآباد بلدیہ کے قلمدان کی زائد ذمہ داری

حیدرآباد
آئی اے این ایس
تلنگانہ کے وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی و پنچایت راج کے ٹی راما راؤ کو بلدی نظم و نسق اور شہری ترقیات کا زائد قلمدان دیا گیا ہے ۔ریاستی گورنر ای ایس ایل نرسمہن نے اتوار کے دن یہ زائد قلمدان تفویض کیا جو چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے پاس تھا ۔ راما راؤ ، چندر شیکھر راؤ کے لڑکے ہیں جو تلنگانہ راشٹر سمیتی کے صدر بھی ہیں ۔ یہ پیشرفت ، گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) الیکشن میں بر سر اقتدار جماعت کی تاریخی کامیابی کے دو دن بعد ہوئی ہے۔ ٹی آر ایس نے150کے منجملہ99نشستیں حاصل کیں ۔ کے ٹی آر کہلانے والے راما راؤ نے ٹی آر ایس کے انتخابی مہم چلائی تھی ۔ ان کے والد نے اعلان کیا تھا کہ انہیں زائد قلمدان دیاجائے گا۔ بلدیہ سے کرپشن کے خاتمہ کے ٹی آر کے لئے ایک بڑا مسئلہ ہے۔16بلدیات میں بڑے پیمانہ پر مالی دھاندلیاں جاری ہیں۔ عوام سے کروڑہا روپے ٹکس وصول کیا گیا لیکن اسے خزانہ میں جمع کرنے کے بجائے عہدیداروں نے ہڑپ کرلیا ۔ ان کے خلاف کوئی کارروائی شروع نہیں کی گئی ۔ چیف منسٹر نے خود اعتراف کیا کہ بلدیات میں دھاندلیاں ہیں۔ کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ قلمدان ملنے کے بعد وہ رشوت ستانی کا پتہ چلائیں گے ۔ کارپوریشنوں اور بلدیات کو جوابدہ بنائیں گے۔ بتایاجاتا ہے کہ محبوب نگر، ونپرتی ، سوریہ پیٹ ، بھونگیر ، کاما ریڈی ، آرمور ، سری سلہ، جگتیال، ستوپلی، کھمم ، مدیرا ، تانڈور ، منچریا ل، بھینسہ ، نرمل اور سنگا ریڈی بلدیات میں زبردست دھاندلیاں کی گئی ہیں ۔ صرف نلگنڈہ میں عوام سے تین کروڑ32لاکھ روپے ٹیکس وصول کیا گیا اور اسے سرکاری خزانہ میں جمع نہیں کیا گیا۔

دریں اثناء منصف نیوز بیورو کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے میئر کی مدت ایک یا ڈھائی سال رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ صدر ٹی ار ایس میئر کے عہدہ کا بقاء ایک سے زائد قائد کو دینا چاہتے ہیں ۔ تاکہ ناراضگی دور کی جاسکے ۔ ڈپٹی میئر کی بھی میعاد اسی طرح ہوگی ۔ پارٹی کے صدر اس تعلق سے اپنے بعض کابینی وزراء سے مشورہ بھی کیا ہے ۔ میئر اور ڈپٹی میئر کے امید وار کو قطعیت دینے کے لئے انہوں نے ریاستی وزراء کے ٹی راما راؤ ، محمد محمود علی ، ٹی سرینواس یادو، ٹی پدماراؤ اور این نرسمہا ریڈی پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جس میں سے بعض وزراء سے مشاورت بھی کی۔ چرلہ پلی بلدی ڈیویژن سے منتخب بی رام موہن اور کیشو راؤ کی دخٹر جی وجئے لکشمی کے نام زیر غور ہیں۔ رام موہن اس دوڑ میں آگے بتائے جاتے ہٰں۔ انہوں نے شروع سے تلنگانہ تحریک میں سرگرم حصہ لیا ۔ آر ٹی سی کے صدر نشین کے عہدہ کے لئے ان کے نام کی تجویز تھی لیکن چیف منسٹر اور کے ٹی آر نے انہیں بلدیہ کا انتخاب لڑنے کا مشورہ دیا ، جس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ انہیں میئر کے عہدہ پر فائض کیاجائے گا۔ رام موہن کو اگر میئر بنایاجاتا ہے کہ وہ وجئے لکشمی یا وجئے ریڈی(دختر بی جناردھن ریڈی) کو ڈپٹی میئر بنایاجائے گا۔ مجلس کو ڈپٹی میئر کے عہدہ دئیے جانے کا کوئی امکان نہیں ہے ۔ کیشو راؤ اپنی بیٹی کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں ۔ چیف منسٹر نے انہیں ہمدرانہ غور کرنے کا بھی تیقن دیا ہے ۔ دوسری طرف وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی مسٹر کے ٹی راما راؤ ، رام موہن کی تائید میں ہیں ۔ انتہائی با وثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ رات دیر گئے میئر اورڈپٹی میئر کے ناموں کو قطعیت دی جاچکی ہے جس کا اعلان پیر یا منگل کو کیاجائے گا۔ ان دونوں عہدوں کے لئے11فروری کو ضرورت محسوس ہونے پر انتخاب منعقد ہوگا۔

KTR gets Municipal Administration portfolio

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں