آئی اے این ایس
عراقی وزیر اعظم نے دارالحکومت کو فصیل بند ایک تجویز کو مسترد کردیا ہے۔ دفتر وزیر اعظم سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ دارالحکومت کے ارد گرد دیواریں اٹھانے کا مقصد داعش کے حملوں سے بغداد کو محفوظ رکھنا ہے ۔ یہ تجویز بنیادی طور پر وزارت داخلہ نے پیش کی تھی ۔ وزیر اعظم حیدر العبادی نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بغداد عراقیوں کا دارالحکومت ہے اور دیوار اٹھا کر شہر کو الگ تھلگ کرنے کی تجویز صحیح نہیں ہے ۔ وزارت داخلہ کے ترجمان پولیس بریگیڈ جنرل سعد معان نے گزشتہ ہفتہ بتایا تھا کہ دیوار اٹھانے کا کام شروع ہوچکا ہے ۔اور شہر میں باب الداخلہ کی تعداد کم کردی جائے گی ۔ آئی اے این ایس نے بتایا کہ سیکوریٹی فورسیس نے بغداد کے ارد گرد پختہ دیوار کی تعمیر شروع کردی ہے جس کا مقصد دارالحکومت کے شہریوں کو داعش دہشت گردوں کے حملوں سے محفوظ رکھنا ہے ۔ ژنہوا نیوز ایجنسی نے دفتر حیدرالعبادی سے جاری ایک بیان کے حوالہ سے بتایا کہ دارالحکومت کے اندرونی علاقوں کے شہریوں کو تحفظ کی فراہمی اہم ذمہ داری ہے ۔ ہم چیک پوائنٹس کو دوبارہ منظم کریں گے اور خلاؤں کو پر کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے تاکہ شہریوں کو بغداد میں داخل ہونے یا اس سے باہر جانے میں سہولتیں حاصل ہوں ۔ قبل ازیں عراقی حکام نے تین میٹر بلند فصیل اٹھانے کا فیصلہ کیا تھا۔ علاوہ ازیں داعش دہشت گردوں کی در اندازی یا دھماکو خیز اشیا کی اسمگلنگ روکنے اور دارالحکومت میں بے قصور شہریوں کو نشانہ بنانے سے محفوظ رکھنے کے لئے خندقیں کھودنے کی تجویز بھی پیش نظر رکھی تھی ۔ ابعادی کا یہ بیان بعض سیاسی جماعتوں کی برہمی کو کافور کرنا تھا جن میں سنی عرب سیاستداں بھی شامل ہیں جنہوں نے حکومت پر ملک کو تقسیم کرنے کا الزام عائد کیا ۔ سیکوریٹی ذرائع نے بتایا کہ سیکوریٹی دیوار کی تعمیر دو مرحلوں میں مکمل ہوگی اور دارالحکومت کے شمالی اور مغربی علاقوں کو ترجیح دی جائے گی کیونکہ انہی علاقوں میں داعش نے بعض قطعات پر قبضہ کررکھا ہے۔
Iraq planning to build giant "wall" around Baghdad
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں