یو این آئی
وزیر دفاع منوہر پاریکر نے اس بات پر زور دیتے ہوئے سیاچن گلیشئر کی پہاڑیوں پر کنٹرول رکھنا دفاعی اعتبار سے اہم ہے، آج کہا کہ حال ہی میں برفانی تودہ گرنے سے 10سپاہیوں کی موت کو دنیا کی بلند ترین جنگی پہاڑی چوٹی سے سپاہیوں کو ہٹانے کے مسئلہ سے نہیں جوڑا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ان بلند ترین پہاڑیوں پر قبضہ رکھنے کا فیصلہ کافی غوروخوض کے بعد کیا گیا جو دفاعی اعتبار سے بڑی اہمیت رکھتے ہیں ۔ پاریکر نے بحریہ کی ایک تقریب کے موقع پر صٖحافیوں سے بات چیت کے دوران دس سپاہیوں کے زندہ دفن ہوجانے سے متعلق حالیہ واقعہ پر توجہ دلانے کے بعد کہا کہ سیاچن میں فوجی موجودگی کا فیصلہ قومی سلامتی مفادات کی بنیاد پر کیاگ یا ہے ۔ ہمارے ہزاروں سپاہی ہلاک ہوچکے ہیں لیکن بہتر ٹکنالوجی سہولتوں کے سبب اب یہ اموات کافی کم ہوگئی ہیں ۔ انہوں نے اس واقعہ کو تکلیف دہ قرار دیا لیکن کہا کہ بلند ترین جنگی چوٹی سے سپاہیوں کو ہٹانے کا سوال ان اموات سے جوڑنا مناسب نہیں ہے ۔ وزیر دفاع منوہر پاریکر نے آج اندھرا پردیش کے وشاکھا پٹنم میں انٹر نیشنل میری ٹائم کانفرنس کا افتتاح انجام دیا۔ اس موقع پرانہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے فلم اداکاروں اکشے کمار اور کنگنا رناوت کو بحریہ کا برانڈ ایمبسڈربنائے جانے سے متعلق کہا کہ ان اداکاروں سے کوئی کنٹریکٹ نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی انہیں کوئی رقم دی گئی ہے ۔ وشاکھا پٹنم میں جاری بین الاقوامی بحری مشقوں میں انہیں مدعو کیا گیا ۔ پاریکر نے وشاکھا پٹنم میں منعقدہ بین الاقوامی بحریہ مشقوں کے پروگرام کامیاب قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت ملک میں فوجیوں کے مسائل کے حل کے لئے ہر ممکن کوشش کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے فوجیوں کے لئے ایک عہدہ، ایک وظیفہ پر عمل کرنے کا وعدہ کیا تھا اور اس پر عمل کو یقینی بنایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دن رینک ون پنشن کے لئے7500کروڑ روپے کے سالانہ فنڈس کی ضرورت ہے اور10,980کروڑ روپے کے بقایا جات ہیں جو چار اقساط میں جاری کئے جائیں گے ۔
Deployment of troops in Siachen based on security needs, Parrikar said
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں