راہول گاندھی کی طلبہ کے ساتھ ایک روزہ بھوک ہڑتال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-31

راہول گاندھی کی طلبہ کے ساتھ ایک روزہ بھوک ہڑتال

حیدرآباد
آئی اے این ایس
کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے آج ہفتہ کو دن بھر سنٹرل یونیورسٹی کے طلبہ کی بھوک ہڑتال میں شرکت کی اسی طرح راہول کل یومی بھوک ہڑتال میں شامل ہوئے ۔ دلت اسکالر روہت کو جنہوں نے خود کشی کرلی تھی انصاف دلانے کے لئے راہول نے آج دن بھر بھوک ہڑتال کی ۔ راہول، کل نصف شب بعد مشعل بردار ریالی میں بھی شریک رہے ۔ روہت کی یوم پیدائش کے موقع پر کل احتجاجی طلبہ نے اس ریالی کا اہتمام کیا تھا ۔ وہ احتجاجی طلبہ کے ساتھ دو گھنٹوں تک رہے ۔ راہول نے آج صبح دوبارہ طلبہ کے ساتھ بھوک ہڑتال شروع کی ۔ وہ ان چار دلت طلباء کے ساتھ جنہیں روہت کے ساتھ معطل کردیا گیا تھا ، بھوک ہڑتال پر بیٹھے۔ اس موقع پر روہت ویمولا کے بھائی اور ماں بھی موجود تھی ، وائس چانسلر اپا راؤ کی برطرفی اور ان کے خلاف کارروائی کے علاوہ روہت کی خود کشی کے ذمہ دار دیگر افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کرتے ہوئے راہول گاندھی نے طلبہ کے ساتھ کل یومی بھوک ہڑتال شروع کی ۔ راہول نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج یہاں آئے ہوئے ہیں ۔ روہت کے دوست اور افراد خاندان کی خواہش پر وہ یہاں آئے ہوئے ہیں ۔ وہ روہت کو انصاف دلانے کے لئے جدو جہد کررہے افراد کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ ٹوئٹ کرتے ہوئے راہول نے کہا کہ نوجوانی کی نزدگی بے شمار خوابوں ، آرزوؤں اور تمناؤں سے بھرپور ہوتی ہے مگر ان میں بیشتر خواب اور تمنائیں پوری نہیں ہوپاتیں۔ یوم شہیداں کے موقع پر آج بابائے قوم مہاتما گاندھی کو بھرپور خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گاندھی جی کے اصولوں پر چلنے کی ضرورت ہے۔ گاندھی جی کا قتل حق کو دبانے کے لئے کیا گیا تھا اور روہت کو بھی حقیقت دبانے کے لئے خود کشی پر مجبور کیا گیا۔ ہندوستان کے ہر طالب علم کا یہ خواب ہے کہ ملک سے تعصب اور نا انصافی ختم ہوجائے ۔ عوامی بھوک ہڑتال میں یوتھ کانگریس کے ورکرس، این ایس یو آئی کے کارکن ، جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طلبہ ، فلم اینڈ ٹی وی انسٹی ٹیوٹ کے علاوہ دیگر یونیورسٹیوں کے طلبہ کی ایک بڑی تعداد شریک تھی۔ راہول کے دورہ کے خلاف اے بی وی پی نے بند کی اپیل کی تھی جس کے پیش نظر پولیس نے سیکوریٹی کے سخت اقدامات کئے تھے ۔ اے بی وی پی نے تلنگانہ کے تمام تعلیمی اداروں کو بند رکھنے کی اپیل کی تھی۔ یونیورسٹی کے مین گیٹ پر راہول کے قافلہ کو روکنے کی اے بی وی پی کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے پولیس نے اس تنظیم کے کارکنوں کو کچھ دیر کے لئے حراست میں لے لیا تھا۔ راہول نصف شپ کے بعد ایر پورٹ سے سیدھے یونیورسٹی پہنچے اور طلبہ کی جانب سے تعمیر کردہ یادگار پہنچ کر روہت کو خراج پیش کیا ۔ پی ٹی آئی کے بموجب راہول کل شب12:10بجے کیمپس پہنچے روہت کی تصویر کے سامنے شمع روشن کرنے سے قبل انہوں نے احتجاجی طلبہ سے بھی خطاب کیا ۔ احتجاجی طلبہ نے جب سمرتی ایرانی اور دتاتریہ مردہ باد کے نعرے لگائے تب راہول نے مداخلت کرتے ہوئے طلبہ سے ادبا خواہش کی کہ وہ مردہ باد کا نعرہ نہ لگائیں۔ نمائندہ منصف کے بموجب حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے دلت پی ایچ ڈی اسکالر روہت ویمولا کی خود کشی کے لئے ذمہ دار افراد کے کلاف کاروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے 14طلبا تنظیموں کی جانب سے شروع کردہ احتجاج کا سلسلہ بدستور جاری ہے ۔ آج طلبا تنظیموں کی جانب سے روہت کی جینتی کے پیش نظر بڑے پیمانے پر اجتماعی بھوک ہڑتال منظم کی گئی۔ احتجاج میں یہ نائب صدر کانگریس راہل گاندھی ، سابق اسپیکر پارلیمنٹ پی اے سنگما کے علاوہ طلبا کی بڑی تعداد نے حصہ لیا۔ بھوک ہڑتال پر بیٹھنے سے قبل طلباء سے بات چیت کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ وہ روہت کی طرف سے حصول انصاف کے لئے شروع کردہ مہم کا حصہ بننے کے لئے دوبارہ حیدرآباد آئے ہیں۔ راہول گاندھی کی سنٹرل یونیورسٹی میں موجودگی کی وجہ سے یونیورسٹیکے باہر زبردست کشیدگی دیکھی گئی ۔ اے بی وی پی کی جانب سے راہول گاندھی گو بیاک، راہول گاندھی مردہ باد کے نعرے بلند کئے گئے ۔ یونیورسٹی گیٹ کے باہر پلے کارڈ تھامے اے بی وی پی کارکنوں اور پولیس کے درمیان تلخ مباحث ہوئے جس کے بعد پولیس نے احتجاجی اے بی وی پی کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔ دوسری طرف کانگریس کے چند قائدین احتجاجی طلباء تنظیموں سے اظہار یگانگت کرتے ہوئے یونیورسٹی گیٹ کے باہر دھرنا منظم کیا ۔ پولیس نے کانگریس قائدین ملوروی اور رکن اسمبلی سمپت کو احتجاج ختم کرنے کی خواہش کی جس کو نظر انداز کردیا گیا ۔ آخر کار پولیس کو کانگریس قائدین صدر پردیش کانگریس، اتم کمار ریڈی، وی ہنمنت راؤ ایم پی ، قائداپوزیشن کونسل محمد علی شبیر ، پونالہ لکشمیا اور دیگر کو بھی گرفتار کرنا پڑ ادوسری طرف طلباء تنظیموں نے حصول انصاف تک احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ۔ ویمولا کی خود کشی کو سیاسی رنگ دیئے جانے کے الزامات کا تبصرہ کرتے ہوئے طلباء قائد وجئے کمار نے کہا کہ سیاسی وجوہات ہی روہت کی خود کشی کی وجہ اگر دلت طلباء کے ساتھ امتیازی رویہ اختیار نہیں کیا گیا ہوتا تو حالات خراب نہ ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کا دائمی حل دریافت کرنے سیاسی مداخلت ضروری ہے ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ جس طرح نربھے قانون بنایا گیا تھا ویسے ہی دلت پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کے خلاف جاری امتیازی سکول کے خاتمہ کے لئے پارلیمنٹ مین روہت ایکٹ تدوین کرنا چاہئے وجئے کمار نے کہا کہ ہم حصول انصاف تک اپنی جدو جہد جاری رکھیں گے ۔ احتجاج سے دست برداری کا سوال ہی نہیں اٹھتا ۔ قبل ازیں انچارج وی سی نے راہول گاندھی، رادھیکا ویمولا ، راجیو ویمولا کے علاوہ دیگر طلبہ کو شربت پلا کر ایک روزہ بھوک ہڑتال ختم کروائی۔

Rahul Gandhi joins hunger strike at Hyderabad University

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں