کشمیری پرچم لہرانے جموں و کشمیر ہائی کورٹ بنچ کی ہدایت پر حکم التوا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-02

کشمیری پرچم لہرانے جموں و کشمیر ہائی کورٹ بنچ کی ہدایت پر حکم التوا

جموں
پی ٹی آئی
جموں و کشمیر میں سرکاری عمارات اور دستوری عہدہ رکھنے والی شخصیات کی گاڑیوں پر ریاستی پرچم لہرانے کی یک رکنی بنچ کی ہدایت پر آج جموں و کشمیر ہائیکورٹ کی ڈیویژن بنچ نے حکم التوا جاری کردیا ہے ۔ ایک رکنی بنچ کے فیصلہ سے زبردست سیاسی طوفان اٹھ کھڑا ہوا ۔ بی جے پی کی قومی سکریٹری فاروق خان نے جسٹس تاشی، ربستان اور بنسی لال بھگت پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے درخواست پیش کرتے ہوئے جسٹس حسنین مسعودی کے حکم پر التوا جاری کرنے کی درخواست کی ۔ دلائل کی سماعت کے بعد ڈیویژن بنچ نے یک رکنی بنچ کے احکام پر التوا جاری کردیا۔ درخواست گزار کے وکیل سنیل سیٹھی نے صحافیوں کو بتایا کہ کافی دیر دلائل کی سماعت کے بعد بالآخر ڈیویژن بنچ نے یک رکنی بنچ کے فیصلہ پر حکم التوا جاری کردیا۔ جموں و کشمیر کو دستور ہند میں خصوصی موقف عطا کیا گیا ہے جس کے تحت ریاست کا اپنا علیحدہ پرچم ہے ۔ سابق چیف منسٹر عمر عبداللہ نے اس پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر جب تک ہندوستان کاحصہ ہے دو پرچم برقرا رہیں گے اور لہرائیں گے ۔ انہوںنے چیف منسٹر مفتی محمد سعید پر تنقید کرتے ہوئے دریافت کیا کہ وہ اپنی حلیف بی جے پی کے ناپاک منصوبہ سے ریاست کے وقار اور پرچم کی مدافعت نہیں کرسکتے اگر ایسا ہے تو انہیں اقتدار چھوڑ دینا چاہئے ۔ پی ٹی پی کی حلیف جماعت بی جے پی نے ایک دستور ایک پرچم ایک لیڈر کا نعرہ لگایا ہے ۔ حکمراں پی ڈی پی نے کہا کہ ریاست کا پرچم قومی پرچم سے نہیں ٹکراتا اور ریاست میں دونوں کا احترام کیاجائے گا۔ پی ڈی پی کے ترجمان اعلیٰ محبوب بیگ نے کہا کہ ریاست کا علیحدہ پرچم ملک اور ریاست کے دستور کے مطابق ہے اور اس کا احترام کیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لئے عدالت سے حکم کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ریاستی پرچم اس وقت بھی قومی پرچم کے ساتھ لہرایا گیا جب وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ سال مارچ میں مفتی سعید کی حلف برداری تقریب میں شرکت کی تھی۔

Notice issued: J&K High Court stays order to hoist state flag on buildings

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں