افغان شہر مزار شریف میں گھمسان کی لڑائی جاری - ہندوستانی قونصل خانہ عملہ محفوظ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-05

افغان شہر مزار شریف میں گھمسان کی لڑائی جاری - ہندوستانی قونصل خانہ عملہ محفوظ

کابل
پی ٹی آئی
افغان شہر مزار شریف میں ہندوستانی سفارتی مشن پر حملہ کی عسکریت پسندوں کی کوشش کے گھنٹوں بعد آج زبردست لڑائی جاری ہے ، جب کہ خصوصی دستوں نے علاقہ کو عسکریت پسندوں سے خالی کرانے کی کارروائی شروع کی ۔ یہاں تعینات ہندوستانی سفیر نے بتایا کہ قونصل خانہ میں سبھی محفوظ ہیں ۔ سفیر ہند متعینہ افغانستان امر سنہتا نے کہا کہ مزار شریف میں اسپیشل فورسس کا کلیئرنگ آپریشن جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گھمسان لڑائی جاری ہے ۔ صوبہ بلخ کے گورنر عطاء محمد نور شخصی طور پر صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ سنہا نے ٹوئٹ کیا کہ قونصل خانہ میں سبھی محفوظ ہیں ۔ عسکریت پسندوں نے کل رات مزار شریف میں ہندوستانی سفارتی مشن پر حملہ کی کوشش کی تھی ۔ دھماکے اور فائرنگ ہوئی تھی۔ ہندوستانی اور افغان سیکوریٹی فورسسنے مشترکہ طور پر کم از کم دو نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ کا جواب دیا جنہوں نے ہندوستانی قونصل خانہ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی ۔ ذرائع کا کہنا ہے چار تا پانچ حملہ آوروں نے سمجھا جاتا ہے کہ حملہ کیا۔ افغان سیکوریٹی فورسس کا ایک دستہ اور ہندوستان کی انڈوتبتن بارڈ پولیس (آئی ٹی بی پی) فائرنگ کا جواب دے رہے ہیں جو کل رات قونصل خانہ کے قریب ایک عمارت سے شروع ہوئی ۔ ذرائع کے بموجب دو حملہ آور سمجھاجاتا ہے کہ مارے گئے ۔ حملہ کل رات ہندوستانی وقت کے مطابق9:15 بجے ہوا تھا ۔ ذرائع کے بموجب افغان فورس، قونصل خانہ کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کررہی ہے ۔ تمام ہندوستانی اسٹاف محفوظ ہے۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ بندوق برداروں نے کل قونصل خانہ میں پچھلے حصہ سے داخل ہونے کی کوشش کی تھی ۔ انہوں نے ایک آر پی جی راؤنڈ فائر کیاتھا جو غلط سمت میں چلا گیا اور ہندوستانی قونصل خانہ کی عمارت سے سو میٹر دور الماس ویڈنگ ہال کی عمارت سے جا ٹکرایا ۔ کم از کم چار، پانچ راکٹ راؤنڈ اور کئی راؤنڈ گولیاں فائر کی گئیں لیکن قونصل خانہ کی عمارت محفوظ رہی ۔ کسی بھی گروپ نے حملہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے جو پٹھان کوٹ پنجاب میں ہندوستانی فضائیہ کے اڈہ پر حملہ کے ایک دن بعد ہوا ہے ۔ یہ حملہ 25دسمبر کو وزیر اعظم نریندر مودی کے مختصر دورہ کابل کے بعد ہوا ہے ۔ گورنر صوبہ بلخ کے ترجمان نے ایک ہندوستانی ٹی وی چیانل کو بتایا کہ حملہ قونصل خانہ کے اندر نہیں ہوا۔ تقریبا100میٹر دور ہوا ۔ گورنر یہاں موجود ہیں اور صورتحال قابو میں ہے ۔ قونصل خانہ کا عملہ محفوظ ہے ۔ ڈپٹی کمانڈنٹ آئی ٹی بی پی ویو یک کمار پانڈے نے بتایا کہ کل رات9:15بجے مزار شریف میں ہندوستانی قونصل خانہ کے سامنے تین دھماکے ہوئے اور عسکریت پسندوں نے فائرنگ شروع کردی ۔ آئی ٹی بی پی جوانوں نے بھاری جوابی فائرنگ کی اور عسکریت پسندوں کو عمارت میں داخل ہونے نہیں دیا ۔ آئی اے این ایس کے بموجب پیر کے دن ہندوستانی قونصل خانہ سے گولیوں کی آوازیں سنائی دیتی رہیں ۔ ژنہوا نے ایک عہدیدار کے حوالہ سے کہا کہ حملہ آوروں نے قونصل خانہ کے سامنے ایک رہائشی مکان میں پوزیشن لے رکھی ہے اور وہاں سے فائرنگ جاری ہے ۔ عہدیدار کے بموجب حملہ آوروں کی تعداد8سے12کے درمیان ہوسکتی ہے ۔ وہ سبھی الرٹ رائفلوں اور خود کش جیاکٹس سے لیس ہیں ۔ افغانستان میں ہندوستانی سفارتی مشنوں پر پہلے بھی حملے ہوئے ہیں ۔ 2008اور2009میں کابل میں سفارت خانہ پر حملہ ہوا تھا ، جس میں کئی جانیں گئی تھیں ۔ مئی2014میں ہرات میں ہندوستانی قونصل خانہ پر بندوق برداروں کا حملہ ہوا تھا ۔2013میں جلال آباد قونصل خانہ پر حملہ میں9شہری مارے گئے تھے۔
نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب وزیر اعظم نریندر مودی نے آج زور دے کر کہا کہ ہندوستان ، مزار شریف میں اپنے قونصل خانہ پر دہشت گرد حملہ کی پرواہ کئے بغیر ہمیشہ افغانستان کے عوام کاساتھ دے گا۔ افغان صدر اشرف غنی نے مودی کو فون کیا اور انہیں واقعہ کی جانکاری دی ۔ غنی نے پٹھان کوٹ میں سرحد پار دہشت گرد حملہ کی مذمت کی ۔ یہاں سر حد پار سے مراد پاکستان کا حوالہ ہے۔ ٹیلی فون پر بات چیت میں غنی نے مودی کو مزار شریف میں دہشت گر د حملہ کی جانکاری دی ۔ پی ایم او کے بیان میں یہ بات بتائی گئی ۔ وزیر اعظم نے مزار شریف میں دہشت گر د حملہ کو ناکام بنانے میں افغان نیشنل سیکوریٹی فورسس کی بہادری کی ستائش کی ۔ انہوں نے کہا کہا فغان فورسس نے ہندوستانی قونصل خانہ اور اس کے عملہ کا تحفظ یقینی بنایا۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہندستان ہمیشہ افغان عوام کے ساتھ موجود ہوگا۔

Afghanistan: Heavy fighting on in Mazar-i-Sharif, Indian mission staff safe

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں