اسکے مشمولات میں شعر و ادب ہی نہیں دیگر مسائل بھی ہیں اور لکھنے والوں میں ادا جعفری، عاصی کرنالی، حفیظ تائب ، کلیم عاجز، احمد شمیم،سید معراج جامی، حفیظ الرحمان احسن، غالب عرفان،رؤف خیر، ضمیر کاظمی، مناظر عاشق ہرگانوی ، شاذ تمکنت، جگن ناتھ آزاد، خالد حسین، خواجہ محمد عارف، شاہدہ صدف جیسے کئی مشہور و معروف اہل قلم کے ساتھ طالب علموں کی بھی خاصی تعداد شامل ہے۔ کوئی دو درجن سے زائد کتابوں پر تبصرے بھی اس کی کشش میں اضافہ کر رہے ہیں۔ جن میں ہندوستانی قلم کاروں مثلاً رؤف خیر (حیدر آباد۔ دکن) اور عظیم اختر(دہلی) کی کتابیں بھی شامل ہیں۔ یہ کتابیں صرف شعری مجموعے نہیں بلکہ اس میں "میثاقِ عمرانی" (فارابی، ابن خلدون اور شاہ ولی اللہ کے عمرانی نظریات کا تجزیہ) جیسی کتاب بھی ہمیں متوجہ کرتی ہے۔ حمد و نعت سے اس مجلے کا آغاز ہوتا ہے تو اس میں جن اسلامی موضوعات پر مضامین ہیں وہ بھی عام نوعیت کے نہیں مثلاً: "اسلام کا تصورِ عفت و حیا" ، "وسطِ ایشیا میں اسلامی فتوحات اور دِینی علوم کی شروعات" ، "عہدِ رسالت کی سفارت کاری" ، "بابری مسجد کا تاریخی پس منظر" جیسے مضامین مجلے کے وقار کا سبب بنے ہوئے ہیں ۔
ادب کے باب میں بھی جو موضوعات ہیں وہ بھی عمومی نہیں ، چند عنوانات یوں ہیں:
غا لبِ خستہ کے بغیر، ترقی پسند تحریک کا المیہ، دیوان ِ غالب کا پہلا مطلع، میرا جی اُردو ادب کا فرائڈ اور تقسیم ہند اور اُردو افسانہ وغیرہ۔ اور ایک عالمی مسئلہ "دہشت گردی" پر تو اس میں جو مضامین ہیں وہ وقت کی ضرورت ہی نہیں بلکہ اس سلگتے ہوئے موضوع پر ہمیں اپنی نئی نسل کے خیالات سے آگاہی کے ساتھ یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ یہ نسل اس مسئلے پر کس درجہ سنجیدہ ہے۔ اسی مجلے میں "امن عالم اور ہمار ا دین" جیسے موضوع پر مضمون میں ایک شعر درج ہے، جسے یہاں بغیر کسی تبصرہ نقل کیا جاتا ہے:
محبت گولیوں سے بو رہے ہیں
وطن کا چہرہ خوں سے دُھو رہے ہیں
گورنمنٹ ڈگری کالج (افضل پور۔ میر پور۔ پاکستان) کے چار سو صفحات مجلد اس مجلے "سیماب" کے مدیر اور مشہور ادیبِ شہیر پروفیسر غازی علم الدین ہیں جو اپنی ایک تصنیف "لسانی مطالعے" کے حوالے سے ہندوستان میں بھی معروف ہیں کہ مذکورہ کتاب کا ہندوستانی ایڈیشن بھی شائع ہو چکا ہے۔
مجلہ " سیماب" اپنی صورت سے لے کر مشمولات تک ایک عمدہ پیشکش ہے۔ پروفیسر غازی علم الدین کا لکھا ہوا سیف اللہ خالد پر خاکہ خوب نہیں بلکہ خاکہ نگاری کا دِلچسپ نمونہ ہے۔
اسی مجلے سے مستعار چند اشعار :
سنگ بھی آگ اُگلتے ہیں اگر چوٹ پڑے
دل تو پھر دِل ہے اِک آہ نکل آئی ہے
٭ انجم خیالی
ہر پرندہ تھا سلامت، ہوئے ہم ہی گھائل
اپنے تیروں سے لئے آپ نشانے اپنے
٭ سیف اللہ خالد
اُس سے احوالِ خلق کیا پوچھیں
ذکر جو رات دن سُنے اپنا
٭ امین راحت چغتائی
***
Nadeem Siddiqui
ای-میل : nadeemd57[@]gmail.com
Nadeem Siddiqui
ای-میل : nadeemd57[@]gmail.com
ندیم صدیقی |
Simaab, Literary magazine of Govt Degree College, Afzalpur Meerpur, Pakistan. Reviewer: Nadeem Siddiqui
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں