پی ٹی آئی
نیشنل ہیرالڈکے مسئلہ پر کانگریس ارکان نے آج تیسرے دن بھی راجیہ سبھا میں زبردست ہنگامہ آرائی کی جس کی وجہ سے ایوان میں کوئی کام کاج نہیں ہوسکتا ۔ بار بار ملتوی ہونے کے بعد دوپہر دو بجے کاروائی جب دوبارہ شروع ہوئی نائب صدر نشین پی جے کورین نے اطلاعات فراہمی تحفظ بل پر بحث آگے بڑھانے کے لئے سماج وادی پارٹی کے نریش اگر وال کا نام لیا تو کانگریس ارکان ایوان کے وسط میں پہنچ گئے اور پہلے کی طرح نعرے بازی کرنے لگے۔ پارلیمانی امور کے مملکتی وزیر مختاس عباس نقوی نے کہا کہ ہنگامہ کرنے والے کانگریس کے ارکان کو ایوان سے باہر بھیج دینا چاہئے، تب انہیں عقل آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایوان کی کارروائی چلنی چاہئے کیونکہ باقی ارکان بحث میں حصہ لینا چاہتے ہیں۔ پی جے کورین نے اگر وال سے اپنی بات رکھنے کے لئے کہا لیکن ایس پی رکن نے کہا کہ وہ اس حالت میں اپنی بات نہیں کہہ سکتے اور ایوان میں نظم ہونا چاہئے ۔ کورین نے نعرے لگانے والے کانگریسی ارکان سے نشستوں پر واپس جانے اپیل کی اور ایوان کی کارورائی چلانے میں ایوان کا تعاون طلب کیا ۔ دریں اثناء بیجو جنتادل کے ابھینو موہنتی نے پولا ورم منصوبے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ سیاسی مسئلہ نہیں ہے اور قبائلیوں کی زندگی موت کا سوال ہے ۔ پارٹی تین دن سے یہ معاملہ ایوان میں پیش کررہی ہے اور حکومت سے جواب چاہتی ہے ۔ اس پر کانگریس کے ارکان کی طرف سے پھر نعرے بازی شروع ہوگئی جس پر ایوان میں کچھ بھی نہیں سنائی دے رہا تھا ۔ نائب صدر نشین نے کہا کہ ایوان میں اس طرح کی آواز نکالنے کی اجازت نہیں ہے ۔ اس کے بعد انہوں نے کاروائی تین بجے تک ملتوی کردی۔ تاہم تین بجے کارروائی شروع ہونے پر کانگریس ارکان پھر سے ایوان کے وسط میں آگئے اور نعرے بازی کرنے لگے جس کی وجہ سے پی جے کورین نے ایوان کی کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کردی ۔ قبل ازیں دن میں ایوان کی کارروائی پہلے11:30بجے، پھر12:00بجے،2:00بجے اور 3:00بجے ملتوی کی گئی تھی ۔ مرکزی وزیر مواصلات روشنی شنکر پرساد نے اس موقع پر کہا کہ کانگریس راجیہ سبھا میں نیشنل ہیرالڈ کے معاملے پر بحث سے بھاگ رہی ہے جب کہ حکومت اس معاملے پر بات چیت کے لئے تیار ہے ۔ روی شنکر پرساد نے وقفہ صفر کے دوران یہ الزام کانگریس پر لگایا ۔ کانگریس کے رکن جب نیشنل ہیرالڈ کے معاملے پر روز کی طرح آج بھی ہنگامہ کرنے لگے تو پرساد نے اپنی نشست سے اٹھ رک غصے سے کہا کہ حکومت بحث کے لئے تیار ہے ۔ ابھی بحث کرلیجئے لیکن آپ بحث سے کیوں بھاگ رہے ہیں اور اس طرح پارلیمنٹ کے وقار گرا رہے ہیں۔ ہم ہر معاملے پر بات چیت کے لئے تیار ہیں ۔ پرساد کے ساتھ ساتھ انسانی وسائل کی ترقی کے وزیر اسمرتی ایرانی ، مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا اور دیگر بھی اپنی نشست سے کھڑے ہوگئے اور کانگریس ارکان پر برہمی ظاہر کرنے لگے ۔ اس وقت نائب صدر نشین پی جے کورین نے بھی کانگریسی ارکان سے کہا کہ جب حکومت بحث کے لئے تیار ہیں تو آپ بحث کیوں نہیں کرتے۔ آپ لوگ اپنی نشستوں پر جائیے اور بحث میں حصہ لیجئے لیکن کانگریسی ارکان صدر نشین کی کرسی کے پاس ہنگامہ کرتے رہے ۔
Winter session: Rajya Sabha washed out for third day over National Herald case
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں