کھانے کی عادات پر بحث ملک کی صحت کے لئے اچھی نہیں - مملکتی وزیر داخلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-12

کھانے کی عادات پر بحث ملک کی صحت کے لئے اچھی نہیں - مملکتی وزیر داخلہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
عدم رواداری اور بیف کے استعمال پر جاری بحث کے دوران مملکتی وزیر داخلہ ریجی جو نے آج کہا کہ کوئی بھی وزیر کسی بھی شہری کو راست طور پر یہ کہنے کا اختیار نہیں رکھتا کہ وہ کیا کرے اور کیا کھائے ۔ ریجی جو نے کہا کہ گزشتہ18ماہ کے دوران فرقہ وارانہ فسادات کے واقعات میں کسی قسم کا اضافہ نہیں ہوا ہے چنانچہ عدم رواداری کے معاملہ پر بھی بحث کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ شمال مشرق پر سیدھی نظر کے عنوان سے ایجنڈا آج تک کے سیشن میں حصہ لیتے ہوئے ریجی جو نے کہا کہ غذائی عادات پر بحث ملک کی صحت کے لئے اچھا نہیں ہے ۔ سابق اسپیکر پارلیمنٹ و صدر نیشنلسٹ پیپلز پارٹی پی اے سنگما نے کہا کہ شمال مشرق میں مرکز کی کوئی چیز نظر آتی ہے تو وہ بس ہندوستانی فوج ہے۔ ریجی جو سے جب یہ پوچھا گیا کہ شمال مشرق میں عوام کی بڑی تعداد بیف کھاتی ہے تو کیا بی جے پی ارکان اور ارکان پارلیمنٹ کو ملک کی غذائی عادات کے بارے میں حساس ہونا چاہئے تو وہ برہم ہوگئے ۔ مملکتی وزیر داخلہ نے کہا کہ مجھے اس معاملہ میں مت گھسیٹئیے ، اگر میڈیا سمجھتا ہے کہ کوئی بیان درست نہیں ہے تو اسے مت پیش کیجئے ۔ اگر آپ یہ سوچتے ہیں تو کہ یہ مباحث نہیں ہونے چاہئیں تو اسے مت چلائیے۔ انہوں نے کہا کہ میں جب میزروم گیا اور شہریوں سے ملاقات کی تو وہ برہم تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سبھی بیف کھاتے ہیںکیا ہمیں پاکستان چلے جانا چاہئے اور اس پر میں نے دستور کا حوالہ دیا اور ایک وزیر کی حیثیت سے کہا کہ میں کسی کو یہ نہیں کہہ سکتا کہ وہ کیا کریں اور کیا کھائیں ۔ میں نے ان پر دستوری تحفظ کی وضاحت کی تھی ۔ یاد رہے کہ بی جے پی لیڈر اور مملکتی وزیر مختار عباس نقوی نے مئی میں ایک بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ جو لوگ بیف کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتے انہیں پاکستان چلے جانا چاہئے ۔

Discussion on food habits not good for country's health: Kiren Rijiju

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں