انسداد رشوت ستانی قانون میں فوری ترمیم کی تائید - جیٹلی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-26

انسداد رشوت ستانی قانون میں فوری ترمیم کی تائید - جیٹلی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج کہا کہ عصری معیشت سے ہم آہنگی کے لئے انسداد بد عنوانی قانون میں ترمیم کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ قانون بد عنوانی اور غلط فیصلوں فرق کرنے سے قاصر ہے ۔ اس سلسلہ میں ماقبل کھلے پن قانون ، ترمیمی بل کو پارلیمنٹ کے سرمائی سیشن کے اختتام سے قبل راجیہ سبھا میں متعارف کیا گیا ہے۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے انٹلی جنس بیورو کے سالانہ لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ قانون کے باعث اعلیٰ سرکاری عہدیدار معاشی مفادات کے تئیں جرات مندانہ فیصلے لینے سے باز رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دفاعی سامان کی خریداری ، تجارتی معاملات میں فیصلہ سازی، عدم سرمایہ کاری اوراخانگیانہ ایسے فیصلوں کی مثالیں ہیں جو اس قانون سے متاثر ہوئے ہیں۔ اس لئے قانون انسداد بد عنوانیوں میں فوری طور پر نظر ثانی اور ترمیم کی ضرورت ہے تاکہ کھلے معیشت کی ضروریات کے مطابق اس قانون کو بنایاجاسکے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس قانون میں حکومت کی جانب سے لائی گئی ترمیم کے تحت جسے پارلیمنٹ میں تعطل موجود تھا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اسے عنقریب منظر عام پر لایاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن سے نمٹنے کے مقصد سے کی جانے والی اس ترمیم کو بحث کے لئے رکھا گیا ہے تاکہ کرپشن کے خلاف قواعد و ضوابط کے تحت سخت اقدامات کئے جاسکیں ۔ اس کے علاوہ سرکاری ملازمین کو اپنے عہدہ سے سبکدوشی یا وظیفہ کے بعد بھی حفاظت کی جاسکے ۔ وزیر فینانس نے کہا کہ معیشت کے لائسنس راج سے کھلے پن کے دور میں تبدیل ہونے کے بعد جرائم کے انداز تبدیل ہوگئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عالمی معیشت میںبھی اب بہت متحد ہوچکی ہے، ٹکنالوجی نے اس میں بہت سہولتیں پیدا کی ہیں، اس کے ساتھ ساتھ ٹکنالوجی سے معاشی جرائم میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔ رقوما ت کی غیر قانونی منتقلی، بینک دھوکہ دہی ، بدعنوانی، مالی ساز باز، ٹیکس چوری اور دھوکہ دہی ایسے جرائم ہیں جو کھلے پن کی دور مین ٹکنالوجی کے ذریعہ انجام دئیے جارہے ہیں ۔ جیٹلی نے کہا کہ تحقیقاتی ایجنسیوں کو اس سلسلہ میں ترقی دادہ بناتے ہوئے ان میں جرائم سے نمٹنے کے لئے مہارت اور تیاری کی ضرورت ہے ۔

Amending the law against corruption, Jaitley

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں