یو این آئی
فرانس میں گزشتہ ماہ دہشت گردانہ واقعات کے بعد انتہا پسندی کے خلاف جاری سرکاری اقدامات کے تحت ملک بھر میں150سے زائد مساجد کو بند کردئے جانے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے ۔ الجزیرہ چینل نے اپنی ایک رپورٹ میں فرانس کے چیف امام حسن العلاوی کے حوالے سے بتایا ہے کہ فرانسیسی حکومت نے آئندہ چند ماہ میں160مساجد بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ امام حسن العلاوی کا کہنا ہے کہ پیرس میں ہوئے دہشت گرد حملوں کے بعد نافذ ایمرجنسی قوانین کے تحت جن مساجد میں بنیاد پرستی کے خیالات کو فروغ دیاجاتا ہے ، انہیں بند کیاجاسکتا ہے ۔ فرانس کے وزیر داخلہ برنارڈ کیزونوو کے مطابق ایمرجنسی قوانین کے تحت گزشتہ د و ہفتوں کے دوران تین مساجد کو بند کیاجاچکا ہے ۔ کیزینوو نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے چہار شنبہ کو پیرس کے مشرق میں ایک مسجد پر چھاپہ مارا اور کارروائی کے دوران ملنے والے ایک ریوالور کے مالک کو گرفتار کرلیا۔ انہوں نے بتایا کہ سیکوریٹی فورسیز کو مسجد اور اطراف میں چھاپے کے دوران ، جہادی، دستاویزات بھی ملیں جب کہ9افراد کو گھر میں نظر بند کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر22افرادکے ملک چھوڑنے پر پابندی لگادی گئی ۔ 13نومبر کے حملوں کے بعد بند کی جانے والی تین مساجد کے بارے میں فرانس کے چیف امام حسن العلاوی نے کہا کہ مزید مساجد بھی بند کی جائیں گی ۔ واضح رہے کہ حسن العلاوی علاقائی اور مقامی مسلم اماموں کی نامزدگی کے انچارج ہونے کے ساتھ ساتھ اماموںاور جیل حکام کے درمیان ثالث کا کاردار ادا کرتے ہیں۔ العلاوی نے بتایا کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق100سے160مساجد بغیر لائسنس، نفرت انگیز تقایر اور شدت پسندانہ خیالات کے فروغ کی بنا پر بند کی جائیں گی ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ فرانس میں کل2600مساجد موجود ہیں ۔ یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 13نومبر کو پیرس کے چھ مقامات پر دہشت گردوں کے خونریز حملوں میں129افراد ہلاک اور300سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ ان حملوں کی ذمہ داری دولت اسلامیہ برائے عراق و شام عرف داعش نے قبول کرتے ہوئے اس کی وجہ طویل صلیبی مہم کو قرار دیا جبکہ فرانس پر مزید حملے کرنے کی دھمکی بھی دی تھی ۔ داعش کا یہ بھی کہنا تھا کہ فرانس ، خلافت(شام اور عراق) میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے کا ذمہ دار ہے ۔ اسی دوران ایمرجنسی قانون کے تحت فرانس میں تین مساجد کو بند کر کے332افراد کو گرفتارکرلیا گیا ۔ فرانس کی وزارت داخلہ نے کہا کہ پولیس نے یہ کارروائی گزشتہ ہفتہ پیرس پر شدت پسند حملوں کے بعد منظور کردہ ایمرجنسی قوانین کے تحت کی ہے ۔ حکومت فرانس نے اسلامی بنیاد پرستی کے شبہ میں پہلی بار کسی مذہبی مقام کو بند کرنے کی کاروائی کی ہے ۔
160 mosques could close as France targets hate speech
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں