کیلیفورنیا فائرنگ واقعہ کے مہلوکین کی تعداد 14 ہو گئی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-04

کیلیفورنیا فائرنگ واقعہ کے مہلوکین کی تعداد 14 ہو گئی

سان فرانسسکو
پی ٹی آئی
کیلیفورنیا میں ذہنی معذورین کے ایک مرکز پر ہالی ڈے پارٹی کے دوران ایک مسلح جوڑے کی اندھا دھند فائرنگ میں 14افراد ہلاک اور دیگر17زخمی ہوگئے۔ امریکہ میں ہجوم پر فائرنگ کا یہ تازہ واقعہ ہے ۔ پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب کاؤنٹی ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کے ملازمین ان لینڈریجنل سینٹر میں ایک پارٹی میں شریک تھے ۔ پولیس کے مطابق فائرنگ کا واقعہ پیش آنے کے وقت اس مرکز میں زائد از 500افراد موجود تھے۔ فائرنگ کرنے کے بعد یہ جوڑا جو حملہ آوروں کے طرز کے لباس میں ملبوس تھا ایک سیاہ ایس یووی گاڑی میں فرار ہوگیا اور پولیس اس کا تعاوب کرنے لگی۔ چند گھنٹوں بعد پولیس کے ساتھ جھڑپ میں دونوں حملہ آور ہلاک ہوگئے ۔ ہجوم پر فائرنگ کے اس واقعہ میں14افراد ہلاک ہوئے۔ دیگر سترہ افراد خود کار رائفلوں کی گولیوں سے زخمی ہوگئے ۔ بعض افراد دہش زدہ ہوکر فرار ہونے کے دوران زخمی ہوئے ۔ پولیس نے مہلوک حملہ آور خاتون کی 27سالہ تشفین ملک اور مرد کی28سالہ سید فاروق کی حیثیت سے شناخت کی ہے جو امریکی شہری ہے۔ خاتون کی شہریت کا فوری طور پر پتہ نہیں چل سکا ۔ ایک پولیس عہدیدار نے بتایا کہ یہ ہجوم میں فائرنگ کا واقعہ تھا۔ مقامی میڈیا نے بیورو آف الکوحل ٹوبا کو اینڈ فائر آرمس کے عہدیدار میریڈ تھ ڈیوس کے حوالہ سے بتایا کہ اس گاڑی سے بم نما شئے بھی پھینکی گئی ۔ سامان برنارڈ ینو کے پولیس سربراہ ے بروگن نے بتایا کہ حملہ آور اسالٹ طرز کی رائلفوں اور ہینڈ لنس سے لیس تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں حملہ آور سیاہ رنگ کے جنگی لباس میں ملبوس تھے ۔ مشتبہ افراد کے رشتہ داروں نے بتایا کہ دونوں شادی شدہ تھے ۔ فاروق ماہر ماحولیات تھا اور کاؤنٹی ہیلتھ ڈپارٹمنٹ میں بر سر کار تھا۔ کبھی کبھار وہ سان برنارڈینو کے ان لینڈریجنل سنٹر میں کام کیا کرتا تھا ۔ بروگن نے بتایاکہ دفتر میں تعطیلات کے دوران منائی جانے والی پارٹی سے فاروق برہمی کے عالم میں روانہ ہوا تھا اور کچھ دیر بعد تشفین ملک کے ساتھ واپس ہوا ۔ پولیس کا ماننا ہے کہ بندوقوں کی لڑائی میں ہلاک مرد اور خاتون ہی حملہ آور تھے ۔ ایف بی آئی عہدیدار ، ریڈ لینڈس کے ایک اپارٹمنٹ کی تلاشی لے رہے ہیں جہاں فائرنگ سے تعلق رکھنے والے افراد کے مقیم ہونے کا شبہ ہے ۔ قبل ازیں ایف بی آئی کے اسسٹنٹ ڈائرکٹر ڈیوڈ بوڈچ نے بتایا کہ اس واقعہ کو امکانی دہشت گردی کا واقعہ تصور کیا جارہا ہے ۔ صدر بارک اوباما کو بھی اس واقعہ کی تفصیلات سے واقف کروایا گیا ۔ اوباما نے جوگن کنٹرول قوانین کے نفاذ پر زور دے رہے ہیں ، کہا کہ ہمیں اسے معمولی واقعہ نہیں سمجھنا چاہئے کیونکہ دیگر ممالک میں ایسے واقعات اتنے زیادہ پیش نہیںآ تے۔

14 killed in San Bernardino shooting; suspect ID'd

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں