پی ٹی آئی
بنگلہ دیش کی جانب سے الفا لیڈر رانوت چیتیا کو ہندوستان کے حوالہ کرنے کے فوری بعد ہندوستان اور بنگلہ دیش کے معتمدین داخلہ کا پیر سے اجلاس منعقد ہورہا ہے ۔ اس اجلاس میں ہند۔ بنگلہ سرحد پر مویشیوں کی اسمگلنگ اور غیر قانونی در اندازی بات چیت کے ایجنڈہ میں اہم رہیں گیں۔ مرکزی معتمد داخلہ راجیو مہا راشی اپنے بنگلہ دیشی ہم منصب محمد حقی خان سے بات چیت کے دوران توقع ہے کہ بنگلہ دیش سے مویشیوں کی اسمگلنگ کا مسئلہ اٹھائیں گے اور اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے ان سے تعاون طلب کریں گے۔ ایک سرکاری اعلامیہ میں بتا گیا کہ بنگلہ دیش کو مویشیوں کی اسمگلنگ میں تقریبا70فیصد تک کمی آئی ہے ۔ جس کے باعث بنگلہ دیش میں بیف کی قیمت میں بھاری اضافہ ہوا ہے ۔ مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے گزشتہ ماہ ستمبر مین کہا تھا کہ ہر سال تقریبا20تا22لاکھ مویشی بنگلہ دیش کو اسمگل ہوتے ہیں اور اب یہ تعداد گھٹ کر2تا2.50لاکھ تک رہ گئی ہے۔ ہندوستانی وفد توقع ہے کہ بنگلہ دیش سے غیر قانونی در اندازی کا مسئلہ بھی اٹھائے گا اور اسے روکنے کے لئے کہے گا ۔ بی جے پی کے اقتدار میں آنے سے قبل اسے انخابی مسئلہ بنایا تھا ۔ یہ اجلاس بنگلہ یش سے الفا قائد چیتیا کے اخرا ج اور ہندوستان سے کئی جرائم میں مطلوب بنگلہ دیشی شہری نور حسین کا اخراج بعد میں منعقد ہورہی ہے ۔ توقع ہے کہ بنگلہ دیش ہندوستانی بارڈر سیکوریٹی فورس کے جوانوں کے ہاتھوں اس کے شہریوں کی ہلاکت کے مسئلہ کو اٹھائے گا ۔ بی ایس ایف نے کہا ہے کہ مویشیوں کی اسمگلنگ کو روکنے کے لئے اس کی جانب سے فائرنگ جارہی ہے ۔ بنگلہ دیش کی جانب سے توقع ہے کہ تریپورہ میں ہند۔ بننگلہ دیش سرحد کے قریب ہی فوجی آؤٹ پوسٹ کی تعمیر کا مسئلہ اٹھائے گا جو اس سے قبل ہوئے مذاکرات میں بھی اس پر بحث کی گئی تھی۔
India-Bangladesh Home Secretary talks: Cattle smuggling, influx on agenda
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں