پی ٹی آئی
کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے آج دو کسانوں کے ارکان خاندان سے ملاقات کی جنہوں ںے گزشتہ ماہ فصل پر پسوؤں کے حملہ کے بعد بھاری نقصان ہونے پر خود کشی کرلی تھی ۔ راہول نے کہا کہ کانگریس اکالی دل، بی جے پی اتحاد کی شکل میں موجود خس و خاشاک کو صاف کردے گا ۔ کانگریس کے نائب صدر نے الزام عائد کیا کہ ریاست میں کسانوں کی موجودہ حالت کے لئے حکومت پنجاب ذمہ دار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد اچھے دن آنے والے ہیں۔ خود کشی کرنے والے کسان جگدیو سنگھ بوگاڑ کے ارکان خاندان کو ہر ممکن مدد کا تیقن دیتے ہوئے کانگریس قائد نے کہا کہ ان کی پارٹی ہر ضڑورت مند کی مدد کرنے اور اکالی دل ، بی جے پی اتحاد کی شکل میں موجو د خس وخاساک کو دور کرنے تیار ہے۔ متوفی جگدیو سنگھ کے لڑکے مختیار سنگھ نے راہول گاندھی کو بتایا کہ وہ پانچ ایکڑ زمین کے مالک ہیں اور انہوں نے مزید چھ ایکڑ زمین کنٹراکٹ پر حاصل کی تھی لیکن پسوؤں کے حملہ کے سبب انہیں نقصان اٹھانا پڑا ۔ راہول نے قبل ازیں کسانوں کے مسائل کا حل تلاش کرنے میں ناکامی پر پرکاش سنگھ بادل حکومت کو نشانہ تنقید بنایا۔ اس خاندان سے ملاقات کے بعد راہول گاندھی نے موضع بکھیاں والی سے مالوا لا تک اپنی پدیا یاترا شروع کی۔ آئی اے این ایس کے بموجب کانگریس کے نائب صدر نے متوفی کسان کے ارکان خاندان سے ملاقات کے بعد تخت دمدمہ صاحب میں حاضری دی ۔ اس موقع پر پنجاب کانگریس کے صدر پرتاپ سنگھ بجوا اور سابق چیف منسٹر امریندر سنگھ بھی ان کے ہمراہ تھے۔ راہول گاندھی نے متوفی کسان جگدیو سنگھ کے خاندان کو ایک لاکھ روپے کی امداد دی اور تیقن دیا کہ وہ حکومت کو ان کی حالت زار سے واقف کروائیں گے ۔ کانگریس کے نائب صدر نے پنجاب میں زرعی بحران کے سلسلہ میں بادل حکومت اور مرکز میں بر سر اقتدار این ڈی اے کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت میں صنعت کاروں کا ہمیشہ سرخ قالین خیر مقدم کیا جاتا ہے جبکہ کسانوں پر بینکوں کے دروازے بند کردئیے جاتے ہیں ۔ پنجاب کے مالوا بیلٹ کا2روزہ دورہ ختم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مودی زیر قیادت این ڈی اے حکومت نے اراضی بل پر کانگریس کے نکات کو قبول نہیں کیا ۔ یہ بل واضح طور پر موافق صنعت کار اور مخالف کسان پالیسیوں پر مشتمل ہے ۔ راہول نے کہا کہ کانگریس نے حصول اراضی بل کی تین نکات کی بنیاد پر مخالف کی تھی ۔ پہلا یہ اگر پانچ سال میں کام شروع نہ کیا جائے تو اراضی دوبارہ کسانوں کو منتقل کردی جائے، دوسرا یہ کہ اراضی کے حصول کی وجہ سے کسان مزدوروں اور کسانوں کو ہونے والے نقصانات کے سماجی جائزہ کو ضروری قرار دیاجائے ۔ بہر حال مودی حکومت نے ان نکات کو قبول نہیں کیا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ (حکومت) مخالف کسان اور موافق صنعت کار پالیسیوں پر عمل پیرا ہے ۔ یہ بتاتے ہوئے کہ کسانوں کے مسائل صرف کانگریس ہی حل کرسکتی ہے ، انہوں نے کہا کہ مودی اور بادل حکومت مخالف کسان اور مخالف مزدور ہے ۔ پنجاب میں منشیات کے مسئلہ کا حوالہ دیتے ہوئے راہول نے کہا کہ جب انہوں نے یہ کہا تھا کہ ریاست کی70 فیصد آبادی منشیات کی عادی ہوتی جارہی ہے تو سینئر اکالی قائدین نے ان کا مذاق اڑایا تھا لیکن اب جب کہ یہ حقیقت ساری دنیا پر آشکار ہوچکی ہے اور سب یہی کہنے لگے ہیں تو انہوں نے اس سے اتفاق کرنا شروع کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب پنجاب میں سب سے بڑی لڑائی منشیات کی عادت کو روکنا ہے اور اس کا سب سے بڑا حل پنجاب کے نوجوان اور تعلیم یافتہ افراد کے لئے ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا کرنا ہے ۔ کانگریس کے نائب صدر نے سکھوں کے پانچ تختوں میں شامل تخت دمدمہ صاحب میں حاضری دی اور عبادت کی ۔ بعد ازاں انہوں نے دیگر قائدین کے ساتھ لنگر تناول کیا ۔ راہول گاندھی نے دو روزہ دورہ پنجاب کا آج دوسرا دن تھا۔ انہوں نے کل یعنی جمعرات کو پولیس فائرنگ میں ہلاک ہونے والے نوجوانوں کے خاندانوں سے ملاقات کی تھی ۔ یہ دونوں نوجوان گزشتہ ماہ سکھوں کی مقدس کتاب گرو گرنتھ صاحب کی بے حرمتی کے خلاف احتجاج کے دوران پولیس فائرنگ میں ہلاک ہوگئے تھے ۔
Rahul Gandhi hits out at Modi government over farmers' plight in Punjab
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں