پی ٹی آئی
ساتویں پے کمیشن مرکزی حکومت کے ملازمین اور وظیفہ یابوں کے لئے تنخواہوں ، الاؤنسس اور وظائف میں23.55فیصد اضافہ کی سفارش کی ہے جس سے سرکاری خزانہ پر1.02لاکھ کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا ۔ پے کمیشن نے شہریوں کے لئے بھی ایک رینک ایک پنشن کے مماثل فوائد کی سفارشات کی ۔ ان سفارشات سے مرکزی حکومت کے47لاکھ ملازمین اور52لاکھ وظیفہ یابوں کو فائدہ ہوگا جس کا مرکزی بجٹ پر73.350کروڑاور ریلوے بجٹ پر28,450کروڑ روپے کا اثر پڑے گا۔ جسٹس اے کے ماتھر کی زیر صدارت ساتویں پے کمیشن کی900صفحات کی رپورٹ وزیر فینانس ارون جیٹلی کو پیش کی گئی اور سفارش کی گئی کہ نئی تنخواہوں پر آئندہ سال یکم جنوری سے عمل کیاجائے ۔ پیانل نے بنیادی یافت میں14.27فیصد اضافہ کی سفارش کی جو70سال میں سب سے کم ہے۔ سابقہ چھٹے پے کمیشن نے20فیصد اضافہ کی سفارش کی تھی جسے حکومت نے2008ء میں عمل آوری کے وقت دوگنا کردیا تھا ۔ 23.55فیصد اضافہ میں الاؤنسس میں اضافہ بھی شامل ہے ۔ رپورٹ میں تمام ارکان عملہ اور وظیفہ یابوں کے لئے ہیلتھ انشورنس اسکیم شروع کرنے کی بھی سفارش کی گئی ۔ پیانل کی سفارشات میں گریجویٹی کی حددوگنی کرنے کی بھی سفارش کی گئی جو20لاکھ روپے ہوجائے گی ۔ ساتویں پے کمیشن کی سفارشات سے خود مختار اداداروں، یونیورسٹیوں اور سرکاری شعبہ کی یونٹس کے اسٹاف کو فائدہ ہوگا۔ ارون جیٹلی نے رپورٹ وصول کرنے کے بعد یہ بات کہی ۔ ساتویں پے کمیشن نے دفاعی ملازمین کے لئے ملٹری سرویس پے میں دوگنے سے زیادہ اضافہ کی تجویز پیش کی ۔ اس دوران آر ایس ایس سے ملحقہ بھارتیہ مزدور سنگھ نے ساتویں پے کمیشن کی سفارشات کو مایوس کن قرار دیا اور کہا کہ نتیجہ میں صلاحیتیں ملک سے باہر چلی جائیں گی ۔ بھارتیہ مزدور سنگھ کے جنرل سکریٹری گریش اپادھیائے نے کہا کہ ساتویں پے کمیشن کی رپورٹ مایوس کن ہے اور اس کے فوائد بہت کم ہیں اور اس سے صلاحیتیں باہر ہوجائیں گی اور معیشت پر برا اثرپڑے گا۔
Bonanza for govt staff: 7th Pay Commission recommends 23.55% hike; OROP for civilians too
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں