پی ٹی آئی
سی بی آئی کے عہدیداروں نے آج یہاں تقریبا50مقامات کی تلاشی لی اور کالے دھن کا پتہ لگانے کی کوشش کی ۔ ذرائع نے بتایا کہ چھ ہزار کروڑ ، روپے ہانگ کانگ کو منتقل کردیے گئے ہیں۔ اس مقصد کے لئے بینک آف بڑودا سے استفادہ کیا گیا ہے۔ سی بی آئی کے عہدیداروں نے پچاس مقامات پر تلاشی لے کر مشتبہ افراد کے ساتھ بات چیت کی گئی اور اس بات کی تحقیق بھی کی گئی کہ آیا یہ غیر قانونی کارروائی میں کتنے افراد ملوث ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ اس قدر بڑی رقم کی منتقلی کے لئے غیر قانونی طریقہ کار اختیار کیا گیا ، جس کی وجہ سے حکام اس میں ملوث افراد کا پتہ لگانے کی کوشش کررہے ہیں۔ سی بی آئی کے ذرائع نے کہا کہ59اکاؤنٹ ہولڈرس کمپنیوں کی جانب سے بھی اس سلسلہ میں بے قاعدگی ہوئی ہے ، جس کی وجہ سے حکام ان کمپنیوں کے تعلق سے بھی تحقیقات کررہی ہیں اور دستاویزات کی جانچ پڑتال بھی کی جارہی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ اگر رقومات دوسرے ممالک کو روانہ کرنی ہوتی ہیں تو اس کے لئے درکار قانونی امور کی تکمیل ضروری ہوتی ہے ، لیکن اس کی تکمیل نہیں کی گئی اور غیر قانونی طریقہ کار اختیار کیا گیا ۔ ذرائع نے بتایا کہ عہدیدار مشتبہ افراد اور کمپنیوں کی شناخت کررہے ہیں اور اس سلسلہ میں بعض افراد کے تعلق سے بھی پوچھ گچھ کی جارہی ہے ۔ سی بی آئی کے ہیڈ کوارٹرس نے آج یہاں یہ بات بتائی ۔ سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن نے اس سلسلہ میں ایک کیس درج کرلیا ہے اور درکار دفعات اور ایکٹ کے تحت کارروائی کی جارہی ہے ۔ ایف آئی آر میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ59اکاؤنٹ ہولڈرس اور نامعلوم بینک کے عہدیداروں نے اس سلسلہ میں سازش کرکے سمندر پار ممالک کو یہ رقم روانہ کی ہے ، جس میں زیادہ تر یہ رقم ہانگ کانگ کو روانہ کی گئی ہے ۔ ذرائع نے کہا کہ چھ ہزار کروڑ روپے جو کہ غیر قانونی طور پر بے قاعدگی کے ساتھ روانہ کئے گئے ہیں وہ بینکنگ کے طریقہ کار کی خلاف ورزی ہے ، کیونکہ اس سلسلہ میں درکار امور کی تکمیل نہیں ہوئی ہے، جب کہ اگر کوئی رقم دوسرے بیرونی ملک کو روانہ کرنی ہوتی ہے تو اس کے لئے جو قواعد و ضوابط کی ضرورت ہوتی ہے اس کی تکمیل کرنی پڑتی ہے ۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹریٹ نے بھی ایک کیس درج کرلیا ہے اور اس سلسلہ میں تلاشی لی جارہی ہے ۔ کانگریس نے کل اس معاملہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع نے کہا کہ یہ بات حیرت انگیز ہے کہ ہی رقم کاجو اور دالوں کے علاوہ چاول کی ہانگ کانگ سے خریدی کے لئے روانہ کی گئی ہے۔ کانگریس کے ترجمان آر پی ایم سنگھ نے یہ بات بتائی ۔ بینک کے حکام نے بھی اس سلسلہ میں تحقیقات کی ہیں ، جب کہ حکام کو اس بات کا علم ہوا ہے کہ رقم کی روانگی میں قانونی امور کو پیش نظر نہیں رکھا گیا ۔ سی بی آئی کے ذڑائع نے بتایا کہ بینک کی اشوک وہار برانچ سے تقریبا 8ہزار معاملتیں کی گئی ہیں، ذرائع نے کہا کہ اکاؤنٹ رکھنے والے افراد کی جانب سے جو بے قاعدگیاں کی گئی ہیں، اس سلسلہ میںبھی ہم مختلف امور کا جائزہ لے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بطور پیشگی یہ رقم دی گئی ہے ۔ اس تعلق سے حقائق کیا ہیں، ہم اس کی تحقیقات کریں گے ۔ ذرائع نے کہا کہ کمپنیوں کے نام سے50کرنٹ اکاؤنٹ کھولے گئے اور اس مقصد کے لئے غلط پتے درج کروائے گئے جس کے بعد یہ رقم روانہ کرنے کی کاروائی کی گئی ۔
CBI, ED Raid Bank of Baroda for Rs 6K-crore Suspected Black Money Transfer
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں