پی ٹی آئی
مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج کہا کہ داخلی کالے دھن کے مسئلہ کو معقولیت پسند محصولات اور عوام کو زیادہ سے زیادہ بینکوں سے جوڑتے ہوئے حل کیاجائے گا۔ اس کے علاوہ دیگر اقدامات بھی کئے جائیں گے ۔ کولمبیا یونیورسٹی میں طلبہ اور اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے ارون جیٹلی نے کہا کہ اس سلسلہ میں پہلا قدم آپ کو اپنے شرحوں کو معقولیت پسند بنانا ہوگا اور ان کے ٹیکس کی شرح کو بھی بہتر بنانا ہوگا تاکہ اس بات کو یقینی بنایاجاسکے کہ عوام کو ٹیکس کو تسلیم کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کے عوامل معیشت کی صورتحال پر مبنی ہوتے ہیں ۔ جس کے لئے بینکی شعبہ کو زیادہ سے زیادہ رقمی لین دین ادائیگی کی طریقہ کار کے حقائق ہیں جس کے نتیجہ میں بینکوں سے بڑے پیمانہ رقمی لین دین ہو، یہ تمام چیزیں اضافی فائدہ ہوتے ہیں ۔ جیٹلی نے مزید کہا کہ حکومت نے بجٹ میں پہلے ہی اعلان کرچکی ہے کہ چند خصوصی زمروں میں رقمی لین دین کے لئے پیان کارڈ کو لازمی ہے جب کہ چند کے لئے یہ محدود ہے ۔ جہاں تک کارپوریٹ ٹیکس کا تعلق ہے ، ایک مرتبہ کارپوریٹ ٹیکس کی شرح کم ہوجائے تو ٹیکس سے چھوٹ کی صورتحال میں تبدیلی آئے گی ۔ کچھ کارپوریٹ ٹیکس چھوٹ ہیں جو عوام کو حاصل ہیں ۔ بڑی تعداد میں تنازعات اور امیت یا زات کے باعث اس چھوٹے کو گھیرے ہوئے ہیں۔ انہوں نے پارلیمنٹ میں تعطل کا شکار گڈس اینڈ سرویس ٹیکس( جی ایس ٹی) بل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت کی اعلیٰ ترجیحات میں سے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کارپوریٹ ٹیکس کی شرح میں25فیصد کی کمی لائی جائے گی۔ اور میں ٹیکس سے چھوٹ حاصل کرنے والے کو ہر ایک کو ایک کے بعد دیگر علیحدہ کروں گا۔ مجھے یقین ہے کہ تمام معلنہ ٹیکس سے راحت پانے والوں کو سال بہ سال معقولیت پسند بنایا جائے گا۔ وزیر فینانس نے کہا کہ ترقی کے لئے دنیا کو چین کے علاوہ دیگر اضافی سہارے کی ضرورت ہے اور موجودہ طور پر ہندوستان کے لئے یہ ایک موقع ہے ۔ اپنے خطا ب کے دوران جیٹلی نے آنے والے مہینوں میں مرکز میں بی جے پی کی زیر قیادت حکومت کی کارکردگی کے خدوخال پیش کرتے ہوئے کہا کہ جی ایس ٹی حکومت کی اعلیٰ ترجیح ہے اور اس امید کااظہار کیا کہ دیوالیہ سے متعلق کوڈ کو پارلیمنٹ کے سرمایہ اجلاس میں پیش کیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک محصولات کے مسئلہ کا تعلق ہے اس سلسلہ میں ہماری طرف سے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے اس لئے راست محصولات کے تحت ہم دنیا کے ساتھ صداقت و اعتبار کھونا نہیں چاہتے ۔ انہوں نے کہ اکہ جارجحانہ انداز میں محصولات ملک کے لئے بہتر نہیں ہوں گے اور اس سے ٹیکس میں اضافہ نہیں ہوسکتا۔ لیکن اس سے بدنامی ہوسکتی ہے ۔
Problem of black money can be tackled by rationalising taxes
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں