مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام ہندوستان کے مفاد میں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-14

مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام ہندوستان کے مفاد میں

رملہ
پی ٹی آئی
یہ بتاتے ہوئے کہ مشرق وسطیٰ میں امن اور استحکام ہندوستان کے مفاد میں ہے صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے آج غزہ میں ایک دوسرے انفارمیشن ٹکنالوجی سنٹر کی تعمیر کے علاوہ فلسطین کے ساتھ اس کے تاریخی تعلقات کو آگے بڑھانے کے لئے ایک تین ستونی فریم ورک کی تجویز پیش کی ۔ مکرجی جو ایک ہندوستانی صدر کی جانب سے ریاست کے اولین دورہ پر فلسطین میں ہیں ہندوستانی تکنیکی اور معاشی تعاون میں اضافہ اور فلسطین کے لئے اسکالر شپ پروگرام کو سالانہ صد فیصد بنانے اور القدس یونیورسٹی میں ایک انڈین چیر کے قیام کابھی اعلان کیا۔ صدر جمہوریہ نے تجویز پیش کی اور اس ملک کے اپنے دورہ کے دوسرے اور آخری دن مشرقی یروشلم میں ابو قیس میں القدس یونیورسٹی کی جانب سے انہیں ایک اعزازی ڈگری عطا کئے جانے کے بعد اپنی تقریر میں یہ اعلانات کئے۔ تقریب میں مکرجی نے امن کو ایک شجاعت اور بہادری قرار دیا ۔ اتوار کو صدر جمہوریہ کو عمان میں یونیورسٹی آف اردن کی جانب سے پولٹیکل سائنس کی ایک اعزازی ڈگری عطا کی گئی تھی ۔ جمعرات کو انہیں اسرائیل میں حبرو یونیورسٹی کی جانب سے ایک اعزازی ڈاکٹریٹ ڈگری عطا کی جائے گی۔ اپنی تقریر میں مکرجی نے القدس یونیورسٹی میں جس میں وزیر اعظم ڈاکٹر حمد اللہ بھی شامل ہیں کہا کہ ہندوستان، کا ایک مشترکہ ادراک ہے کہ مسئلہ فلسطین عرب۔ اسرائیل تصادم کا مرکز ہے اور علاقہ میں امن واستحکام ہندوستان کے مفاد میں ہے ۔ یہ بتاتے ہوئے کہ ہندوستان ، فلسطینی کاز کے فروغ میں ہمیشہ صف اول میں رہا ہے صدر جمہوریہ نے کہا کہ اس سلسلہ میں مضبوط بنیادیں رکھی گئیں اور فلسطین کے عوام کے لئے امن، و خوشحالی اور ترقی میں دونوں ملکوں کا مشترکہ ایقان ہے جو ہمیں مزید کام کرنے کی ترغیب دیتا ہے ۔ انہوں نے فلسطین پر اقوام متحدہ کی کئی قرار دادوں کی ہندوستان کی جانب سے تائید کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ فلسطینی عوام کے ساتھ اس کی یگانگت دکھاتا ہے ۔ مکرجی جو اپنے سہ ملکی دورہ کے دوسرے مرحلہ میں فلسطین میں ہیں اور اسرائیل کو جانے والے ہیں کہا کہ فلسطین کے ان کے دورہ کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ اس کے ساتھ ہندوستان کے رشتے کے مستقبل کے لئے ایک فریم ورک کا مشورہ دینا ہے ۔ یہ بتاتے ہوئے کہ ہندوستان، فلسطین پر اس کی روایتی پالیسی پر عمل کرنا جاری رکھے گا۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ ان کی شراکت کا فریم ورک تین اصولی ستونوں کے توسط سے نافذ کیاجاسکتا ہے جو قریبی سیاسی گفت و شنید ، دوسرا گہرے معاشی اور تعلیمی اشتراک ، تیسرا ثقافتی رابطے اور عوام سے عوام کے تبادلے ۔ پر مبنی ہے ۔ القدس یونیورسٹی میں ہند۔ فلسطین سنٹر اور انفارمیشن اور مواصلاتی ٹکنالوجی میں برتری ، کے افتتاح کے بعد مکرجی نے تقریب سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان غزہ میں ایک ایسا ہی سنٹر تعمیر کرے گا ہم اور رملہ میں ٹکنو پارک کی کامیابی کو آگے لے جانے کے خواہاں ہیں ۔ یہ پراجکٹ مشترکہ طور پر تعمیر کیاجائے اور فلسطین سرمایہ فنڈ اور پبلک اینڈ پرائیویٹ سیکٹر کی جانب سے چلایاجائے گا۔ مکرجی نے کہا کہ رملہ میں ایک سٹیلائٹ سنٹر ہوگا جو صنعتوں کے ساتھ تعلقات کو آگے بڑھائے گا۔ صدر جمہوریہ نے عصری مواصلاتی آلہ کے بغیر ہندوستان سے 30کمپیوٹرس القدس یونیورسٹی کے سنٹر کو تحفہ میں دئیے جو سیکوریٹی بنیادوں پر اسرائیلی کسٹمس عہدیداروں کی جانب سے روک رکھے گئے تھے۔ ہندوستان مواصلاتی آلہ کو تبدیل کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے جس کی اسرائیل کی جانب سے اجازت نہیں ہے اور وہ ان کو فریکوئینسیز کے ساتھ تبدیل کرنا چاہتا ہے جو اسرائیل کے لئے قابل قبول ہو ۔ انہو ں نے لڑکوں کے لئے ایک ہائی اسکول کا بھی افتتاح کیا جو ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو سے موسوم کیا گیا ہے ۔

Pranab moots 3-pillar framework to propel ties with Palestine

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں