بہار کے عوام جنگل راج یا وکاس راج کا انتخاب کریں - وزیر اعظم مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-10

بہار کے عوام جنگل راج یا وکاس راج کا انتخاب کریں - وزیر اعظم مودی

سسرام، اورنگ آباد
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک مرتبہ پھر بہار میں جنگل راج کی اپنی تنقید کا اعادہ کرتے ہوئے خبر دار کیا کہ اگر عظیم اتحاد کو دوبارہ اقتدار حاصل ہوتا ہے تو بہار کے معاملات کا ریموٹ کنٹرول لالو پرسادیادو کے ہاتھ میں ہوگا اور اغوا برائے تاوان واحد صنعت ہوگی جسے فروغ حاصل ہوگا ۔ سسرام اور اورنگ آباد میں جہاں12اکتوبر کو رائے دہی ہونے والی ہے انتخابی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے نتیش کمار ، لالو پرساد اور سونیا گاندھی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہ اکہ گزشتہ ساٹھ برسوں کے دوران انہوں نے ریاست میں اپنے اقتدار کے دوران مظاہرہ کا کوئی حساب نہیں دیا ہے کیونکہ ان کے پاس انتخابی مہم میں انہیں( مودی) گالی دینے کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے ۔ وہ (لالو) اب چاہتے ہیں کہ بہار کو ریموٹ کنٹرول کے ذریعہ چلائیں کیونکہ خود انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ بگ باس ہیں اور وہ کسی کو بھی اپنی انگلیوں پر نچا سکتے ہیں ۔ سسرام سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے عوام کو یاد دلایا کہ لالو پرساد کو چارہ اسکام میں سزا ہوچکی ہے ۔ اور ان کے انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی لگادی گئی ہے ۔ عظیم اتحاد پر تنقید کرتے ہوئے اورنگ آباد میں وزیر اعظم نے ان کے جنگل راج کے تبصرہ پر اعتراض کرنے والے نتیش کمار کا مضحکہ اڑایا اور کہا کہ جب ہم جنگل راج کی بات کرتے ہیں تو نتیش کمار پریشان ہوجاتے ہیں جب کہ وہ خود ہی لالو پرساد کے دورا قتدار کو جنگل راج کہتے رہے ہیں، اب کس طرح وہ اس پر اعتراض کرسکتے ہیں ۔ کیا بہار کو دوبارہ جنگل راج کی ضرورت ہے ، اگر عظیم اتحاد کو دوبارہ اقتدار ملتا ہے تو اغوا کی صنعت مزید ترقی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ نئی کاریں چھینی جارہی ہیں، غریبوں کے مکانوں پر قبضہ کیاجارہا ہے اور عوام سے پوچھا کہ کیا آپ بہار میں ایسے دن دوبارہ دیکھناچاہتے ہیں ۔ اچھی حکمرانی کے وعدہ پر نتیش کمار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیر اعظم نے ریاست میں جرائم کے اعداد و شمار پیش کئے اور کہا کہ جب سے جنتادل متحدہ کے لیڈر نے آرجے ڈی سے ہاتھ ملایا ہے لا قانونیت بڑھ گئی ہے ۔ جنوری اور جولائی کے درمیان بہار میں افواہ کے4ہزار واقعات پیش آئے ہیں کل رات ہی پٹنہ میں ایک پولیس عہدیدار کو گولی ماری گئی ہے۔ اگر اس ریاست میں ایک پولیس عہدیدار محفوظ نہیں ہے تو عام آدمی کا کیا ہوگا ۔ اس طرح کا جنگل راج اس وقت سے قائم ہے جب سے ان دونوں نے ہاتھ ملایا ہے ۔ مودی نے کہا کہ لالو ، کمار اور سونیا گاندھی نے اپنے ساٹھ برسوں کے اقتدا رکا حساب دیا ہے ۔ وہ دن رات سوائے مودی کو کوسنے کے اور کوئی کام نہیں کرتے ۔ ہر صبح ڈکشنری کھول کر دیکھتے ہیں تو آج مودی کو کون سی گالی دیں ۔ اب وہ ڈکشنری بھی کافی نہیں ہے اس لئے انہوں نے نئی گالیاں تیار کرنے کے لئے ایک فیکٹری کھول لی ہے ۔ سسرام میں جو آنجہانی دلت لیڈر جگجیون رام کا حلقہ ہے دلتوں کی پسماندگی کے لئے مودی نے نتیش کمار کو پھر ایک بار تنقید کا نشانہ بنایا۔ اس موقع پر سابق چیف منسٹر جتن رام مانجھی بھی اسٹیج پر موجود تھے جنہوں نے جنتادل متحدہ سے نکالے جانے پر این ڈی اے میں شمولیت اختیار کرلی ۔ مودی نے کہا کہ نتیش کمار نے اپنے شخصی مفاد کے لئے دلت لیڈر کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔ انہوں نے عظیم اتحاد کو موقع پر ستوں کی گٹھ جوڑ قرار دیا اور لوگوں سے کہا کہ وہ بہار کو تباہ کرنے والوں کو سبق سکھائیں۔ مودی نے کہا کہ یہ انتخابات صرف اس لئے نہیں ہیں کہ آئندہ کونسی پارٹی حکومت بنائے گی بلکہ یہ ان لوگوں کو سزا دینے کے لئے ہے جن کی سابق حکومتوں نے بہار کو تباہ کردیا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف جنگل راج ہے اور دوسری طرف وکاس راج ۔ رائے دہندوں کو انتخاب کرنا ہے کہ انہیں کس راج کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے رائے دہندوں سے کہا کہ وہ ریاست کی تقدیر بدلنے کے لئے ایک بار این ڈی اے کا موقع دے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں