پی ٹی آئی
نیشنل کانفرنس نے آج اسپیکر کی جانب سے اپنے دو ارکان کو معطل کیے جانے کے بعد جموں و کشمیر اسمبلی کے مابقی سیشن کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا۔ اسمبلی میں آج مسلسل دوسرے دن اپوزیشن کے احتجاج کے سبب افرا تفری کے مناظر دیکھے گئے۔ نیشنل کانفرنس قائد عمر عبداللہ نے اسپیکر کویندر گپتا کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ وہ اپوزیشن کی آواز کا گلا گھونٹ رہے ہیں۔ اسپیکر نے دستور کی دفعہ35A کے مسئلہ پر مباحث کے لئے وقفہ سوالات کو معطل کرنے سے انکار کردیا تھا ، جس پر عمر عبداللہ نے یہ بات کہی ۔ یہ دفعہ جموں و کشمیر کے مستقل شہریوں کے منفرد موقف کو برقرار رکھتی ہے ۔ اسپیکر کی جانب سے الطاف وانی اور عبدالمجید لارمی کو مابقی سیشن کے لئے معطل کرنے اور ان کا تخلیہ کرانے کے احکام جاری کیے جانے کے بعد عمر عبداللہ نے کہا کہ ہم مابقی سیشن کا بائیکاٹ کریں گے اور پارٹی ارکان کے ساتھ واک آؤٹ کردیا۔ آج صبح ایوان کی کاروائی کے آغاز کے ساتھ ہی نیشنل کانفرنس کے کئی ارکان اپنی نشستوں سے اٹھ کھڑے ہوئے اور بیانر لہرانے لگے ، جس میں دفعہ35Aکو برقرار رکھنے اور مستحکم بنانے کا مطالبہ کیا تھا ۔ نیشنل کانفرنس کے ارکان نے دفعہ35Aکے مسئلہ پر مباحت کے لئے وقفہ سوالات کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا ، جسے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ کانگریس ارکان نے بیانر لہراتے ہوئے یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں اور حکومت کے کنٹراکٹ اسٹاف کو باقاعدہ بنانے کے مسئلہ پر مباحث کا مطالبہ کیا۔ اسپیکر کویندر گپتا نے کہا کہ دفعہ35A پر بحث نہیں کی جاسکتی، کیوں کہ یہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے، جب کہ وقفہ سوالات کے بعد دیگر مسائل پر بحث کی جاسکتی ہے ۔ اسپیکر کے ان ریمارکس پر اپوزیشن ارکان بھڑک اٹھے اور ایوان کے وسط میں جمع ہوگئے، جس کی وجہ سے تعطل پیدا ہوگیا ، تاہم اسپیکر نے ایوان کی کارروائی ملتوی نہیں کی اور احتجاجی ارکان اسمبلی کے شوروغل اور نعرہ بازی کے دوران کارروائی جاری رکھی۔ بعد ازاں اپوزیشن ارکان نے ایوان کے وسط میں متوازی کارروائی شروع کردی ۔ سابق اسپیکر اور نیشنل کانفرنس کے رکن اسمبلی مبارک گل کے لئے اسمبلی ہال کے روبرو ایک کرسی رکھی گئی تاکہ وہ اسپر بیٹھ کر کارروائی چلائیں ۔ اسمبلی کے عملیہ نے ایک کرسی فوری ہٹا دی ، لیکن گل نے احتجاجی ارکان اسمبلی کے ساتھ تمثیلی کارروائی چلائی ۔ بعد ازاں چند نیشنل کانفرنس ارکان اسمبلی نے اسمبلی کے رپورٹرس کی میزوں پر چڑھنے کی کوشش کی جس پر اسپیکر نے الطاف وانی اور عبدالمجید لارمی کو مابقی کاروائی تک معطل کرنے اور ان کا تخلیہ کرانے کا اعلان کیا۔ برہم نیشنل کانفرنس ارکان نے واک آؤٹ کردیا اور اسپیکر کے خلاف نعری بازی کی۔ کل بیف پر امتناع اور دیگر مسائل پر اسمبلی میں ہنگامہ آرائی ہوئی تھی ۔ نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے ارکان بیانر لہراتے ہوئے ایوان کے وسط میں پہنچ گئے تھے، میزوں پر چڑھ گئے تھے اور مارشلوں خے ساتھ متصادم ہوگئے تھے ۔ اس واقعہ میں ایک قانون ساز اور سیکوریٹی عملہ کا ایک رکن زخمی ہوگئے تھے ۔
Ruckus continues in Assembly; NC to boycott remaining session
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں