جموں و کشمیر اسمبلی میں آزاد رکن کو بی جے پی ارکان کی مار پیٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-09

جموں و کشمیر اسمبلی میں آزاد رکن کو بی جے پی ارکان کی مار پیٹ

سری نگر
پی ٹی آئی
بیف پارٹی دینے پر یہاں جموں و کشمیر میں بعض بی جے پی ارکان اسمبلی نے آزاد رکن شیخ عبدالرشید کو مار پیٹ کی جس کے نتیجہ میں اپوزیشن نے ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کردیا ۔ شیخ عبدالرشید نے کل یہاں ایم ایل اے ہاسٹل میں بیف پارٹی دی تھی اور آج کا یہ واقعہ اسی کا شاخسانہ ہے جو ایک ایسے دن پیش آیا جب گوشت پر امتناع سے متعلق ایک بل پیش کیاجانے والا تھا۔ بی جے پی ارکان اسمبلی کے حملہ کے ساتھ ہی نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے کئی ارکان اسمبلی انہیں بچانے دوڑ پڑے ۔ ایوان کے اندر کئے گئے اس حملہ پر اپوزیشن نے سخت رد عمل ظاہر کیا۔ نیشنل کانفرنس قائد عمر عبداللہ نے کہا کہ اس معاملہ کو قبول کرنا ناممکن ہے ۔ سابق چیف منسٹر نے کہا کہ آج جو کچھ ہوا ہے اسے ہضم کرپانا ناممکن ہے ۔ ایک معزز رکن پر ایوان کے اندر حملہ کیا گیا ۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ لوگ ان کا قتل کرنا چاہتے تھے ۔ اگر انہوں نے کوئی قابل اعتراض کام کیا تھا تو اسے ریکارڈ پر لایاجانا چاہئے تھا۔ گائے کے گوشت پر امتناع کے مسئلہ پر سابق چیف منسٹر نے کہا کہ ہم بھی اس مسئلہ سے جذباتی طور پر وابستہ ہیں ۔ ہم اپنا مذہب آپ پر مسلط نہیں کرتے۔ مذہب شراب اور خنزیر کے گوشت کے استعمال سے روکتا ہے تو کیا میں ہر اس شخص پر حملہ کرتا پھروں گا جو خنزیر کا گوشت کھاتا ہے یا شراب نوشی کرتا ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ چیف منسٹر اس مسئلہ پر بیان دیں ۔ دوسری طرف چیف منسٹر مفتی محمد سعید نے اس حملہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جذبات پر قابو رکھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا میں اس واقعہ کی مذمت کرتا ہوں ۔ ایوان میں اچھی روایت پائی جاتی ہے۔ جذبات پر قابو رکھا جانا چاہئے۔ میں ڈپٹی چیف منسٹر نرسل سنگھ سے کہوں گا کہ وہ اپنی پارٹی کے ارکان اسمبلی کی بد سلوکی پر معذرت خواہی کریں۔ نرمل سنگھ نے کہا کہ آج اسمبلی میں جو کچھ ہوا ہم اسے پسند نہیں کرتے ۔ لیکن کل ایم ایل اے ہاسٹل میں جو کچھ ہوا تھا وہ بھی غلط تھا ۔ انہوں نے گزشتہ روز کی بیف پارٹی کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بات کہی ۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے اس واقعہ پر معافی نہیں مانگی ۔ اس کے بعد ساری اپوزیشن نے واک آؤٹ کردیا۔ بی جے پی رکن اسمبلی روئیندر رائنا نے کہا کہ رشید نے ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے ۔ یہ جسمانی مارپیٹ کا معاملہ نہیں تھا ۔ انہوں نے ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے ۔ میں نے انہیں نہیں مارا ۔ انہوں نے کہا کہ انجینئر رشید نے کل رات بیف پارٹی منعقد کی جس کی وجہ سے میرے جذبات کو ٹھیس پہنچی ۔ میں نے چیف منسٹر کو اس معاملہ سے واقف کرایا اور ایس ایچ او کو فون کیا، لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ انجینئر رشید نے جو لان گیٹ کے رکن اسمبلی ہیں، کل یہاں ایم ایل اے ہاسٹل کے سبزہ زار پر بیف پارٹی منعقد کی جس میں مہمانوں کی بیف کباب، رستا( کوفتوں) اور بیف سے بنی ہوئی دیگر ڈشس سے تواضع کی گئی۔ رشید نے کہا تھا کہ وہ کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں چاہتے لیکن یہ پیام دینا چاہتے ہیں کہ کوئی عدالت یا مقننہ عوام کو اپنی من پسند غذا استعمال کرنے سے نہیں روک سکتا۔ رکن اسمبلی نے کہا تھا کہ یہ قدم محض انہیں( ارکان اسمبلی کو) یہ واضح پیام دینے کے لئے اٹھایا گیا ہے کہ چاہے آپ بل کو قبول کریں یا اسے مسترد کریں ، کوئی فرق نہیں پڑے گا ۔ مذہبی معاملات کو عدالتوں یا اسمبلی کے تابع نہیں رکھا جاسکتا ۔ دنیا کی کوئی طاقت کوئی اسمبلی ، کوئی عدالت یا کوئی ادارہ ہمیں اپنی من پسند غذا استعمال کرنے سے نہیں روک سکتا ۔ بعد ازاں وزیر قانون بشارت بخاری کے اس تیقن پر کہ دپٹی چیف منسٹر اس معاملہ پر معافی مانگیں گے ، اپوزیشن ارکان ایوان میں واپس ہوئے۔ وقفہ صفر سے قبل نیشنل کانفرنس کے ارکان جیسے ہی ایوان میں واپس ہوئے نرمل سنگھ نے کہا کہ اس واقعہ پر مجھے افسوس ہے ۔ یہ ایک بد بختانہ واقعہ تھا۔ میں پہلے بھی اس کی مذمت کرچکا ہوں ۔

In J&K Assembly, BJP MLAs assault legislator who hosted beef party

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں