تکثیریت پر پاکستان کے لکچر کی ضرورت نہیں - ہندوستان کی تنقید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-14

تکثیریت پر پاکستان کے لکچر کی ضرورت نہیں - ہندوستان کی تنقید

نئی دہلی
پی ٹی آئی
اسلام آباد کی جانب سے اس ملک کی ممتاز شخصیتوں کی تقاریب کو درہم برہم کرنے کی کوششوں پر تشویش ظاہر کیے جانے کے بعد ہندوستان نے آج تکثیریت پر اسے لکچر دینے پر پاکستان کو نشانہ تنقید بنایا اور زور دے کر کہا کہ ہند۔ پاک تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے دہشت گردی پر عمل ترک کرنا ضروری ہے۔ اعلیٰ سطحی ذرائع نے بتایا کہ پاکستان تو ایسے کہہ رہا ہے جیسے وہ روارداری اور تکثیریٹ کی زندہ مثال ہے۔ ہندوستان کو پاکستان سے لکچر لینے کی ضرورت نہیں ۔ اگر ہندوستان میں کوئی کمی ہے تو وہ اس کا جائزہ لینے اور اسے درست کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے یہ کہے جانے پر کہ اس نے پاکستان کی مشہور شخصیتوں کے دورہ ہند سے متعلق تقاریب کو درہم برہم کرنے کی کوششوں کا تشویش کے ساتھ نوٹ لیا ہے ، ہندوستان نے یہ رد عمل ظاہر کیا ۔ واضح رہے کہ پاکستان نامور غزل فنکار غلام علی کے ثقافتی پروگرام کی منسوخی اور اس کے سابق وزیر خارجہ خورشید قصوری کی کتاب کی ممبئی میں رسم اجراء تقریب کو درہم برہم کرنے کی کوششوں کا حوالہ دے رہا تھا ۔ پاکستانی دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ایسے واقعات کا اعادہ نہ ہو ۔ بہر حال ذرائع نے بتایا کہ ہندوستان ہنوز اوفا مفاہمت کے مطابق قومی سلامتی مشیر سطح کی بات چیت سے دلچسپی رکھتا ہے ، تاہم اس نے یہ واضح کردیا کہ دہشت گردی کو سیاسی تدبیر نہیں بنایاجاسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک دوسرے پر دباؤ ڈالنے کے طریقہ کے طور پر دہشت گردی کا سہارا نہیں لے سکتا۔ ہم بہت زیادہ کا مطالبہ نہیں کررہے ہیں ۔ پاکستانی قائدین کی کشمیری علیحدگی پسندوں سے ملاقات کے بارے میں ذرائع نے کہا کہ بات چیت یا مشاورت کا طریقہ کار ایسا رہے یا پھر حریت کو تیسرے فریق کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی جائے تو ہندوستان کو اس پر اعتراض ہوسکتا ہے ۔ سرکاری ذرائع نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان نے گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر اپنے قومی سلامتی مشیر کی ان کے پاکستانی ہم منصب کے ساتھ ملاقات پر آمادگی ظاہر کی تھی لیکن پاکستان اتنا آمادہ نہیں تھا اور اسی وجہ سے یہ ملاقات نہیں ہوسکی ۔ این ایس اے سطح کی بات چیت میں ابھی بھی دلچسپی ہے حالانکہ اوفا معاہدہ میں کہا گیا تھا کہ یہ بات چیت نئی دہلی میں ہوگی ۔ ہندوستان، نیویارک میں بھی بات چیت کرنے تیار تھا۔

Don't need lecture on pluralism: India lashes out at Pak over protests against Kasuri, Ghulam Ali

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں