مصر انتخابات - 15 تا 16 فیصد رائے دہی کا سرکاری دعویٰ عالمی میڈیا نے مسترد کیا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-10-20

مصر انتخابات - 15 تا 16 فیصد رائے دہی کا سرکاری دعویٰ عالمی میڈیا نے مسترد کیا

قاہرہ
رائٹر
مصر کے وزیر اعظم شریف اسماعیل نے آج کہا کہ پارلیمانی انتخابات میں رائے دہی کا فیصد15تا16رہا ہے ۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی مینا کے مطابق اسماعیل نے کہا کہ رائے دہی کے فیصد میں آج اضافہ ہوسکتا ہے کیونکہ حکومت نے آدھے دن کی چھٹی کا اعلان کیا ہے ۔ دوسری طرف آمریت کے مخالفین نے رائے دہی کے فیصد کے تعلق سے سرکاری دعووں کو مسترد کردیا اور کہا کہ صرف2تا2.5فیصد پولنگ ہوئی ہے ۔ ان اتنخابات کا النور، الوسط سمیت6مذہبی جماعتوں کی جانب سے بائیکاٹ کا اعلان کیا گیا تھا ۔ بین الاقوامی میڈیا نے بھی ان انتخابات کو ایک ڈھونگ قرار دیا ہے جس کی نگرانی کے لئے400سے زائد عالمی مبصرین کو قاہرہ آنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ مصر کی سب سے بڑی مذہبی جماعت و سیاسی تحریک اخوان المسلمو کو انتخابی عمل سے دور رکھا گیا تھا ۔ عالمی مبصرین نے مصر کے انتخابات کو منتازعہ اور قیام جمہوریت کے لئے غیر سود مند قرار دیا ہے۔ روسی جریدہ پراودا کے مطابق مصری ڈکٹیٹر عبدالفتاح السیسی نے باریک بینی سے اگلے دس سال کے لئے اقتدار اور پارلیمنٹ پر قبضہ برقرار رکھنے کے لئے منصوبہ کا بنایا ہے ۔ اسوسی ایٹیڈ پریس کے صحافی حمزہ ہندوای کے مطابق حالیہ انتخابات کا مقصد ایک ربر اسٹامپ پارلیمنٹ کو وجود میں لانا جس میں سیسی کو ان کے عالمی و علاقائی بہی خواہوں کا تعاون حاصل ہے ۔ ان انتخابات میں اخوان کو حصہ لینے نہیں دیا گیا ۔ اخوان المسلمون نے ان انتخابات کو ایک ڈھونگ قرار دے کر جید علماء کرام سے ایک فتویٰ جاری کروایا تھا کہ مسلمان غیر شرعی اور غیر جمہوری الیکشن میں ووٹ نہ ڈالیں ۔ مبصرین اور مخالف مقامی بغاوت میڈیا نے متفقہ طور پر اتفاق کیا کہ رائے دہی کا تناسب تمام صوبوں میں جہاں رائے دہی ہوئی انتہائی کم رہا ہے ۔ آن لائن نیوز سائٹ عربی21نے متعدد مراکز رائے دہی پر رائے دہندوں کی غیر موجودگی کی تصدیق کی ۔ سوشل میڈیا پر جہد کاروں نے مسلح افواج کی سڑکوں پر گھومتی ہوئی گاڑیوں کی ویڈیوز شیئر کیں۔ ان گاڑیوں سے سیسی کی شان میں گانے بجائے جارہے تھے اور رائے دہندوں کو ووٹ دینے کی ترغیب دی جارہی تھی۔ کئی مصری صحافیوں نے جنہوں نے پارلیمانی انتخابات کے بائیکاٹ پر بوکھلاہٹ کا مظاہرہ کیا تھا انتخابی منظر نامے کو انتہائی قابل رحم قرار دیا ۔ بعض سیسی کے حامیوں صحافیوں نے یہاں تک اپیل کی تھی کہ رائے دہی کا بائیکاٹ کرنے والے شہریوں پر500پونڈ کا جرمانہ عائد کیا جائے ۔ اطلاعات میں بتایا گیا کہ مصر میں پارلیمانی الیکشن کے پہلے مرحلے کے دوسرے دن ووٹرز رائے دہی کا فیصد بڑھانے کے لئے سرکاری ملازمی کو نصف دن کی چھٹی دے دی گئی ہے ۔ گزشتہ روز پہلے دن کی ووٹنگ میں ووٹ ڈالنے کی شرح کم رہنے کے بعد آج یہ فیصلہ کیا گیا ہے ۔ مصر کے14صوبوں میں پہلے مرحلے کے تحت انتخابات منعقد کرائے جارہے ہیں ۔ دوسرے مرحلے کے تحت آئندہ ماہ ووٹنگ کرائی جائے گی۔ حتمی سرکاری نتائج دسمبر تک متوقع ہے۔

First Day of Egypt Elections Saw 15-16% Voter Turnout

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں