آئی اے این ایس
ماوسٹوں کی دھمکیوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلہ میں آج لاکھوں رائے دہندوں نے اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کیا۔ 32ے منجملہ23حلقے ماوسٹوں کے مرکز کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ عہدیداروں نے بتایا کہ رائے دہی بڑی حد تک پر امن رہی ۔ دوسرے مرحلہ کی اس رائے دہی میں456امید وار میدان میں تھے۔ بدھ مت کی جائے پیدائش ضلع گیا، اورنگ آباد ، جہاں آباد ، اروال ، کائے مور اور روہتاس ایسے اضلاع ہیں جہاں1980اور 1990کے دہے میں ذات پات کے نام پر شدید خونریزی ہوئی تھی۔ ماوسٹوں کے گڑھ سمجھے جانے والے11حلقوں میں پولنگ 3بجے ختم ہوئی جب کہ دیگر 12حلقوں میں جہاں ماوسٹ سر گرم لیکن زیادہ مضبوط نہیں ہیں، پولنگ چار بجے دن تک جاری رہی ۔ یہ قدم اس بات کو یقینی بنانے کے لئے اٹھایا گیا کہ سورج ڈھلنے سے پہلے الکٹرانک ووٹنگ مشینیں اس علاقہ سے منتقل کردی جائیں۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ تین بجے دن تک8.58ملین رائے دہندوں کے منجملہ زائد از50فیصد نے اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کیا ۔ توقع ہے کہ شام پانچ بجے تک یہ فیصد مزید بڑھ جائے گا کیونکہ دیگر علاقوں میں پولنگ شام پانچ بجے ختم ہوگی۔ ایڈیشنل چیف الکٹورل آفیسر آرلکشمنن نے بتایاکہ ابتداء میں پولنگ سست رفتار رہی تاہم بعد ازاں پہلے مرحلہ کے بعد رفتار میں اضافہ ہوا۔ ان کے مطابق خواتین نے کثیر تعداد میں ووٹ دیا ۔ پہلے مرحلہ کی طرح اس مرحلہ میں بھی خواتین کی تعدا د مردوں سے زیادہ ہوسکتی ہے ۔ جیسے جیسے دن بڑھتا گیا پولنگ بوتھس کے باہر قطاریں طویل ہوتی گئیں۔ مختلف حلقوں سے موصولہ اطلاعات میں یہ بات بتائی گئی ۔ بہار میں جاری انتخابی جنگ میں حکمراں جنتادل، آر جے ڈی اور کانگریس پر مشتمل عظیم اتحاد اور بی جے پی زیر قیادت چار جماعتی اتحاد کے درمیان اصل مقابلہ ہے۔ ممنوعہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا ماوسٹ نے انتخابات کو درہم برہم کرنے کا اعلان کیا تھا ۔8849پولنگ بوتھس کے منجملہ زیادہ تر بوتھس دیہی علاقوں میں واقع ہیں جن کی وجہ سے سیکوریٹی حکام فکر مند تھے ۔ انتخابی عمل پر نظر رکھنے5ہیلی کاپٹر، ڈرون طیارے اور نیم فوجی فورسیس کی993کمپنیاں تعینات کی گئی تھیں ۔ گزشتہ دو روز کے دوران ضلع گیا اور روہتاس میں چھ سے زائد بم ضبط کئے گئے جو ماوسٹوں نے انتخابات کو درہم برہم کرنے نصب کئے تھے۔ بہار پولیس کے سربراہ پی کے ٹھاکر نے میڈیا کو بتایا کہ پولنگ بڑی حد تک پر امن رہی۔ حریف جماعتوں کے درمیان معمولی جھڑپیں ہوئیں۔ عہدیداروں نے بتایاکہ ضلع اورنگ آباد ، کائمور، جہاں باد اور اروال کے12سے زیادہ دہاتوں میں رائے دہندوں نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا اور عدم ترقی کے خلاف نعرے لگائے ۔
Bihar Elections Second Phase: Defying Maoists, 55 % voter turnout recorded
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں