پناہ گزینوں کی مدد پر جرمنی اور آسٹریا قابل تحسین - اقوام متحدہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-07

پناہ گزینوں کی مدد پر جرمنی اور آسٹریا قابل تحسین - اقوام متحدہ

اقوام متحدہ
رائٹر
ایک مشکل اور دشوار گزار سفر طے کرنے کے بعد ہنگری اور آسٹریا کے راستے پناہ گزینوں اور تارکین وطن کے پہلے گروپ کی جرمنی میں آمد کا سلسلہ ہفتہ کو رات گئے مکمل ہوا جہاں انہیں ہنگامی رجسٹریشن مراکز میں لے جایا گیا ہے ۔ ادھر ہفتہ کی شب تک ہنگری سے سرحد عبور کرکے دس ہزار پناہ گزین آسٹریا میں داخل ہوچکے ہیں اور رات گئے آسٹریا کی سرحد سے دارالحکومت ویانا تک آخری ٹرین کی روانگی کے بعد آسٹرین حکام نے کہا کہ وہ اتوار کو مزید ٹرینیں چلائیں گے۔ خانہ جنگی اور تشدد سے تنگ آکر اپنا گھر بار چھوڑنے والے ان تارکین وطن کا بحران شدت اختیار کرچکا ہے اور یورپی یونین کے رکن ممالک ان کی کثیر تعداد کے پیش نظر کسی حل تک پہنچے سے اب تک قاصر رہے ہیں ۔ جرمنی کا کہنا ہے کہ اس کے یہاں رواں برس آٹھ لاکھ پناہ گزینوں کی آمد متوقع ہے ۔ جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہا ہے کہ مہاجرین کی آمد سے عوام پر نہ تو ٹیکس بڑھائے جائیں گے اور نہ ہی ملک کا بجٹ متاثر ہوگا ۔ تاہم ان کے ایک ترجمان نے یہ بھی کہا ہے کہ ہفتہ کو آنے والے پناہ گزینوں کو جرمنی آنے کی اجازت دینے کی وجہ بحران پیدا ہونے سے بچنا تھا اور جرمنی اور ہنگری دونوں اب سے یوروپی یونین کے اس قانون کی پاسداری کریں گے جس کے تحت پناہ گزینوں کو اسی یورپی ملک میں پناہ طلب کرنی ہوگی جہاں وہ سب سے پہلے پہنچیں گے ۔ اس دوران جرمنی کی چانسلر انجیلا مرکل کے یہ کہنے کے بعد کہ ان کا ملک اپنے ٹیکسوں میں اضافہ اور متوازن بجٹ کو متاثر کئے بغیر بڑی تعداد میں پناہ گزینوں کی میزبانی کے لئے تیار ہے، اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین یو این ایچ سی آر نے ہزاروں پناہ گزینوں اور تارکین وطن کی میزبانی کرنے کے فیصلے پر جرمنی اور آسٹریا کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ انسانی اقدارپر مبنی سیاسی قیادت کا فیصلہ ہے۔ مشرقی وسطی اور افریقی ملکوں سے ہزاروں افراد پر خطر ذرائع سے سفر کرکے ہنگری پہنچے تھے جہاں کہیں دنوں تک پھنسے رہنے کے بعد جمعہ کو انہوں نے آسٹریا اور جرمنی کی طرف رخ کیا جنہوں نے ان لوگوں کے لئے اپنی سرحدیں کھولنے کا اعلان کیاتھا۔ یو این ایچ سی آر نے ایک بیان میں آسٹریا اور جرمنی کی سول سوسائٹی کی طرف سے پناہ گزینوں کو خوش آمدید کہنے کو قابل تعریف قرار دیتے ہوئے متنبہ کیا کہ صرف چند ملکوں کی طرف سے ان افراد کی میزبانی کا فیصلہ ہی کافی نہیں ۔ ادارے کا کہنا تھا کہ پناہ گزینوں کے اس بحران سے نمٹنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر منصوبہ بندی کی اشد ضرورت ہے ۔ پناہ کے لئے قدرے نرم قوانین کی بنیاد پر جرمنی پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والا یورپی یونین کا سب سے بڑا ملک ہے ۔ گزشتہ ماہ جرمنی نے پناہ کے متلاشی ایک لاکھ افراد کو رجسٹر کیا تھا جب کہ رواں سال ایسے افراد کی تعداد آٹھ لاکھ تک پہنچنے کی توقع ہے جو کہ گزشتہ سال کی نسبت چار گنا زیادہے۔ اپنے ہفتہ وار ریڈیو میں انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ ہمیں مشکل کا سامنا ہے ہمارا بجٹ متوازن ہے یا قرضہ کے مسائل ہیں یہ چیزیں( اس صورتحال میں) اب ضروری نہیں ۔ ایک مقامی اخبار کو انٹر ویو میں ان کے عزم ظاہر کیا کہ برلن پناہ گزینوں کے مسائل کی وجہ سے ٹیکسوں کو نہیں بڑھائے گا۔ جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہا ہے کہ مہاجرین کی آمد سے عوام پر نہ تو ٹیکس بڑھائے جائیں گے اور نہ ملک کا بجٹ متاثر ہوگا اور جرمنی اور ہنگری کا کہنا ہے کہ مشرق وسطی اور افریقہ سے آنے والے پناہ گزینوں کی مدد کے لئے کیے جانے والے انتظامات کا مقصد بحرانی صورتحال سے بچنا تھا اور اس رعایت کو مستقبل کے لئے مثال نہ سمجھا جائے۔ جرمن حکومت کی جانب سے یہ بات ہفتہ کو ہزاروں پناہ گزینوں کی جرمنی آمد کے بعد کہی گئی ہے اور حکام کا کہنا ہے کہ مستقبل میں پناہ گزینوں کو اسی یوروپی ملک میں پناہ طلب کرنی ہوگی جہاں وہ سب سے پہلے پہنچیں گے ۔

UN lauds Austrian, German welcome for migrants

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں