یوروپی یونین سے دو لاکھ پناہ گزینوں کو قبول کرنے اقوام متحدہ کی اپیل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-05

یوروپی یونین سے دو لاکھ پناہ گزینوں کو قبول کرنے اقوام متحدہ کی اپیل

جنیوا
اے ایف پی
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے پناہ گزین نے یوروپی یونین پر زور دیا ہے کہ وہ دو لاکھ پناہ گزینوں کو قبول کرلیں جو کہ بڑے پیمانہ پر دوبارہ باز آباد کاری پروگرام کا ایک حصہ ہیں جس سے یوروپی یونین کے ممالک کو ایک دوسرے سے جوڑا جاسکتا ہے ۔ ایسے لوگ جو جائز تحفظ کا دعوٰ کرتے ہوئے پائے جائیں انہیں چاہئے کہ بڑے پیمانہ پر باز آبادکاری پروگرام کا فائدہ فراہم کیاجائے جس کے لئے تمام یوروپی یونین کے وزرائے خارجہ بر اعظم کی پناہ گزین کے بحران پر تبادلہ خیال کرسکیں گے جن میں شام کے معصوم ایلان کردی کی نعش ساحل کے قریب پائی گئی جو کہ ایک حالت زار کی ایک علامت بن گئی ہے۔ بچے کی نعش کا تذکرہ کرتے ہوئے جس سے دنیا بھر کے عوام کے دل دہل گئے ہیں۔ گیٹرس نے کہا کہ میں ا س بحران سے خود کو نظر انداز نہیں کرسکتا ۔ کوئی بھی ایک ملک تنہا یہ کام نہیں کرسکتا اور کوئی بھی ملک اپنے ھصہ کو قبول کرنے سے انکار نہیں کرے گا ۔ اس بات کا انہوں نے اعلان کیا ۔ ان کی اپیل پر فرانس اور جرمنی کی جانب سے مائگرینٹ کی ذمہ داری کا بوجھ اٹھانے کے سلسلہ میں تذکرہ کیا گیا ہے ۔ یوروپین ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ یوروپی کمیشن صدر جین کلاڈ جنکر آئندہ ہفتہ ایک لاکھ20ہزار سے زیادہ پناہ گزینوں کو دوبارہ بسانے کے منصوبہ کو اجرا کریں گے ۔ اس دوران پناہ گزین یہ امید کررہے ہیں کہ ہنگری کا سرکشانہ موقف ختم کیاجائے گا اور وہ سنٹر قائم کرنے سے انکار کررہا ہے جہاں حکام نام رجسٹر کردینے کا مطالبہ کررہے ہیں ۔ پولیس حالات کا جائزہ لے رہی ہے۔ بڈاپیسٹ جہاں ملک کے پانچ کیمپوں میں سے پناہ حاصل کرنے والوں کا کیمپ ہے ۔ مائگرینٹس چاہتے ہیں کہ پناہ گزینوں سے ہنگری کو معاشی طور پر دباؤ کا سامنا رہے گا ۔ جنیوا میں اقوام متحدہ پناہ گزین ایجنسی نے یونین پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر جرات مندانہ اقدامات کریں تاکہ بحران سے نمٹا جاسکے ۔ ایجنسی کے سربراہ انٹونیو نے کہا کہ پناہ گزینوں کو چاہئے کہ وہ بڑے پیمانہ پر باز آبادکاری کے پروگراموں سے استفادہ کریں اور حکام سے کہا کہ وہ انسانوں کی ناجائز منتقلی پر روک لگائیں ۔ ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اور بان نے کہا ہے کہ انسانوں کی لہر جرمن کا ایک مسئلہ ہے لیکن جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہا کہ پناہ گزینوں کو تحفظ کے اقدامات کا اطلاق صرف جرمنی پر ہی عائد نہیں ہوتا بلکہ تمام یوروپی ممبر بھی اس کے ذمہ دار ہیں ۔ اور بان نے یوروپی شراکت داروں کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنی ملک کی سرحدات کو ناقابل عبور بنانا چاہتے ہیں تاکہ لوگوں کے آمد کا نیا سلسلہ شروع نہ ہوسکے ۔ ان کے چیف آف اسٹاف جینس لاگارنے کہا کہ1لاکھ60ہزار تارکین وطن اس سال ہنگری کو پہنچ چکے ہیں جن کے منجملہ90ہزار گزشتہ دو ماہ کے دوران آئے ہیں ۔ ہم ہنگری کے شہریوں کو اس کا خوف لاحق ہے ۔ اور بان نے یہ بات براسلز نیوز کانفرنس میں کہی اور ایسے وقت یہ وارننگ سامنے آئی ہے کہ زیادہ سے زیادہ شام، عراق اور افغانستان اور جہاں کہیں کہ بھی مسلمانوں کو قبول کرنے سے یوروپی کے عیسائی کردار پر ضرب پڑ سکتی ہے ۔

UN calls for up to 200,000 refugees to be shared among EU

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں