تحفظات پالیسی پر بھاگوت کے بیان سے بی جے پی کا اظہار بے تعلقی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-22

تحفظات پالیسی پر بھاگوت کے بیان سے بی جے پی کا اظہار بے تعلقی

نئی دہلی، پٹنہ
پی ٹی آئی
تحفظات پالیسی پر نظر ثانی کے لئے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کی تجویز پر ایک سیاسی تنازعہ پیدا ہوگیا ہے ۔ اور بی جے پی نے خود اس کی مخالفت کی ہے اور اپنے نظریاتی سرپرست سے بے تعلقی کا اظہار کیا ہے ۔ جب کہ آر جے ڈی کے لالو پرساد یادو نے چیالنج کیاکہ تحفظات کو ختم کر کے دکھایا جائے۔ لالو نے ٹوئٹر پر کہا کہ اگر تم نے ماں کا دودھ پیا ہے تو اسے ختم کر کے دکھائیں ۔ سینئر پارٹی لیڈر منتیش تیواری نے اکیسویں صدی میں تحفظات کی وقعت پر سوال اٹھاتے ہوئے ایک ہلچل پیدا کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر تحفظات کی ضرورت بھی ہو تو ذات پات نہیں بلکہ معاشی حالت اس کی بنیاد ہونی چاہئے ۔ بی جے پی نے کہا ہے کہ وہ درج فہرست اقوام و قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات کے لئے تحفظات کا احترام کرتی ہے کیوںکہ ان کی سماجی و معاشی ترقی اور انہیں بااختیار بنانے کے لئے یہ ناگزیر ہے ۔ سینئر پارٹی لیڈر روی شنکر پرساد نے دہلی میں صحافیوں کو بتایا کہ جن سنگھ کے دنوں سے ہی بی جے پی کا یہ ٹھوس عہد ہے کہ تحفظات درج فہرست اقوام و قبائل پسماندہ طبقاتاور انتہائی پچھڑے ہوئے طبقات کی معاشی ترقی اور انہیں با اختیار بنانے کے لئے ضروری ہیں ۔ بی جے پی ان گروپس کو تحفظات دینے کے بارے میں نظر ثانی کی حامی نہیں ہے ۔ آر ایس ایس کے ترجمان آرگنائزرکو ایک انٹر ویو دیتے ہوئے بھاگوت نے تحفظات کی پالیسی پر نظر ثانی پر زور دیا تھا اور کہا تھا کہ اس کا استعمال سیاسی اغراض کے لئے کیا گیا ۔ انہوں نے اس بارے میں غور کے لئے ایک غیر سیاسی کمیٹی تشکیل دینے کی ضرورت پر زور دیا تھا کہ تحفظات کی کسی اور کب تک ضرورت ہے ۔ تیواری نے کہا کہ اس بات سے قطع نظر کی بھاگوت نے کیا کہا ہے، اب وقت آگیا ہے کہ اس سوال پر غور کیاجائے کہ آیا اکیسویں صدی میں تحفظات کی کوئی اہمیت ہونی چاہئے اور اگر اس کی ضرورت بھی ہو تو تحفظات کی بنیاد غریبی ہونی چاہئے اورپسماندگی ہی سب سے بڑا پیمانہ ہونا چاہئے۔ منیش تیواری نے جو پنجاب سے تعلق رکھنے والے لیڈر ہیں اور سابقہ یوپی اے حکومت میں وزیر اطلاعات و نشریات اور پارٹی ترجمان کی حیثیت سے خدمات انجام دی ہیں کہا کہ معاشی اعتبار سے تحفظات سے ذات پات اور مذہب سے قطع نظر تمام غریبوں کو فائدہ ہوگا ۔ کانگریس نے بی جے پی اور آڑ ایس ایس پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھاگوت کا بیان غریب دشمن ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے ۔ کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ رندیپ سرجے والا نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی۔ آر ایس ایس اتحاد مسلسل انتشار پسند ایجنڈا کو ہوا دے رہا ہے۔ سرجے والا نے وزیر اعظم نریندر مودی پر مخالف دلت، مخالف ایس ٹی ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جب سے وہ گجرات کے چیف منسٹر تھے ایسی ہی پالیسیوں اور فیصلوں پر عمل کررہے ہیں ۔

موہن بھاگوت کی جانب سے تحفظات پالیسی پر نظر ثانی پر زور دئیے جانے کے بعد آر ایس ایس نے وضاحت کی ہے کہ انہوں نے موجودہ کوٹہ سسٹم کے بارے میں بات نہیں بلکہ یہ کہا ہر ایک کو اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ تمام کمزور طبقات اس سے فائدہ اٹھائیں ۔ آر ایس ایس کی جانب سے یہ وضاحت ایک ایسے وقت دی گئی ہے جب بی جے پی نے موہن بھاگوت کے تبصرہ سے دوری اختیار کی۔ آر ایس ایس کے ترجمان منموہن ویدیہ نے ایک بیان میں کہا کہ بھاگوت کا انٹر ویو تحفظات کے بارے میں نہیں تھا بلکہ یہ انسانی پہلو کے تعلق سے تھا اور اسے اسی تناظر میں دیکھنا چاہئے۔

RSS Chief Mohan Bhagwat's Quota Comments

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں