کشمیر اسمبلی میں ذبیحہ سے متعلق بلوں کو روکنے حکومت کا منصوبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-22

کشمیر اسمبلی میں ذبیحہ سے متعلق بلوں کو روکنے حکومت کا منصوبہ

سری نگر
یو این آئی
نیشنل کانفرنس نے آج الزام عائد کیا کہ پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی( پی ڈی پی) اور بی جے پی نے بڑے جانوروں سے متعلق اسمبلی میں داخل کی گئی قراردادوں اور بلوں کو سبو تاج کرنے کے لئے ایک لائحہ عمل مرتب کردیا ہیا وراس مقصد کے حصول کے لئے دونوں جماعتیں جمہوریت کا گلا گھوٹنے کے لئے بھی تیار ہوگئے ہیں ۔ این سی جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے کاہ کہ ایک طرف پی ڈی پی نے بھاجپا کی خوشنودی کے لئے اسمبلی میں اس بارے میں بل داخل ہونے سے قبل ہی اس کی مخالفت کرنا شروع کردی ہے اور دوسری طرف اسمبلی اسپیکر کے ان ریمارکس سے مخلوط حکومت کے ارادے صاف ہوگئے ہں ، جس سے موصوف نے کہا ہے کہ وہ اسمبلی میں کسی بھی ایسی متنازعہ بل پر بچت کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ بڑے جانوروں کے ذبیحے پر عدالتی پابندی سے متعلق مفتی کی مجرمانہ خاموشی جلتی پر تیل کا کام کررہی ہے ۔ جموں و کشمیر کا ایک مسلم اکثریتی ریاست ہونے کے ناطے وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی تھی کہ وہ عیدالاضحیٰ سے قبل کابینہ کا خصوصی اجلاس بلا کر اس فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے لئے ایک آرڈیننس پاس کراتے تاکہ لوگ ماضی کی طرح خوشگوار اور پر امن ماحول میں اپنے فرائض انجام دے سکتے لیکن جیسا کہ عوام بخوبی جانتے ہیں کہ پی ڈی پی نے اقتدار کی خاطر اپنا سب کچھ بھاجپا کے پاس گروی رکھ دیا ہے، اس لئے وہ کچھ بھی کرپانے کے اہل نہیں رہے ۔ انہوں نے کہا کہ بظاہر مفتی صاحب ریاست کی وزات اعلیٰ کی کرسی پر براجمان ہیں لیکن یہاں کی حکومت ناگپور اور دلی سے چلائی جارہی ہے جس کا ملاحظہ یہاں کے عوام نے گزشتہ مہینوں کے دوران بخوبی کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی پر اقتدار کی حوس اور بھاجپا کا خوف اتنا طاری ہوگیا ہے یہ جماعت ابھی تک بڑے جانوروں سے متعلق ذبیحے پر پابندی کے فیصلے پر اپنا موقف عوام کے سامنے رکھنے میں ہچکچا رہی ہے ۔ جنرل سکریٹری نے کہا کہ اسپیکر کا عہدہ ایک غیر سیاسی منصب ہوتا ہے اور اسپیکر کسی مخصوص جماعت کے ایجنڈے یا پالیسی پر فیصلے صادر نہیں کرسکتے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے اکثریتی طبقہ کے جذبات اور احساسات سے متعلق بل کیسے متنازعہ ہوسکتی ہے اور ریاستی کے اکثریتی طبقہ کو کیسے نظر انداز نہیں کیاجاسکتا ہے ۔ ساگر نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اس بات کی مانگ کرتی ہے کہ اسمبلی میں بحث کے لئے بلوں اور قرار دادوں کی قرعہ اندازی ذرائع ابلاغ کے سامنے ہونی چاہئے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں