حکومت سوشل میڈیا کے پیامات محفوظ رکھنے کی تجویز سے دستبردار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-09-23

حکومت سوشل میڈیا کے پیامات محفوظ رکھنے کی تجویز سے دستبردار

نئی دہلی
پی ٹی آئی
مرکز نے آج واضح کردیا ہے کہ وہ تحفظات کے موجودہ نظام میں کوئی تبدیلی کرنے کے حق میں نہیں ہے جب کہ مزید اپوزیشن جماعتوں نے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کی جانب سے دی گئی نظر ثانی کی تجویز پر تنقید کی ہے ۔ مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے بی جے پی کے دفتر میں کل منعقد ہوئی پریس کانفرنس میں اپنے بیان کی ایک سطر کا اعادہ کیا اور کہا کہ یہ حکومت کا موقف ہے۔ انہوں نے کہا ۔ ہماری حکومت ایس سی ، ایس ٹی پسماندہ طبقات اور انتہائی پسماندہ طبقات کے لئے تحفظات کی موجودہ پالیسی میں کوئی تبدیلی لانے کے حق میں نہیں ہے ۔ ہمارا ماننا ہے کہ ان کی معاشی ، تعلیمی اور سماجی ترقی کے لئے یہ ناگزیر ہے ۔ اس پر نظر ثانی کی کوئی ضرورت ہے ۔ پرساد نے آج ایک کابینی اجلاس کے بعد صحافیوں سے خطاب کے دوران یہ بات کہی ۔ قبل ازیں بی ایس پی سربراہ مایا وتی نے جو اتر پردیش میں دلتوں پر قابل لحاظ اثر رکھتی ہیں، دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ خود کو شامل کرتے ہوئے حکومت کو انتباہ دیا کہ اگر اس نے کوٹہ کے موجودہ نظام پر نظر ثانی کے بارے میں سوچا تو ملک گیر احتجاج شروع کردیاجائے گا۔ آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے تنظیم کے ترجمان آرگنائزر کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں تحفظات پالیسی پر نظر ثانی کی وکالت کی اور کہا کہ اسے سیاسی فائدہ کے لئے استعمال نہیں کیاجانا چاہئے۔ انہوں نے ایک غیر سیاسی کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز دی تاکہ یہ دیکھاجائے کہ تحفظات کے مستحق کون ہیں اور کب تک ہیں ۔ پرساد نے واٹس اپ، وائبر فیس بک جیسی خدمات کے ذریعہ آنیو الے پیامات اور موبائل کے ایس ایم ایس کو90یوم تک لازما محفوظ رکھنے سے متعلق متنازعہ مسودہ قانون کو واپس لینے کا اعلان کیا ۔ حکومت کو اس فیصلہ پر سیاسی حلقوں اور عوام کی جانب سے زبردست برہمی کا سامنا کرنا پڑرہا تھا ۔ روی شنکر پرساد نے کہا کہ میں نے شخصی طور پر مسودہ میں استعمال کئے گئے بعض جملوں کے بارے میں محسوس کیا کہ اس سے غیر ضروری غلط فہمیاں پیدا ہورہی ہیں چنانچہ میں نے محکمہ موصلات کو لکھا ہے کہ مسودہ قانون واپس لے لیا جائے۔ اس پر مناسب کام کرتے ہوئے مزید بتہر بنا کر عوام میں پیش کیاجائے ۔ عام طور پر واٹس اپ ، وائبر، لائن ، گوکل چیاٹ، یاہو میسنجر جیسے پیامات کو ترسیل کے بعد کوڈ میں تبدیل کردیاجاتا ہے جسے اکثر و بیشتر سیکوریٹی ایجنسیاں دوبارہ حصول پیامات میں تبدیل کرنے سے قاصر رہتی ہیں ۔ پرساد نے کہا کہ کل ہمارے علم میں یہ بات لائی گئی کہ مسودہ قانون رائے حاصل کرنے کے لئے عوام میں پیش کیا گیا ہے ۔ میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ یہ محض ایک مسودہ ہے ۔ حکومت کی رائے نہیں ہے ۔ اس پر ظاہر کی جانے والی تشویش کا میں نے نوٹ لیا ہے ۔ نئے مسودہ قانون میں کہا گیا تھا کہ ایس ایم ایس ایل میل اور سوشل میڈیا کے دیگر پیامات کو90یوم تک جوں کا توں دستیاب رکھا جائے اور سیکوریٹی ایجنسیاں کی جانب طلب کرنے پر اسے پیش کیاجائے، بصور ت دیگر جیل کی سزا بھی ہوسکتی ہے ۔

Online outcry forces government to withdraw draft encryption policy

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں