پی ٹی آئی
نتیش کمار پر جوابی تنقید کرتے ہوئے جنہوں نے آر ایس ایس کو بی جے پی کا سپریم کورٹ قرار دیا تھا ، مرکزی وزیر ایم وینکیانائیڈو نے آج کہا کہ مودی حکومت کو کسی کی جانب سے بھی رہنمائی نہیں کی جاتی اور نہ ہی اسے ہدایت دی جاتی ہے ، جیسا کہ کچھ لوگوں نے دعویٰ کیا ہے۔ وہ بہت جلد جے ی ڈی یو لالو پرساد کی ہدایت پر عمل کریں گے ۔ بہت جلد آپ لالو جی کے پاس جائیں گے جو آپ کے سپریم کورٹ ہوں گے۔ انہوں نے (لالو نے) پہلے ہی اعلان کردیا ہے کہ ان کے بچے نئی حکومت تشکیل ہونے پر وزراء بنیں گے اور کابینہ کی تشکیل چیف منسٹر کا اختیار تمیزی ہوگا ۔ جہاں تک حکومت ہند کا تعلق ہے ، یہ بالکل واضح ہے کہ حکومت بی جے پی اور این ڈی اے کے ایجنڈے پر عمل کرتی ہے ۔ جو کچھ بھی تجاویز ملتی ہیں اگر وہ اچھی ہوں ہم اسے اصولی طور پر قبول کرتے ہیں ۔ ہماری کوئی بھی رہبری نہیں کرتا یا ہم پر حکم چلاتا ہے۔ نائیدو نے ایک ایونٹ کے موقع پر یہ بات کہی ۔ بہار کے چیف منسٹر نتیش کمار نے کل کہا تھا کہ بی جے پی تحفظات کی مخالف ہے اور وہ آر ایس ایس کے خطوط پر چلتی ہے اور جسے وہ سپریم کورٹ جیسا سمجھتی ہے ۔ الزامات کو مسترد کرتے ہوئے نائیڈو نے کہا کہ آر ایس ایس کے تعلق سے جن خیالات کا اظہار کیا گیا ہے آپ اسے پسند کریں یا نہ کریں یہ آپ کا اختیار ہے۔ آر ایس ایس کا دفاع کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کے لئے ان لوگوں کے صداقت ناموں کی ضرورت نہیں ہے ۔ آر ایس ایس کا مطلب بے لوث خدمات کے لئے تیار رہنا ہے، آپ اس سے اتفاق کریں یا مسترد کردیں، لیکن چند لوگوں کا یہ نظریہ ہے، لیکن یہ تنظیم انتہائی محب وطن ہے اور کردار سازی کرتی اور ایک اعلیٰ رتبہ کی حامل ہے اور ملک کے نوجوانوں میں کافی مقبول ہے جس پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہئے ۔ کانگریس کے اس الزام پر کہ بی جے پی ان کے آئیکان کا اغوا کررہی ہے جس کے لئے دین دیال اپادھیائے برسی تقاریب کی نہرو میوزیم میں میزبانی کی جارہی ہے ۔ کون ان کا آئیکان ہے یا ہمارا آئیکان ہے ۔ آئیکان ملک کے ہوتے ہیں۔ جن لوگوں نے ملک کی ترقی کے لئے خدما ت انجام دی ہیں ان کو تسلیم کیاجانا چاہئے اور ان کا احترام ضروری ہے ۔ ان کا نام اور شہرت عوام تک پہنچی ہے ۔ جس سے ان کے خیالات اور نظریات میں تحریک ملتی ہے۔ آئیکان مسئلہ پر کسی کا نام لئے بغیر کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے نائیڈو نے کہا کہ یہ ایک ہی خاندان کی اجارہ داری ہے ۔ کیا یہ ایک ہی پارٹی کی اجارہ داری ہے۔ ملک نے ہزاروں آئیکانس کو پیدا کیا ہے ۔ ہر ایک نے اپنے اپنے شعبوں میں خدمات انجام دی ہیں ۔ کسی کو بھی پنڈت دین دیال اپادھیائے، سردار ولبھ بھائی پٹیل یاعبدالکلام کی زندگی اور تاریخ کو منظر عام پر لانے کے نظریہ پر اعتراض نہیں کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سابق صدر عبدالکلام کی یوم پیدائش15اکتوبر کو منائے گی، حکومت، حالات کا جائزہ لے رہی ہے ۔ ہم کلام میموریل بھی قائم کرنا چاہتے ہیں ، جو ان کے آبائی مقام رامیشورم میں ہوگا ، ہم نے ایک چھوٹی کمیٹی بھی اس سلسلہ میں تشکیل دی ہے ۔ کلام کے ساتھ ساتھ حکومت، جئے پرکاش نارائن کی بھی برسی منانے کا منصوبہ رکھتی ہے ۔ جئے پرکاش نارائن کی برسی11اکتوبر کو ہے، جنہوں نے جمہوریت کا تحفظ کیا ہے ۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ ایمرجنسی کے دور میں کیا ہوا تھا ۔ ان کی قیادت میں ہم نے جمہوریت کو بحال کیا تھا۔ نائیڈو نے یہ بات کہی ۔
--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں